مجھے کینسر ہے علاج کے لیے مدد کی ضرورت ہے، لاکھوں روپے جمع کرنے والی ٹک ٹاکر کا جب پول کھلا تو کیا ہوا جانیں

image
 
جہاں اسمارٹ فون اور سوشل میڈیا نے ہماری زندگی آسان بنادی ہے وہیں اس کے نقصانات میں بھی آئے دن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ آن لائن دھوکے اور جعلسازی کے واقعات ان میں سے ایک ہے۔ یہ پیشہ ور افراد اپنی بیماری یا مجبوری بتا کر پہلے ہمدردی سمیٹتے ہیں اور اسکے بعد سادہ لوح اور انسانیت کی خدمت کرنیوالے لوگوں سے کئی طریقوں سے پیسے بٹورتے ہیں۔
 
کمیٹی والی باجی کا فراڈ
کراچی کی کمیٹی والی باجی کا واقعہ سب کے ذہنوں میں تازہ ہوگا جنہوں سے اسی طریقے سے تقریبا 420 ملین روپے کا فراڈ کیا اور بعد میں اپنی مجبوری بتا کر قسط وار پیسے دینے کی درخواست کردی۔
 
پاکستانی ہوں یا غیر ملکی، سب اس فراڈ کا شکار
پاکستان میں اس طرح سے پیسے اینٹھنے کے واقعات کا ذمہ دار سادہ لوح عوام کو ٹھہرایا جاتا ہے جو بنا کسی تحقیق کے بھروسہ کر لیتے ہیں اور پھر لاکھوں کروڑوں کا نقصان اٹھاتے ہیں۔ لیکن حالیہ دنوں میں امریکہ میں ہونے والا واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستانی ہی نہیں امریکی بھی ان پیشہ ور افراد کے شکنجے میں آجاتے ہیں۔
 
image
 
سینتیس ہزار ڈالرز کا فراڈ کرنے والی امریکی خاتون کون ہیں؟
تفصیلات کے مطابق 19 سالہ میڈیسن روسو نے مشہور سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے ذریعے اپنے فالوورز کو آگاہ کیا کہ انکو کینسر کا مرض لاحق ہو گیا ہے۔ اپنی میڈیکل رپورٹ شئیر کرتے ہوئے بتایا کہ انکو ایکیوٹ لمفوبلاسٹک لیوکیمیا، اسٹیج 2 پینکریاٹک کینسر اور فٹبال کے سائز کا ٹیومر ہے۔
 
سینٹ ایمبروس یونیورسٹی کی طالبہ نے گو فنڈ می نامی ویب سائٹ پر اکاؤنٹ بنایا اور ٹک ٹاک پر بھی تفصیلات شئیر کی۔ واضح رہے کہ یہ ویب سائٹ چندہ جمع کرنے کے لیے بنائی گئی تھی تاکہ دنیا بھر سے لوگ جو انسانیت کے تحت مدد کرنا چاہتے ہیں وہ باآسانی رقم منتقل کر سکیں۔
 
یہ فراڈ کیسے پکڑا گیا؟
جنوری کے اوائل میں میڈیسن روسو کی میڈیکل رپورٹ کو ایک فالوور نے پولیس اسٹیشن میں جا کر چیلنج کردیا۔ کیونکہ ان کے مطابق رپورٹ میں بے ظابطگیاں پائی گئیں تھیں اور نہ ہی اس نام سے امریکہ کے کسی ہسپتال میں کوئی مریض داخل تھا۔
 
مکمل تسلی کے بعد پولیس نے میڈیسن کے فلیٹ پر چھاپا مارا اور انکو گرفتار کرلیا۔ پولیس کو انکے فلیٹ سے ایک آئی وی اسٹینڈ، ایک وگ، بیہوش کرنے والی ادویات اور کچھ سامان ملا۔ جو تصاویر وہ ٹک ٹاک پر پوسٹ کرتی تھیں وہ بھی دوسرے کینسر کے مریضوں کے سوشل میڈیا سے لی گئی تھیں۔
 
image
 
میڈیسن روسو کو کیا سزا دی جائے گی؟
تفصیلات کے مطابق روسو 23 فروری کو کورٹ میں پیش ہوں گی اور ایک ہزار ڈالر سے لے کر دس ہزار ڈالرز جرمانے کے ساتھ 10 سال کی جیل کی سزا سنائی جائے گی۔
 
ایک دلچسپ موڑ
گوفنڈ می نامی شہرت یافتہ تنظیم نے میڈیسن روسو کی چندہ جمع کرنے کی کیمپین کو بھی اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیا اور ساتھ ہی یہ بھی اعلان کیا کہ جمع کیے گئے پیسے واپس کردیئے جائیں گے۔ لوئس نامی ڈونر نے اپنے 500 ڈالرز ملنے پر خوشی اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ انکو معلوم نہیں تھا میڈیسن اب تک زندہ بھی ہے یا نہیں۔
 
دھوکا دہی کی کوئی سرحد نہیں
اس طرح کے فراڈ کے واقعات دنیا بھر میں پیش آتے ہیں لیکن خبروں کی زینت نہ بننے کے سبب اوجھل رہتے ہیں۔ میڈیسن مورو کے کیس میں اہم بات یہ کہ فراڈ کے لیے جمع کی گئی رقم محفوظ ادارے کے پاس تھی ورنہ ان امریکیوں کا بھی وہی حال ہوتا جو ہمارے پاکستان میں عوام کے ساتھ ہوتا ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE: