آسمان سے خون کی بارش وجہ آسمانی مخلوق یا کچھ اور، کچھ ایسے سوالات جن کا جواب جاننے میں سائنس ناکام

image
 
آسمان سے بارش میں پانی برستے ہوئے تو سبھی نے دیکھا ہوگا اور کبھی اولوں کی صورت میں آسمان سے برف کا برسنا بھی کوئی انہونی بات نہیں ہے- لیکن اگر آسمان سے سرخ رنگ کے خون کی برسات شروع ہو جائے اور اس سے اردگرد ہر طرف خوں رنگ سیلاب آجائے تو اس سے نہ صرف دیکھنے والے خوفزدہ ہو جاتے ہیں بلکہ اللہ سے گناہوں کی معافی مانگتے ہوئے اس بارش کو آسمان سے اترنے والا عذاب سمجھ بیٹھتے ہیں-
 
ایک ایسا علاقہ جہاں تین بار خون کی بارش ہوئی
بھارت کا علاقہ اس حوالے سے ایک انفرادیت کا حامل ہے کہ اس جگہ پر زندگی میں تین بار شدید ترین خونی بارش ہو چکی ہے- یہ بارش پہلی بار 1896 میں ہوئی اس کے بعد دوسری بار 2001 میں ہوئی اور تیسری بار 2012 میں یہ بارش دیکھنے میں آئی-
 
اس بارش میں آسمان سے سرخ رنگ کا پانی برستا ہے جس کے بارے میں کوئی بھی یہ بتانے سے قاصر ہے کہ اس بارش کی حقیقی وجہ کیا ہے؟
 
اس بارش کے نتیجے میں درختوں پر بھورے رنگ کی تہہ سی جم جاتی ہے اور جس زمین پر یہ بارش برستی ہے وہ بنجر ہو جاتی ہے-
 
image
 
بارش کے برسنے کے مختلف نظریات
اس بارش کے ہونے کا حقیقی سبب اگرچہ کوئی بھی بتانے سے قاصر ہے مگر اس کے باوجود اس علاقے کے کوچن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں نے اس حوالے سے مختلف نظریات پیش کیے جو کچھ اس طرح سے ہیں-
 
آسمان سے گرنے والے شہاب ثاقب کے سبب
سائنسدانوں کا یہ ماننا ہے کہ آسمان سے ٹوٹنے والے تارے جن کو شہاب ثاقب بھی کہتے ہیں جب زمین کے مدار میں سے گزرتے ہیں تو فضا کی ہوا کو آلودہ کرنے کا سبب بنتے ہیں جس کی وجہ سے آسمان سے خوں رنگ بارش ہوتی ہے۔ اس نظریہ کے حوالے سے سوال یہ ہوتا ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ واقعہ صرف کیرالہ میں ہی کیوں ہوتا ہے؟
 
پودوں کے اسپورز کی وجہ سے
ان سائنسدانوں نے جو دوسرا نظریہ پیش کیا وہ یہ تھا کہ اس علاقے میں اگنے والے مختلف الجی پودوں کے اسپورز ایک خاص موسم میں اتنی بڑی مقدار میں پیدا ہوتے ہیں جو کہ بارش کے پانی میں شامل ہو کر اس کے رنگ کو سرخ کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے ایسی بارش ہوتی ہے- مگر سوال یہ ہے کہ اسپورز تو ہر سال پیدا ہوتے ہیں تو ایسی بارش بھی ہر سال ہونی چاہیے مگر حقیقت اس سے قطعی مختلف ہے-
 
image
 
یہ کسی دوسرے سیارے کی مخلوق کی وجہ سے ہے
تیسرا نظریہ جو ان سائنسدانوں نے پیش کیا اس کی حقیقت تو کسی بھی حوالے سے قابل قبول نہیں ہے وہ اس طرح سے ہے کہ یہ اسپورز جو اس بارش میں شامل ہوتے ہیں وہ کسی دوسرے سیارے کا خون ہوتا ہے جو کسی وجہ سے بارش میں شامل ہوجاتا ہے اور اس کو سرخ کرنے کا سبب بنتا ہے-
 
تاہم ان تمام نظریات کے جواب میں وہاں کے رہائشی افراد کا یہ کہنا ہے کہ خون والی بارش کی وجہ کوئی سائنسی نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق ایسے حالات سے ہے جس کے بارے میں عقلی طور پر ثابت نہیں کیا جا سکتا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: