✕
ARTICLES
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
NEWS
BUSINESS
MOBILE
CRICKET
ISLAM
WOMEN
NAMES
HEALTH
SHOP
More
SHOP
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Calculators
Directory
Photos
Urdu Editor
Travel & Tours
English
اردو
Home
Articles
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
Home
Urdu Articles
Science & Technology Articles
دنیا کے خاتمے میں باقی وقت بتانے والی گھڑی کو 90 سیکنڈ آگے کر دیا گیا٬ یہ گھڑی آخر ہے کیا؟
سائنسدانوں نے وہ گھڑی آگے کر دی ہے جس کا کام دنیا کے خاتمے کا وقت بتانا ہے۔
اس گھڑی کے منتظم ادارے ’بلیٹن آف اٹامک سائنٹسٹس‘ کے مطابق یہ گھڑی دن کے اختتام کے 90 سیکنڈ قریب کر دی گئی ہے۔
یہ گھڑی سنہ 1947 میں شروع کی گئی تھی اور اس کا مقصد یہ بتانا تھا کہ ہماری دنیا انسانوں کے اقدامات کی وجہ سے خاتمے کے کس قدر قریب پہنچ چکی ہے۔
اسے ایٹمی جنگوں کے خطرے سے آگاہ کرنے کے لیے دوسری عالمی جنگ کے بعد شروع کیا گیا تھا۔
جب سائنسدان حالیہ کچھ مہینوں میں انسانیت کو لاحق خطرات کا جائزہ لیتے ہیں تو اس گھڑی کو آگے یا پیچھے کر دیا جاتا ہے۔
فی الوقت یہ نصف شب سے صرف 90 سیکنڈ دور ہے جبکہ نصف شب کا مطلب انسانیت کی اپنے ہی ہاتھوں تباہی ہے۔
گھڑی کو آگے یا پیچھے کرنے کا فیصلہ بلیٹن آف اٹامک سائنٹسٹس کا بورڈ کرتا ہے جس میں 13 نوبیل انعام یافتہ شخصیات شامل ہیں۔
فی الحال اس گھڑی کو آگے کرنے کا فیصلہ فروری 2022 سے روس اور یوکرین کے درمیان جنگ ہے۔
بورڈ نے کہا کہ روس، یوکرین تنازعے نے اقوام کے درمیان تعلقات کے متعلق گہرے سوالات کو جنم دیا ہے جبکہ اس کی وجہ سے بین الاقوامی رویوں میں تنزلی بھی دیکھنے میں آئی ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ ’روس کی جانب سے ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کی ڈھکی چھپی دھمکیاں دنیا کے لیے یہ نشاندہی ہیں کہ یہ تنازع حادثاتی طور پر، بالا ارادہ یا پھر غلط حساب کتاب کی وجہ سے بھی بڑھ سکتا ہے اور یہ ایک بہت خوفناک خطرہ ہے۔‘
دیگر خطرات میں موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی خطرے اور تباہ کن ٹیکنالوجیز شامل ہیں۔
سائنسدانوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’جنگ کے خطرات صرف ایٹمی جنگ کے خطرے میں اضافے تک محدود نہیں بلکہ ان سے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی عالمی کوششوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔‘
وہ ممالک جو ماضی میں روسی تیل اور گیس پر منحصر تھے وہ اب دوسرے سپلائرز کی جانب راغب ہو رہے ہیں جو ماحول دوست ہو بھی سکتے ہیں اور نہیں بھی۔
اور جبکہ دنیا کووڈ 19 کی عالمی وبا کے اثرات سے اب بھی گزر رہی ہے تو بورڈ کا کہنا ہے کہ عالمی رہنماؤں کو حیاتیاتی خطرات کی نشاندہی کرنی ہو گی اور ان سے نمٹنا ہو گا، پھر چاہے وہ قدرتی طور پر پیدا ہوں، حادثاتی طور پر، یا دانستہ طور پر پیدا کیے جائیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ عالمی وبا اب وہ خطرہ نہیں جو صدی میں ایک مرتبہ سامنے آئے۔
