دوسروں کی مدد کرنا

دوسروں کی مدد کرنا اسلامی عقیدے کا ایک اہم پہلو ہے۔ قرآن و حدیث، پیغمبر اسلام کے اقوال اور افعال مسلمانوں کو خیرات کرنے اور ضرورت مندوں کی مدد کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک ستون زکوٰۃ ہے، یا اپنے مال کا کچھ حصہ ضرورت مندوں کو دینا ہے۔ یہ مسلمانوں کے لیے ایک مذہبی فریضہ سمجھا جاتا ہے اور اسے اپنے مال کو پاک کرنے اور کم نصیبوں کی مدد کرنے کے طریقے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

اسلام میں دوسروں کی مدد کرنے کا دوسرا طریقہ صدقہ ہے، جو کہ رضاکارانہ صدقہ ہے۔ یہ بہت سی شکلیں لے سکتا ہے، جیسے کہ غریبوں کو پیسے دینا، کسی ضرورت مند پڑوسی کی مدد کرنا، یا ایک مہربان لفظ یا اشارہ بھی۔

اسلام خاندان کے افراد اور برادری کے افراد کی مدد پر بھی زور دیتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں میں بہترین وہ ہے جو لوگوں کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند ہو۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ دوسروں کی مدد کرنا، خاص طور پر ہمارے قریب ترین لوگوں کی مدد کرنا اسلام میں ایک نیکی سمجھا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ، کمیونٹی کی خدمت، چاہے رضاکارانہ طور پر ہو یا دیگر ذرائع سے، اسلام میں بھی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ اس میں خیراتی تنظیموں میں حصہ لینا، قدرتی آفات کے دوران امداد فراہم کرنا، یا اپنے آس پاس کے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنا شامل ہے۔

آخر میں، دوسروں کی مدد کرنا اسلامی عقیدے کا ایک لازمی حصہ ہے۔ قرآن اور حدیث مسلمانوں کو خیرات کرنے، ضرورت مندوں کی مدد کرنے اور کمیونٹی کی خدمت کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ زکوٰۃ، صدقہ، اور احسان کے دیگر اعمال کے ذریعے، مسلمان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کی پیروی کر سکتے ہیں اور اپنے ارد گرد کی دنیا پر مثبت اثر ڈال سکتے ہیں۔
 

Iftikhar Ahmed
About the Author: Iftikhar Ahmed Read More Articles by Iftikhar Ahmed: 26 Articles with 23135 views I am retired government officer of 17 grade.. View More