حُلیہِ خیرالوریٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :۔ قسط نمبر١

سرکار دوجہاں ،مختار کون مکاں،باعث تخلیق کون مکاں،آقائے دو جہاں ،فخر موجودات ،زینت بزم کائنا ت،حضور پرنور، شافع یوم النشور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سراپا رحمت بن کے آئے آپ ؐ کا عضوعضو معجزہ تھا۔ ہم یہاں اس عظیم ہستی کے جسم اطہر اعضاء کی ہیت و بناوٹ و کمالات ملاحظہ کریں گے کہ جو سارے عالموں کے لئے رحمت بن کے آئے جو ہر دکھی وبے سہارا کا سہارا بنے جنہوں نے لوگوں کے مصائب و آلام کا مداوا کیا لوگوں کی مشکلات دور کیں ان کی خواہشات پوری کیں بن مانگے عطاء کرتے رہے ۔

١):۔ معطر ومطہرموئے مبارک :۔
فخر موجودات ،زینت بزم کائنا ت،حضور پرنور، شافع یوم النشور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سر انور کے بال مبارک نہ بہت زیادہ گھونگریالے تھے نہ بالکل سیدھے تھے ان مہکتے ہوئے بالوں کی لمبائی کبھی دوش اطہر تک ہوتی تھی اور کبھی گوش مبارک تک ۔

جب آپ ؐ کنگھی کیا کرتے تھے تو وہی زلفیں دوش اطہر تک پہنچ جایا کرتی تھیں۔

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ (زینت بزم کائنا ت،حضور پرنور، شافع یوم النشور) حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بال مبارک کانوں کے درمیان تک پہنچتے تھے۔

صدیقئہ کائنات حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ رسول اکرم ؐ کے بال مبارک جمہ و فرہ کے درمیان تھے یعنی کانوں اور کندھوں کے درمیان تھے ۔
(الوفاء باحوال المصطفیٰ ؐ ص ٤٤٩ فرید بکسٹال)

مدارج النبوۃ اور المواہب الدنیہ میں ہے کہ کنگھی فرماتے تو دوش اقدس تک پہنچ جاتے اور بعد ازاں گھنگھریالے ہونے کی وجہ سے سکڑ کر کانوں تک پہنچ جاتے اور حجامت بنوانے پر کانوں کے قریب ہوتے اور چند دن بعد کندھوں تک پہنچ جاتے۔

یہ موئے مبارک تو وہ موئے مبارک ہیں کہ مولائے کائنات باب العلم والحکمت حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ فخر موجودات ،زینت بزم کائنا ت،حضور پرنور، شافع یوم النشور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے بال مبارک ھاتھ میں لے کر ارشاد فرمایا کہ
من اذیٰ شعرۃََمِنْ شَعْرِیْ فَالْجَنْۃ عَلیہِ حَرام
جس نے میرے بالوں میں سے ایک کی بھی توہین کی اسے تکلیف دی تو اس پر جنت حرام ہے۔
(جامع صغیرجز ثانی ص ١٤٥)

میرے آقا و مولا ،فخر موجودات ،زینت بزم کائنا ت،حضور پرنور، شافع یوم النشور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بال مبارک لینے کے لئے صحابہ کرم جب ،حضور پرنور، شافع یوم النشور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حلق کرانے کیلئے بیٹھے تو صحابہ حلقہ بنا کر ان بالوں کو لینے کے لئے جمع ہو جایا کرتے تھے۔

جیسا کہ مسلم شریف کی جلد نمبر١ میں ہے کہ
فما یریدون ان تقع شعرۃ الا فی ید رجل
ہر شخص کی یہی کوشش تھی کہ ایک بال بھی اس کے ھاتھ لگ جائے۔

میرے آقائے کریم حضور پرنور، شافع یوم النشور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بال مبارک وہ ہیں کہ جن کی وجہ سے سیف اللہ حضرت خالد بن ولیدرضی اللہ عنہ کو جنگوں میں فتح و نصرت حاصل ہوتی تھی ۔
کلام الٰہی میںشمس و ضحیٰ تیرے چہرے نور فزا کی قسم
قسم شب تار میں راز یہ تھا کہ حبیب زلف دوتا کی قسم

(جاری ہے)
MUHAMMAD BURHAN UL HAQ
About the Author: MUHAMMAD BURHAN UL HAQ Read More Articles by MUHAMMAD BURHAN UL HAQ: 164 Articles with 243437 views اعتراف ادب ایوارڈ 2022
گولڈ میڈل
فروغ ادب ایوارڈ 2021
اکادمی ادبیات للاطفال کے زیر اہتمام ایٹرنیشنل کانفرنس میں
2020 ادب اطفال ایوارڈ
2021ادب ا
.. View More