واضح رہے کہ سنہ 2020 میں گھڑی کی سوئیوں کو نصف شب سے 100 سیکنڈ قریب کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سنہ 2021 اور 2022 میں یہ سوئیاں اپنی جگہ پر ہی رہی تھیں۔
یہ گھڑی نصف شب سے سب سے زیادہ دور صرف ایک مرتبہ رہی ہے جب سرد جنگ کے اختتام پر اسے نصف شب سے 17 منٹ پیچھے دھکیل دیا گیا تھا۔
Partner Content: BBC Urdu
< Previous
تاریخ کے 6 ناکارہ ترین جہاز جو بنے ہی کباڑ خانے کے لیے تھے
NEXT >
دنیا کا سب سے قدیم فلش والا ٹوائلٹ جسے صرف بادشاہ استعمال کر سکتے تھے
Facebook
WhatsApp
Pinterest
Twitter
Comments
Print
26 Jan, 2023
Views: 1662
YOU MAY ALSO LIKE:
کیا سوشل میڈیا الگورتھمز ہماری دنیا محدود کر رہے ہیں؟
روبوٹ اب اور کیا کیا کام کریں گے؟
چینی کمپنی کی اڑنے والی کاریں
لیزر انٹرنیٹ٬ کیسے کام کرتا ہے اور اس میں آپ کے لیے کیا ہے؟
چین میں ٹویوٹا کی الیکٹرک گاڑی کی دھوم٬ قیمت صرف 15 ہزار ڈالر
پلاسٹک اسٹرا، کس قدر نقصان دہ ہو سکتی ہے؟
Load More Articles
Add Your Article
Article Categories
Politics
سیاست
Society & Culture
معاشرہ اور ثقافت
Religion
مذہب
Other/Miscellaneous
متفرق
Literature & Humor
ادب و مزاح
Education
تعلیم
Health
صحت
Famous Personalities
مشہور شخصیات
Science & Technology
سائنس / ٹیکنالوجی
Novel
افسانہ
Sports
کھیل
True Stories
سچی کہانیاں
Books Intro
تعارفِ کتب
Travel & Tourism
سیر و سیاحت
Career
کیریر
Entertainment
انٹرٹینمنٹ
Kids Corner
بچوں کی دنیا
Poetry
شعر و شاعری
100 Lafzon Ke Kahani
سو لفظوں کی کہانی
Young Writers
نوجوان قلم کار
Arts
ہنر
Military Democracy
سول فوجی جمہوریت
Hamariweb Writers Club
ہماری ویب رائٹرز کلب
Recent
Featured
Articles
کیا سوشل میڈیا الگورتھمز ہماری دنیا محدود کر رہے ہیں؟
روبوٹ اب اور کیا کیا کام کریں گے؟
چینی کمپنی کی اڑنے والی کاریں
نیا چشمہ، رنگین لباس ساحل سمندر اور جیب میں عیدی، عید منانے کے ایسے مناظر جو اب خواب ہوئے
View all Featured Articles
Most Viewed
(
Last 30 Days
|
All Time
)
مرد بنائيں شیر خورمہ اور عورتیں بانٹیں عیدیاں، اس عید پر سوچیں اگر ایسا ہو تو کیا ہو؟
نیا چشمہ، رنگین لباس ساحل سمندر اور جیب میں عیدی، عید منانے کے ایسے مناظر جو اب خواب ہوئے
کشمیری زعفران٬ دنیا کا مہنگا ترین مسالہ گھر میں اُگائیں اور لاکھوں کمائیں
کنزیومر رائٹس: کیا پاکستانی صارفین اپنے حقوق جانتے ہیں؟
پلاسٹک اسٹرا، کس قدر نقصان دہ ہو سکتی ہے؟
آسٹریلیا: منہ مانگی تنخواہ٬ مفت رہائش اور کار کی پیشکش پر بھی کوئی ڈاکٹر میسر نہیں٬ مگر کیوں؟
پاکستان: کچھ پرانی تصویریں اور یادیں
پاکستانیوں کو36ممالک میں ویزے کے بغیرجانےکی سہولت
پاکستان : خوبصورت مقامات اور عمارتیں
وہ مجھ سے ہر وقت پیسے مانگتا تھا اور بچہ چھیننے کی دھمکیاں دیتا تھا۔۔۔ستاروں کی محبت بھری شادی کا انجام طلاق
میں اپنی سوتیلی امی کے پاس جاتا ہوں۔۔۔شوبز کے ستاروں کی سوتیلی مائیں
دو کروڑ حق مہر، گاڑی، دو کنال کا گھر اور بیس پلاٹ۔۔۔ ستاروں کی بڑھاپے کی شادیوں کی کہانیاں