آج بروز 6 فروری صبح برادر ملک ترکی میں قیامت خیز زلزلہ
آیا جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.9 ریکارڈ کی گئی پھر اس زلزلے کا دائرہ شام
،فلسطین،اردن ،مصر ،یونان اور لبنان تک پھیل گیا۔اس کے بعد دوسرا زلزلہ شام
کے وقت 7.5 شدت کا آیا۔ ہزاروں افراد جاں بحق ہوئے ہیں اور ہزاروں زخمی ہیں
اور ان گنت ابھی بھی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ لوگوں کے رونے
چلانے کی آوازوں سے قیامت_صغری' کا منظر ہے ۔ اللہ تعالیٰ رحم فرمائے ، رات
کو ماؤں نے اپنے بچوں کو تھپک کر ،لوری دے کر سلایا ہوگا ،کیا پتہ تھا کہ
صبح ہوگی ہی نہیں !
سامان سو برس کا ہے ،پل کی خبر نہیں !
اتنی بے ثبات ہے زندگی !
اگر ہمیں اپنی موت کے دن کا ایک روز قبل علم ہوجاۓ تو ہم کیا کریں گے ؟
گھر کا فالتو سامان کسی کو دے دیں گے ؟
صدقہ خیرات کریں گے ؟
عبادت کریں گے ؟
کسی سے معافی مانگیں گے ؟
یا اپنے اللہ سے رجوع کریں گے ؟
قبر کو یاد کریں گے ؟
عدل کریئں،نہ انصاف کریں
بس معاف کریئں
تو مولا معاف کریئں !
ویسے ترکی کا دکھ ہر مسلمان نے اپنے دل میں پایا ہے ۔ وجہ یہی ہے کہ ترکی
امت مسلمہ کے ہلال کا ستارہ ہے جس سے امت کی امیدیں وابستہ ہیں۔ صدر اردوان
بھی امت کے مسائل کا درد رکھتے ہیں۔ امت_مسلمہ کو اس کڑی آزمائش میں ترکی
کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنا چاہیے ۔
سوچنے کا مقام یہ بھی ہے کہ وہ ڈچ اسکالر Frank Hoogerbeets جس نے کافی دن
قبل ہی اس ہولناک زلزلے کے بارے میں متنبہ کردیا تھا ،اسے کیسے علم ہوا کہ
کن علاقوں میں کتنی شدت کا زلزلہ آۓ گا ؟
قیامت خیز آزمائش میں "الخدمت" اہل_پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے
مسلمانان_ ترکی کے ساتھ ہے۔
|