تحریر عبدالخالق چوہدری
صبح سے لے کر رات تک چوبیس گھنٹوں میں جب بھی ٹیلی ویژن سوشل میڈیا موبائل
فون فیس بک وٹ سپ ٹیوٹراخبارات خبریں تبصرے اینکر پرسن سیاست دان حکومت
اپوزیشن غریب امیر عالم پیر فقیر مرید تعلیم یافتہ ان پڑھ دکان دار اور
گاہک کسان آڑھتی ڈیلر مسجد و مدرسہ مندر و گردوارہ شادی و جنازہ خوشی و غمی
سیاسی سماجی و مذہبی جلسے و جلوس یا پھر جہاں بھی دو افراد گفتگو کرتے ہوئے
دیکھیں یہی گفتگو ہو رہی ہوتی ہے کہ وہ ڈاکو تھے یہ ڈاکو ہیں بس یہی سننے
کو ملے گا کہ وہ چور وہ ڈاکو اس نے لوٹ لیا اس نے لوٹ لیا اس نے قتل کر دیا
اس نے مار ڈالاآخر ڈاکو ہے کیا جو سب کچھ لوٹ کر لے گیا ہے کہ لوگ لمبی
قطاروں میں آٹا لینے کے لیے صبح سویرے کھڑے ہو کر یہی دہائی دیتے ہیں کہ ہم
سے روٹی کا نوالہ بھی ڈاکوں نے چھین لیا ہے یہ کون لوگ ہیں جو ڈاکو ہیں اور
سارے وسائل اشیا خوردونوش آٹا چینی گھی دودھ گوشت بیماروں کی دوائیں کسانوں
کی کھادیں کیڑے مار ادویات بیج تیل بجلی گیس سونا چاندی روپیہ پیسہ جان و
مال عزت و وقار ادب و احترام تربیت امن و امان راحت و آرام آرائش و زیبائش
جذبات و احساسات حسن و جمال ایمان و یقین قوم و ملت اتفاق و اتحاد انسانیت
ہمسائیگی وغیرہ سب کچھ لوٹ کر لے گیا ہے یہ کون ہے کہاں سے آیا ہے یہ کون
لوگ ہیں جو سب کچھ لوٹ کر لے گئے ہیں عوام بچاری ڈاکو ڈاکو کی دھائی دے رہی
ہے یہ لوٹ مار کے کہاں روپوش ہو جاتے ہیں جو کروڑوں لوگوں کو نظر نہیں آتے
ان ڈاکوں نے کونسی سلمانی ٹوپی پہن رکھی ہے جنہوں نے ریاست کو بھی تگنی کا
ناچ نچا دیا ہے بھوک سے بلکتے انسانوں کی آہیں آسمان تک سنائی دے رہی ہیں
شیر خوار بچوں کو دودھ کی بجائے زہر دیا جا رہا ہے بیمار ادویات کے لئے نوح
کناں ہیں کسان کھاد کے لیے دھکے کھا رہے ہیں کارخانے بجلی گیس نہ ملنے سے
بند ہو گئے ہیں لاکھوں مزدور بے روزگار ہو کر سڑکوں پر ماتم کر رہے ہیں
بھوک و افلاس سے لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں ان ڈاکوں کو کیوں کھلی چھوٹ دے
رکھی ہے۔ڈاکو کون ہیں ان کی تعریف اور معنی کیا ہیں ڈاکو کسے کہتے ہیں۔ جو
لوگ قیمتی اشیا لے جانے والی ڈاک لوٹ لیتے تھے وہ ڈاک کی نسبت سے ڈاکو
کہلائے ۔ڈاک لانے والا ڈاکیا اور ڈاک لوٹنے والا ڈاکو ہو گیا ۔ڈاکیا اور
ڈاکو دونوں ہندی لفظ ہیں ۔اردو انگلش اور ہندی میں ڈاکو Daakuu کے معانی
لوٹ مار کرنے والا لیڑا ڈکیت مسافر کو لوٹنے والا قزاق رہ زن راہ دار قاطع
الطریق سرقہ بالجبر Robbir بھی کہتے ہیں جبکہ قرآن مجید میں اﷲ تعالی نے
ڈاکوں کی مختلف اقسام بیان فرمائی ہیں اور ان کے لیے سخت سزائیں بھی تجویز
کی ہیں دنیا وآخرت میں ذلت و رسوائی اور درد ناک عذاب کی خوشخبری بھی ان
لوگوں کو سنائی گئی ہیاور حکمرانوں کو بھی حکم دیا گیا ہے کہ ان لوگوں کے
خلاف سخت ترین کاروائی کریں جو معاشرے کا امن و امان تباہ کرتے ہیں اور
لوگوں کا جان و مال عزت و آبرو لوٹتے ہیں اور معاشرے میں فساد برپا کرتے
ہیں ارشاد باری تعالی ہے سورہ المائدہ آیت نمبر 33 تا 34 ترجمہ۔جو لوگ اﷲ
اور اس کے رسول سے جنگ کرتے ہیں اور ملک فساد پھیلاتے پھرتے ہیں ان کی سزا
بلاشبہ یہی ہے کہ قتل کر دیئے جائیں یا سولی چڑھا دیئے جائیں یا ان کے ہاتھ
اور پاں آڑے ترچھے کاٹ دیئے جائیں یا انہیں جلا وطن کر دیا جائے ۔یہ ان کی
رسوائی دنیا میں ہو گی اور آخرت میں بھی ان کے لیے بڑا عذاب ہے۔یہ اول قسم
کے ڈاکوں کی سزا ہے جو کوئی ڈاکو رہزن یا فتنہ پرداز انسان ملک کے امن و
امان میں خلل اندازی کرے اور اﷲ اور اس کے رسول کے احکام کی نافرمانی پر
لوگوں کو ابھارے تو ایسے لوگوں کی یہی سزا ہے۔ تاکہ اس کی مخلوق ایسے
درندوں سے محفوظ رہے اور معاشرے میں امن و امان کی صورتحال خراب نہ ہو
۔جبکہ ڈاکوں کی دوسری قسم کے متعلق قرآن مجید کی سورہ البقرہ آیت نمبر 188
میں ارشاد الہی ہے ترجمہ ۔اور آپس میں ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاو اور
نہ حاکموں کے پاس ان کا مقدمہ اس لئے پہنچاو کہ لوگوں کا کچھ مال ناجائزکھا
لو جان بوجھ کر ۔آج کل ڈاکوں کی یہ قسم عام ہو چکی ہے کہ جان بوجھ کر کسی
کی زمین پلاٹ مکان جائیداد پر قبضہ کر کے عدالتوں میں مقدمات درج کرا دیئے
جاتے ہیں اور پھر اس مالک کی ساری زندگی انہی مقدمات کی تاریخیں بھگتتے
ہوئے پوری ہوجاتی ہے یا پھر اس سے بھاری رقوم مال و جائیداد لے کراس کی جان
بخشی کی جاتی ہے ان کے لیے بھی میرے رب نے درد ناک عذاب تیار کر رکھا ہے
۔ڈاکوں کی تیسری قسم کے متعلق قرآن مجید کی سورہ النسا کی آیت نمبر 10 میں
فرمان الہی ہے ترجمہ ۔وہ جو یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں وہ تو اپنے پیٹ
میں خالص آگ بھرتے ہیں اور بہت جلد بھڑکتی ہوئی آگ میں جھونک دیئے جائیں گے
۔آج کل ان ڈاکوں کی بھی کمی نہیں اکثر و بیشتر خاندانوں میں یہ سر عام ڈاکہ
زنی کرنے میں مصروف ہیں اور جہنم کا ایندھن بننے کی بھرپور تیاری کر رہے
ہیں ۔ڈاکوں کی چوتھی قسم کے متعلق قرآن مجید کی سورہ آل عمران آیت نمبر 187
میں حکم الہی ہے ترجمہ ۔اور یاد کرو جب اﷲ نے ان لوگوں سے جواہل کتاب ہیں
یہ عہد لیا تھا کہ تم اس (کتاب کی تعلیمات )کو لوگوں پر واضح کرنا اور
چھپانا نہیں تو انھوں نے اس عہد کو پس پشت ڈال دیا اور کتاب خدا کو تھوڑی
سی قیمت پر بیچ ڈالا۔ڈاکوں کی یہ قسم بھی بڑی تیزی سے دن بدن بڑھتی جا رہی
ہے کہ ذاتی مفاد روپیہ پیسہ عزت و شہرت حاصل کرنے کے لیے صاحب علم لوگوں سے
حقیقت بیان نہیں کرتے تاکہ ہمارے مفادات کو نقصان نہ پہنچے اور ہمارا
کاروبار چلتا رہے اور سادہ لوح عوام کو لوٹتے رہیں جبکہ ڈاکوں کی پانچویں
قسم کے متعلق قرآن مجید کی سورہ النسا کی آیت نمبر 29 میں ارشاد فرمایا
ترجمہ ۔اے ایمان والو آپس میں ایک دوسرے کا مال ناجائز طریقوں سے نہ کھاو
۔ہاں باہمی رضامندی سے تجارت ہو (تو اس میں کچھ مضائقہ نہیں ) اور ایک
دوسرے کو قتل نہ کرو یقین جانو کہ اﷲ تم پر بڑا رحم کرنے والا ہے ۔جو سرکشی
اور ظلم سے ایسا کام کرے گا ہم عنقریب اسے آگ میں جونکیں گے اور اﷲ کے لیے
ایسا کرنا بہت آسان ہے ۔یہ بھی ڈاکوں کی بڑی ترقی یافتہ قسم ہے جو باہمی
لین دین میں ہیرا پھیری جھوٹ منافقت اور بے ایمانی سے کام کرتے ہیں اور
دوسرے فریق کو دھوکہ دے کر مفاد حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور الفاظ کے
ہیر پھیر سے دوسروں کا مال و اسباب لوٹنے میں مصروف ہیں ان کے لیے بھی آگ
کا عذاب تیار کیا گیا ہے ۔ڈاکوں کی چھٹی قسم کے متعلق قرآن مجید کی سورہ
توبہ آیت نمبر 34 میں ارشاد الہی ہے ترجمہ۔اے ایمان والو بہت سے علما اور
درویش اہل کتاب لوگوں کا مال ناجائزطریقوں سے کھاجاتے ہیں اور ان کو اﷲ کی
راہ سے روکتے ہیں اور وہ لوگ جو سونا اور چاندی جمع کر کے رکھتے ہیں اور اس
کو اﷲ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے (اے نبی صل اﷲ علیہ و سلم ) انہیں درد ناک
عذاب کی خوشخبری سنا دیجئے۔یہ ڈاکوں کی سب سے خطرناک قسم ہے جو مال و دولت
کے ساتھ ایمان بھی لوٹتے ہیں اور معاشرے میں اپنارعب و دبدبہ عزت و احترام
بھی برقرار رکھتے ہیں اور حکومت بھی ان سے خائف رہتی ہے۔اس کے علاوہ بھی
قرآن مجید میں جا بجا ایسے لوگوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو لوگوں کا مال و
دولت ناجائز اور باطل طریقے سے حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ جبکہ احادیث
مبارکہ میں بھی عوام الناس کو تنگ کرنے ذخیرہ اندوزی کرنے اشیا خوردونوش کی
فراہمی روک کر ناجائز نفع حاصل کرنے ملاوٹ خور سود خور حرام خور شراب فروش
منشیات فروش چور دھوکہ باز رشوت خور ناجائز قبضہ اور دیگر ناجائز طریقوں سے
لوگوں کا مال و اسباب لوٹنے اور نقصان پہنچانے والے ڈاکوں کی نشاندہی کرتے
ہوئے درد ناک عذاب کی خوشخبری دی گئی ہے یہ سب ان ڈاکوں کی فہرست ہے جو شب
و روز قوم کو لوٹنے میں مصروف ہیں اﷲ کرے ہمارا نام اس فہرست میں شامل نہ
ہو ورنہ پھر کوئی اور نہیں میں خود ہی ڈاکو ہوں ۔بشکریہ سی سی پی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
|