|
|
عام طور پر حمل کے واقع ہونے کے بعد خواتین میں مختلف
طرح کی جسمانی تبدیلیاں واقع ہونا شروع ہو جاتی ہیں جو کہ عام روٹین کی بات
ہوتی ہے۔ حمل کے ٹہرنے کے سبب خواتین کے جسم میں ہارمون کے نظام میں بنیادی
طور پر تبدیلی واقع ہوتی ہے یہ تبدیلی مختلف قسم کے موڈ سوئنگ اور جسمانی
تبدیلیوں کا سبب بنتی ہے- |
|
کچھ خواتین کی رنگت حمل کے دوران بہت اچھی
ہو جاتی ہے جبکہ دوسری طرف کچھ خواتین ایسی بھی ہوتی ہیں جن کی رنگت حمل کے
دوران سیاہ ہونے لگتی ہے مگر حمل کے دوران ناک کا پھولنا آج کل سوشل میڈيا
پر ایک بڑا سوال بن گیا ہے- |
|
تین گنا ناک
کے پھولنے والی خاتون |
اس حوالے سے 33 سالہ انعم روبیک نامی خاتون
نے سوشل میڈیا پر حمل کے دوران ناک کے پھولنے کے ٹرینڈ کو دیکھ کر اپنی
کہانی شئیر کی- جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ سال 2018 میں حاملہ ہوئیں اور
جب آخری مہینوں میں داخل ہوئيں تو جہاں ان کے جسم کے دوسرے حصوں میں سوزش
ہونے لگی وہیں ان کا ناک بھی روز بروز پہلے سے موٹا ہونا شروع ہو گیا- |
|
|
|
یہاں تک کہ ڈلیوری کے وقت تک ان کے چہرے پر موجود ناک
عام سائز سے تین گنا بڑا ہو چکا تھا اور چہرے پر ایک بدنما بڑے پھولے ہوئے
جسم کی صورت میں موجود تھا- |
|
ناک کا دوبارہ درست ہونا
|
انعم کا یہ کہنا تھا کہ ڈلیوری کے بعد ان کے ناک کو
دوبارہ سے اپنی اصل حالت میں آنے میں تقریباً تین سے چار ماہ کا عرصہ لگا
جس کے بعد بھی اگر وہ ذرا سا تھکاوٹ والا کام کریں یا بیمار ہوں تو ان کو
محسوس ہوتا ہے کہ ان کا ناک دوبارہ سے پھلنا شروع ہو گیا ہے- مگر ان کا یہ
بھی کہنا تھا کہ یہ ان کا وہم بھی ہوسکتا ہے- |
|
حمل کے دوران
ناک کے پھولنے کی وجہ |
انعم اس مسئلے کا شکار کوئی پہلی خاتون نہیں
ہیں بلکہ سوشل میڈيا کے ذریعے کئی حاملہ خواتین نے اپنے اس مسئلے کی
نشاندہی کی جس کے مطابق حمل کے دوران ان کے جسم کے مختلف حصوں کے ساتھ ساتھ
ان کے ناک میں واضح طور پر سوزش دیکھی گئی- |
|
میڈيکل ماہرین کے مطابق حمل کے آخری دنوں میں
جسم اور ناک کی سوزش کا شکار خواتین کو اپنے بلڈ پریشر پر چیک رکھنا چاہیے
کیونکہ اکثر خواتین کا بلڈ پریشر ڈلیوری کے قریبی وقت میں بڑھ جاتا ہے اور
جسم کے مختلف حصوں میں سوزش کا سبب بن سکتا ہے- |
|
|
|
اس حوالے سے میڈیکل ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا
کہ حمل کے دوران ہارمون میں بڑی تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں جس سے ایسٹروجن
نامی انزائم کا لیول بڑھ جاتا ہے- اس لیول میں اضافہ بھی جسم کے اندر موجود
رطوبتوں کی شرح میں اضافہ کا سبب بن سکتا ہے جس کی وجہ سے سوزش ہو سکتی ہے
جو کہ ڈلیوری کے بعد خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہے- |