|
|
محاورات کسی بھی زبان کی چاشنی کی حیثیت رکھتے ہیں اور
عام طور پر یہ محاورہ تو ہم سب بچپن ہی سے سنتے آئے ہیں کہ مگر مچھ کے آنسو،
عام طور یہ محاورہ ان لوگوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو کہ نقلی آنسو
بہاتے ہیں اور ان کے رونے میں کوئی حقیقت نہیں ہوتی ہے- |
|
مگر مچھ کے
ہی آنسو کیوں کسی اور جانور کے کیوں نہیں |
مگر کیا کبھی آپ نے سوچا کہ محاورے میں صرف
مگر مچھ کے آنسوؤں کا کیوں ذکر کیا گیا ہے کسی اور جانور کے رونے کا ذکر
کیوں نہیں کیا گیا ہے- یہ ایک حقیقت ہے کہ دنیا کا ہر انسان یا جانور روتا
ہے یا اس کی آنکھوں سے آنسو بہتے ہیں چاہے وہ ہاتھی ہو یا شیر یا بلی یا
کتا یہ سارے ہی جانور کسی نہ کسی وقت روتے ہیں اور ان کے آنکھوں سے آنسو
بھی بہتے ہیں تو پھر مگر مچھ کے رونے میں ایسی کیا خاص بات ہوتی ہے جو اس
کے آنسو جعلی اور باقی سب کے آنسو اصلی ہوتے ہیں- |
|
مگر مچھ کے
آنسو جعلی ہوتے ہیں ماہرین کا انکشاف |
اس حوالے سے جدید ترین تحقیق کے مطابق
مگرمچھ دنیا کا وہ واحد جانور ہے جو کہ نقلی آنسو بہاتا ہے اس کے رونے کے
حوالے سے ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ آنسو چاہے انسان کے ہوں یا جانوروں کے
ہوں ان سب کی کیمائی ساخت ایک جیسی ہوتی ہے- اس کے علاوہ وہ آنکھوں سے
آنسوؤں کی نالی کے ذریعے باہر خارج ہوتے ہیں۔ ان آنسوؤں میں معدنیات اور
پروٹین موجود ہوتی ہے- |
|
|
|
مگر ماہر اعصاب ڈی میلکولم شینر اور ماہر حیوانیات کینٹ
اے ویلینٹ کی کی حانے والی ایک تحقیق کے مطابق مگرمچھوں کے آنسو اس حوالے
سے مختلف ہوتے ہیں کہ وہ آنسو کسی تکلیف یا درد میں بہانے کے بجائے اس وقت
بہاتے ہیں جب کہ وہ خشکی میں کھانا کھا رہے ہوتے ہیں- |
|
یہ ایک قدرتی مکینزم ہے جس کے مطابق مگرمچھ جتنی دیر تک
خشکی پر کھانا کھاتے رہتے ہیں ان کی آنکھوں سے آنسو بہتے رہتے ہیں یہی وجہ
ہے کہ محاورات میں نقلی رونے کو مگر مچھ کے آنسوؤں سے تعبیر کیا جاتا ہے- |
|
|
|
امید ہے کہ یہ معلومات آپ کے لیے نئی ہوگی اور
آپ بھی جان گئے ہوں گے کہ خوشی خوشی کھانا کھانے والا مگر مچھ کس طرح نقلی
آنسو بہاتا ہے- |