|
|
جنگل ایک ایسی جگہ ہوتی ہے جہاں پر انسان کا گزر کم ہی
ہوتا ہے پودوں اور دوسری حشرات کی رہائش گاہ جنگل عام طور پر انسانوں کے
لیے ایک راز کی طرح ہوتے ہیں جہاں پر دن کے اجالے میں بھی جاتے ہوئے خوف کی
فضا ان کو محسوس ہوتی ہے- ایسے میں کسی درخت کے تنے میں سے مردہ انسان کے
پیروں یا ہاتھوں کی انگلیاں جھانک رہی ہوں تو منہ سے بے ساختہ چیخ سی نکل
جاتی ہے- |
|
انسانی
انگلیوں والے جنگلات |
یہ جنگلات شمالی امریکہ، برطانیہ اور
آئرلینڈ میں پائے جاتے ہیں جہاں پر ایک خاص کا فنگس مشروم کی صورت میں پایا
جاتا ہے جو کہ درختوں پر اگتا ہے- یہ فنگس جو مشروم کی صورت میں اگتے ہیں
ان کی شکل انسانی ہاتھ اور پیر کی انگلیوں سے مشابہت رکھتے ہیں- یہ انگلیاں
وقت کے ساتھ ساتھ بالکل انسانی ہاتھ یا پیر کی شکل اختیار کر لیتی ہیں اور
ان کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے زومبی کے پیر یا ہاتھ ہیں اور جن کی
رنگت سیاہی مائل گرے رنگ کی ہوتی ہے اور ان کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے
جیسے کسی مردہ انسان کے ہاتھ یا پیر ہیں- |
|
|
|
ڈيڈ مین فنگرز مشروم
|
کھمبیاں جن کو جنگل کے گوشت کے نام سے بھی جانا جاتا ہے
یہ انسانی ہاتھ کی انگلیوں کی مشابہت والی ابتدا میں گرے رنگ کی ہوتی ہیں
اور وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتے ہوئے ان کی شکل انگلیوں جیسی ہو جاتی ہے جس کے
کنارے سفید ہوتے ہیں- جہاں پر اسپورز موجود ہوتے ہیں اور یہ اکثر جگہوں پر
اگی ہوئی نظر آتی ہیں- |
|
استعمال |
عام طور پر مشروم کا استعمال کھانوں میں کیا جاتا ہے مگر
اس مشروم کا استعمال صرف یونانی طبیب ہی کرتے ہیں جو کہ ان مشروم کو خشک کر
کے اس کا پاؤڈر بنا لیتے ہیں اور اس میں شکر ملا کر دودھ پلانے والی ماؤں
کے لیس کرتے ہیں اور ان کا یہ ماننا ہے کہ یہ دودھ پلانے والی ماؤں کے دودھ
میں اضافے کا سبب بنتی ہیں- |
|
|
|
زمین سے اگتی ہوئی ان انگلیوں کو دیکھ کر ایسا
مجسوس ہوتا ہے کہ یہ زمین میں دفن کسی لاش کا باہر نکلا ہوا ہاتھ ہے جس کو
دیکھ کر انسان خود بخود خوفزدہ ہوجاتا ہے اور ان کی موجودگی جنگل کے آسیب
کو مزيد بڑھا دیتا ہے- تاہم ان کی موجودگی کے سبب جنگل میں موجود درخت ان
مشروم کی وجہ سے کمزوری کا شکار ہو جاتے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ختم ہو
جاتے ہیں-کیونکہ یہ مشروم غذا کے نام پر درختوں سے ساری غذا حاصل کر لیتے
ہیں اور ان کو ختم کر ڈالتے ہیں- |