مشین دیکھ کر ہی ڈر لگنے لگتا تھا٬ خوفناک نظر آنے والی ان 6 ایجادات کا استعمال کیا تھا؟

image
 
ہر سال ہزاروں ایجادات اور آئیڈیاز اس امید پر سامنے آتے ہیں کہ وہ عوام کی زندگیوں میں بہتری لائیں گے اور انہیں آسان بنائیں گے- جہاں ایک جانب مختلف قسم کی ٹیکنالوجی نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنایا وہیں کئی ایسی ایجادات بھی سامنے آئیں جو جلد ہی ناکامی کی وجہ سے گمنامی کا شکار ہوگلیں- ماضی کی سب سے عجیب و غریب ایجادات پر ایک نظر ڈالیں جنہوں نے بڑی امیدوں کے ساتھ آغاز کیا لیکن بہت کم وقت میں انہیں فراموش کردیا گیا۔ جبکہ ان مشین کے ڈیزائن بھی لوگوں کو خوف میں مبتلا کردیتے تھے-
 
Perm machine
یوں تو گھنگریالے بال کا شوق آج بھی چند لوگوں میں پایا جاتا ہے لیکن 1920 اور 1930 میں یہ اسٹائل بہت زیادہ پسند کیا جاتا تھا- تاہم اس وقت یہ شوق پورا کرنا آج کی طرح آسان نہیں تھا- اس وقت چند مشکل مشین کا سہارا لیا جاتا تھا اور خواتین کو ایک پیچیدہ عمل سے گزرنا پڑتا تھا- ہئیر ڈریسر دھاتی کلپ کی مدد سے ہر کرل کو محفوظ کرتے نظر آتے- اس مشین میں پانی اور کیمیکل کے علاوہ حرارت کا استعمال کیا جاتا تھا-
image
 
Beauty micrometer
اس مشین کو خوبصورتی جانچنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا- اسے 325 طریقوں سے استعمال کیا جاسکتا تھا اس لیے اسے کسی بھی انسان پر استعمال کیا جاسکتا تھا- تاہم اسے دنیا کی خوبصورتی پیمائش کرنے والی ایجادات میں سے سب سے اذیت ناک ایجاد تصور کیا جاتا تھا- اس مشین سے چہرے کے زاویوں٬ آنکھوں اور یہاں تک کہ چہرے پر موجود ہر اس چیز کے بارے میں معلومات لی جاتی تھی جس کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ اسے درست کرنے کی ضرورت ہے- یہ مشین زیادہ تر میک اپ آرٹسٹ وغیرہ کی مدد کرتی تھی-
image
 
Electric beauty mask
یہ ربڑ الیکٹرک ماسک شاید ہمیں اجنبی نہ لگے، کیونکہ آج بھی ہمارے پاس اس سے بہت سے ملتے جلتے ماسک موجود ہیں، جو ایل ای ڈی لائٹس استعمال کرتے ہیں۔ تاہم، اس الیکٹرک بیوٹی ٹول میں لائٹس کے بجائے گرم کوائلز کا استعمال کیا گیا، جس کا مقصد جھریوں کو دور کرنا اور جلد کی لچک کو بہتر بنانا تھا۔
image
 
Dimple maker
اکثر لوگوں کے چہروں پر موجود ڈمپل انہیں مزید پرکشش بنا رہے ہوتے ہیں لیکن یہ قدرتی ہوتے ہیں- تاہم ماضی میں خواتین مصنوعی طریقے سے بھی ڈمپل کے حصول کی کوشش کرتی تھیں جس کے لیے مشین بھی ایجاد کی گئی- اس مشین کا ڈیزائن بہت آسان تھا — یہ 2 نوبس پر مشتمل ہوتی تھیجو اسپرنگ سے جڑے ہوتے تھے جو اسے پہننے والے کے گالوں کو دباتے تھے۔ ڈمپل بنانے کا یہ طریقہ اس وقت کافی امید افزا لگتا تھا، لیکن یہ ناکام ثابت ہوا اور اس ناکامی کی وجہ ڈمپل کا قدرتی طور پر موجود ہونا تھی۔
image
 
Supreme pedestal hair dryer
بالوں کو خشک کرنے والے بلو ڈرائیر انیسویں صدی کے آخر میں ایجاد ہوئے، جب لوگ سوچتے تھے کہ جتنا بڑا، اتنا ہی بہتر ہے۔ ہیئر ڈریسرز اپنے گاہکوں پر بہت بڑا ہیئر ڈرائیر استعمال کرتے تھے۔ لیکن ان ڈرائیر کے بہت سارے نقصانات بھی تھے، جیسے پورٹیبل نہ ہونا وغیرہ۔
image
 
Purves Dynasphere
یہ ایک مونو وہیل ڈیزائن پر مشتمل گاڑی تھی اور اس کے الیکٹرک اور گیس سے چلنے والے دو ورژن آتے تھے- اس گاڑی کی ڈرائیور سیٹ اور گاڑی کا انجن دونوں ایک ہی یونٹ پر نصب تھے جبکہ اس گاڑی کے اسٹئیرنگ کی کارکردگی بھی خراب تھی کیونکہ جب گاڑی کو موڑنا ہوتا تو ڈرائیور کو اپنی مطلوبہ سمت کی جانب مڑنا پڑتا تھا-
image
 
YOU MAY ALSO LIKE: