شادی انسان کی زندگی کی ایک اہم ضرورت ہے اور ہمارے آقا
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بھترین سنت بھی لیکن آج کل جس طرح سے شادی کے
بعد زندگی پلٹتی ہے اور جس طرح کی تکالیف ایک عورت کو اٹھانے پڑتی ہیں اس
کے بعد بہت سی لڑکیاں شادی کے نام سے بھی نفرت کرنے لگی ہیں اور وہ نفرت
کیوں نا کریں کیونکہ ایک ہنسی خوشی والی زندگی سے ان کی زندگی بدترین تشدد
اور مظالم میں بدل جاتی ہے اور یے ہمارے معاشرے کا ایک کڑوا سچ ہے لیکن دین
اسلام جس نے نکاح پر زور دیا ہے وہ آج کے مسلمانوں کے رویوں سے بلکل مختلف
ہے۔۔
اللہ پاک نے اپنے پاک کتاب قرآن پاک میں واضح فرمایا ہے کہ اس نے انسان کو
جوڑوں کی شکل میں بنایا تاکہ وہ ایک دوسرے سے سکون حاصل کر سکے لیکن آج کے
دور میں شادی کے بعد سکون کے علاوہ سب کچھ ہوتا ہے، لیکن یہاں ایک سوال جنم
لیتا ہے کہ آخر شادی کے بعد زندگی اتنی بدل کیوں جاتی ہے، جس شخص کو ہم
اپنا سب کچھ چھوڑ کر تسلیم کرتے ہیں وہ ہی تشدد کرنے کیون لگ جاتا یے، یہاں
وہ ہمیں چھوڑ کر کسی اور کے پاس کیوں چلا جاتا ہے؟
اس کی اہم وجہ جو آج کے معاشرے میں دیکھنے کو ملتی ہے ان میں سے مادیت
پرستی کی سوچ اور شادی سے پہلے حد سے زیادہ توقعات (expectations ) ہیں۔
کیونکہ کچھ عرصے پہلے تک ہمیں یہ بتایا جاتا تھا کہ زبردستی کی شادی ہے اس
لیے نا چل سکی لیکن آج کے دور میں زیادہ تر نکاح پسند کے ہوتے ہیں لیکن اس
کے باوجود بھی کورٹ میں طلاق لینے والوں کی لائین لگی ہوئی ہوتی ہے، اس
حوالے سے جب ہمارے ایک استاد و وکیل سے بات ہوئی تو انہوں بتایا کہ سب سے
زیادہ طلاق کی وجہ شک و شباب ہیں اور شادی کے بعد دوسری عورتوں یا عورت کا
دوسرے مردوں سے تعلق کا ہونا ہوتا ہے لیکن اس سے بھی بڑی وجہ مادیت پرستی
ہیں۔
بڑھتے ہوئے طلاقوں اور تشدد کی وجہ دین اسلام سے دوری ہیں کیونکہ اگر مرد
کے عورت پر اور عورت کے مرد پر کئی حقوق ہیں اور جب مرد یا عورت ان حقوق کی
پامالی کرتا ہے تو تشدد ، نفرت گالم گلوج جنم لیتی ہے جس کی وجہ سے ایک بسا
بسایا گھر ایک کھنڈر بن جاتا ہے۔
اگر ہم نکاح کے اس خوبصورت رشتے کی صرف اہمیت کو بھی جان لیں تو کبھی بھی
اپنے ہمسفر پر تشدد نہیں کریں گے اور نا ہی کوئی عورت مادہ پرست سوچ میں
پڑے گی کیونکہ اللہ پاک نے شوہر (Husband) کو مجازی خدا کا درجہ دیا ہے
یہاں تک کہ اگر اللہ پاک کی ذاتِ کے بعد کسی اور کو سجدے کی اجازت ہوتی تو
وہ شوہر ہوتا اور بیوی کی یے عظمت ہے کہ تمہارے اولاد کی ماں کے پاؤں میں
جنت رکھ دی، اس سے زیادہ اس رشتے کی خوبصورتی اور کیا ہوگی لیکن افسوس کہ
آج ہم اس عظمت اور اہمیت کو بھول چکے ہیں۔
انسان کو مادہ پرست سوچ سے نکلنے کی ضرورت ہے کیونکہ جب تک آپ ایک دوسرے کو
عزت نہیں دیں گے تب تک خوش نہیں رہ پائے گے اور ایک خوبصورت زندگی گزارنے
کے لیے ایک دوسرے کو سمجھنا بھی لازمی ہے
|