|
|
| |
| پہلی بار والدین بننے والے جوڑے کو بچے کے حوالے سے پہلے
سے تجربہ کار ماں باپ یہاں تک وہ دوست بھی مشورے دیتے دکھائی دیتے ہیں
جنہوں ابھی تک اپنا گھر بسایا بھی نہیں ہوتا- ہمارے ہاں مشورہ وہ واحد چیز
ہے جو مفت میں دستیاب ہوتی ہے اور لوگ ہر وقت دینے کے لیے تیار بیٹھے ہوتے
ہیں- لیکن والدین کے لیے کم سے کم یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی اولاد سے متعلق
ہر مشورے پر کان نہ دھریں کیونکہ یہ آپ کو نقصان بھی پہنچا سکتے ہیں- ایسے
ہی مفت میں ملنے والے چند مشورے مندرجہ ذیل میں بھی موجود ہیں جنہیں ماننے
سے گریز کرنا چاہیے- |
| |
| مت اٹھاؤ ورنہ عادت
پڑجائے گی: |
| اکثر پہلی بار والدین بننے والے جوڑے کو اس بات سے روکا
جاتا ہے کہ “ وہ اپنے روتے ہوئے بچے کو ہر وقت نہ اٹھائیں ورنہ وہ عادی
ہوجائے گا“- لیکن یہ مشورہ غلط ہے اور بچوں کی دیکھ بھال کے لیے تجویز کردہ
طریقوں کے خلاف ہے۔ آپ کو بچے کے رونے کو اہمیت دینی چاہیے اور اس کی جانب
بڑھنا ایک مضبوط بندھن بنانے اور صحت مند تعلق کو فروغ دینے کے لیے بہت
ضروری ہے۔ |
|
|
| |
| بچے کو رات بھر سونے نہ
دیں: |
| عموماً یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ "اپنے بچے کو رات بھر
سونے نہ دیں یا پھر دن میں زیادہ نہ سونے دیں۔" ماہرین کے نزدیک یہ مشورہ
بھی انتہائی غلط ہے کیونکہ بچوں کو بہت زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے، اور
انہیں رات بھر سونے کی اجازت دینا ان کی نشوونما کا ایک عام اور ضروری حصہ
ہے۔ |
|
|
| |
| اپنی بچے پر سختی کریں: |
| یہ بات اکثر سنی جاتی ہے کہ "اپنے بچے کو صحیح غلط کی
پہچان سکھانے کے لیے سختی کا استعمال کریں، اور اگر ضرورت پڑے تو ماریں بھی-"-
عموماً اس مشورے کی وضاحت کچھ ان الفاظ میں دی جاتی ہے کہ آخر یہ سب بچے کا
مستقبل سنوارنے کے لیے ہی تو ہے- لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے کیونکہ جسمانی
سزا تربیت کی ایک مؤثر شکل نہیں ہے اور یہ بچے کی جسمانی اور جذباتی صحت کے
لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔ |
|
|
|
|
|
روتے ہوئے بچے کو کبھی تسلی نہ دیں: |
|
“ روتے ہوئے بچے کو کبھی تسلی نہ دیں، انہیں خود اپنے پیروں پر کھڑا ہونے
دیں ورنہ یہ کمزور ہوجائے گا“۔ بچے میں خوداعتمادی پیدا کرنے کے حوالے سے
دیا جانے والا یہ قیمتی مشورہ تو یقیناً آپ نے بھی ضرور سنا ہوگا- لیکن
ہمارا آپ کو مشورہ ہے کہ اس قیمتی مشورے پر عمل نہ کریں- جب آپ کا بچہ
پریشان ہو تو اسے تسلی دینا ان کی جذباتی نشوونما کے لیے انتہائی اہم ہے اس
سے ان کے حوصلے میں اضافہ ہوتا ہے۔ اپنے بچے کو رونے کی اجازت دینا دراصل
اچھے سے زیادہ نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ |
|
|
|
|
|
اس کی ہر بات مت مانو: |
|
بچہ چھوٹا ہو یا بڑا کسی چیز کی خواہش وہ صرف اپنے والدین سے ہی کرتا ہے
لیکن اکثر بزرگ حضرات یہ تاکید کرتے نظر آتے ہیں کہ "اپنے بچے کی ہر جائز و
ناجائز خواہش کو کبھی تسلیم نہ کریں ورنہ وہ بگڑ جائے گا اور ہر چیز پر
اپنا حق سمجھے گا۔" آپ کے لیے اس حوالے سے سب سے زیادہ یہ ضروری ہے کہ واضح
حدود طے کرنا اور جب مناسب ہو تو "نہیں" کہنا سیکھیں- تب ہی بچے میں اچھے
برتاؤ کی عادات پیدا ہوں گی، لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ آپ اپنے بچے کی
ضروریات کا جواب دیں اور انہیں پیار بھی کریں اور جب کسی چیز سے انکار کریں
تو انہیں اس انکار کی وجہ بھی سمجھائیں۔ |
|
|
|
|
|
یاد رکھیں، والدین کے لیے بچوں کی تربیت کا کوئی بھی مخصوص طریقہ نہیں ہے،
ممکن ہے جو چیز ایک خاندان کے لیے کام کرتی ہو وہ دوسرے کے لیے کام نہ کرے۔
اپنے آپ پر بھروسہ کریں اور اپنے بچے کی دیکھ بھال کرنے کے درست طریقے کے
بارے میں جاننے کے لیے کسی قابل ماہرِ اطفال سے مشورہ لیں۔ |