پریس کلبوں کی تاریخ


اطہرمسعود وانی
19ویں میں شہروںمیں اخبارات کی اشاعت عام ہوئی اور مختلف اخبارات میں کام کرنے والے صحافیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تو اس کے ساتھ ہی صحافتی امور کے حوالے سے صحافیوں کے مختلف امور و مسائل کے حوالے سے پریس کلب کی ضرورت بھی محسوس کی جانے لگی۔اسی حوالے سے دنیا کے مختلف ملکوں میں پریس کلب کے قیام کا سلسلہ شروع ہوا۔دنیا کا پہلا پریس کلب آسٹریا میں1859 میں قائم کیا گیا۔پریس کلب کنکورڈیا آسٹریا دنیا میں صحافیوں کی سب سے قدیم موجودہ پریس کلب،ایسوسی ایشن ہے۔اس کے مقاصد میں آزادی صحافت اور صحافتی اخلاقیات کا تحفظ، ملکی اور غیر ملکی صحافیوں کا نیٹ ورکنگ اور پریس کانفرنسز کا انعقاد شامل ہے۔یہ میڈیا،سیاسی مفاداتی گروپ کے طور پر کام کرتا ہے اور دیگر چیزوں کے علاوہ معلومات کی آزادی، پریس فنڈنگ میں اصلاحات اور سیاسی آزادی کے لیے مہم چلاتا ہے۔آسٹریا کے نیشنل سوشلسٹ دور (1938-1945) کے دوران، کلب کو تحلیل کر دیا گیا اور اس کے اثاثے ضبط کر لیے گئے۔ اسے 1946 میں دوبارہ قائم کیا گیا اور 1958 میں آسٹرین پریس کلب کے ساتھ ضم کر کے پریس کلب کنکورڈیا کا نام دیا گیا۔یہ صحافیوں اور مصنفین کے مفادات کی نمائندگی کرتا ہے۔

برطانیہ کے شہر برمنگھم میںبرمنگھم پریس کلب1865 میں قائم کیا گیا اور اس پریس کلب کو دنیا کے دوسرے قدیم ترین پریس کلب کااعزاز حاصل ہے۔ یہ کلب متعدد باوقار تقریبات کی میزبانی کرتا ہے، بشمول سالانہ مڈلینڈز میڈیا ایوارڈز، ممبران میں اخبارات اور رسائل کے پرنٹ صحافیوں کے ساتھ ساتھ مڈلینڈز کے آس پاس سے ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے صحافی شامل ہیں۔برمنگھم پریس کلب سینٹ پال سکوئر میں واقع ہے۔لند ن پریس کلب1882 میں فلیٹ اسٹریٹ کے قریب وائن آفس کورٹ کے احاطے قائم کیا گیا۔22 اکتوبر 1882 کو فلیٹ اسٹریٹ پر واقع اینڈرٹن کے ہوٹل میں لندن پریس کلب منتقل ہوا۔لندن پریس کلب یورپی فیڈریشن آف پریس کلب کا بانی رکن ہے۔



امریکہ کا نیشنل پریس کلب یعنی نیشنل پریس کلب واشنگٹن ڈی سی میں صحافیوں اور مواصلات کے پیشہ ور افراد کے لیے ایک پیشہ ور تنظیم اور سماجی برادری کے طور پر 12 مارچ 1908 کو32صحافیوں کے اجلاس میں قائم کیا گیا۔اس کے مقاصد میں ممبران کے درمیان سماجی لطف کو فروغ دینے، ادبی ذوق کو پروان چڑھانے، صحافیوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی کے افراد کے درمیان دوستانہ میل جول کی حوصلہ افزائی اور پیشے کے اخلاقی معیارات کو فروغ دینا طے کئے گئے۔ نیشنل پریس کلب واشنگٹن کے تحت واشنگٹن پریس کلب فائونڈیشن قائم کی گئی جو صحافیوں کے درمیان مساوات، تعلیم اور فضیلت کو فروغ دینے کے لیے ایک غیر منافع بخش تنظیم کے طور پر جاری ہے۔

1981میں میں پیرس، فرانس میں پہلا پریس کلب بنایا گیا۔یہ صحافیوں کا کمپنیوں، اداروں، سفارت خانوں اور کمیونٹیز کے لیے خدمات اور ملاقاتوں کا پلیٹ فارم ہے۔ یہ میڈیا کے پیشہ ور افراد کو مختلف خدمات پیش کرتا ہے اور صحافیوں اور مینیجرز کے درمیان میٹنگز کا اہتمام کرتا ہے۔ اس کے ارکان کی تعدا د چار سو ہے۔1989 میں، پریس کلب نے پریس کلبوں کی یورپی فیڈریشن بنائی، جس کے سولہ ممبر کلب ہیں اور جس کے لیے یہ جنرل سیکریٹریٹ فراہم کرتا ہے، اور 2002 میں پریس کلبوں کی انٹرنیشنل ایسوسی ایشن، جس کے اکتالیس ممبر کلب ہیں۔



پولینڈ کا پریس کلب،"پریس کلب پولسکا کے نام سے وارسا میں2009 میں قائم کیا گیا۔یہ پریس کلب صحافیوں کی تخلیقی تنظیم کے طورپر صحافیوں کی پیشہ دارانہ معاونت اور شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے طورپر قائم کیا گیا۔یہ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف پریس کلبز اور یورپی فیڈریشن آف پریس کلبز میں شامل ہے۔

ڈھاکہ پریس کلب1954میں ایسٹ پاکستان پریس کلب کے طور پر قائم کیا گیا اور 18 توپخانہ روڈ پر ایک کرائے کی عمارت میں اسے قائم کیا گیا۔ مجیب الرحمن خان کلب کے پہلے صدر تھے۔ 1971کو فوج کے آپریشن سرچ لائٹ میں گولہ باری سے کلب عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ بنگلہ دیش کی آزادی کے بعد ڈھاکہ پریس کلب کو نیشنل پریس کلب کا نام دیا گیا۔اس کے ارکان کی تعداد تقریباآٹھ سو ہے۔


پریس کلب آف انڈیا دارلحکومت نئی دہلی میں20دسمبر 1957میں قائم ہوا۔ہندوستان ٹائمز کے چیف ایڈیٹر درگا داس اس کے پہلے صدر بنے۔درگا داس نے پریس کلب آف انڈیا برطانیہ کے لندن پریس کلب سے متاثر ہو کر عمل میں لایا۔اس کے ارکان کی تعداد چار ہزار دو سو ہے۔

پاکستان کے پہلے پریس کلب کا اعزاز لاہور پریس کلب کو حاصل ہے جو قیام پاکستان 1947سے قبل قائم کیا گیا تھا۔ لاہور پریس کلب کی عمارت کوئینز روڈ پر گنگا رام ہسپتال کے قریب ایک عمارت میں کام کر رہی تھی اور1958 تک اسی مقام پر لاہور پریس کلب کام کرتا رہا۔1958 میں لاہور پریس کلب کو اس وقت کے میٹرو ہوٹل میں منتقل کر دیا گیا اور اس کے بعد شملہ پہاڑی ، ڈیوس روڈ پہ پریس کلب کی عمارت تعمیر کی گئی جہاں اب لاہور پریس کلب قائم ہے۔لاہور پریس کلب کا پہلا آئین 1968 میں بنایا گیا۔اس وقت اس کے ارکان کی تعداد تقریبا 2778 ہے۔

کراچی پریس کلب کا باقاعدہ قیام دسمبر1958میں الیکشن کے انعقاد کے ساتھ عمل میں لایا گیااور آئی ایچ برنی اس کے پہلے صدر منتخب ہوئے۔کراچی پریس کلب سرور شہید روڈ ، انگل روڈ میں وکٹورین طرز کے ایک بنگلے میں قائم تھا۔اب کراچی پریس کلب کی عمارت کراچی کے سول لائین علاقے میں سروس سٹیشن روڈ پہ واقع ہے۔اس کے ارکان کی تعدا د تقریبا ایک سو ہے۔

راولپنڈی سے اخبارات و جرائدکی اشاعت1947سے پہلے سے ہی جاری تھی تاہم راولپنڈی پریس کلب کا قیام1960میں عمل میں آیا۔گورڈن کالج کے سامنے میونسپل لائیبریری کی جگہ رالپنڈی پریس کلب قائم کیا گیا۔جڑواں شہروں کے حوالے سے راولپنڈی اور اسلام آباد کا پریس کلب شروع وے ہی مشترکہ رہا ہے اور یہ صورتحال اب بھی قائم ہے۔سید شبیر احمدشاہ اس کے پہلے صدر مقرر ہوئے اور اس میں ابتدائی طور پر40صحافی شامل تھے۔ اس کے بعد محمود اور شورش ملک صدر رہے اور اس کے بعد معروف صحافی محمد نواز رضا صدر منتخب ہوئے اور مسلسل 16بار راولپنڈی پریس کلب کے صدر کے عہدے پہ منتخب ہوتے رہے۔2000ء میں اسلام آباد میں میلوڈی کے مقام پہ تین ، چار چھوٹے کمروں میں راولپنڈی پریس کلب کے کیمپ آفس کے طور پر اسلام آباد پریس کلب قائم ہوا اور چند سال کے بعد سیکٹر ایف سکس ون میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے لئے ایک وسیع جگہ مخصوص کی گئی جہاں اب یہ قائم ہے۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کو وسیع اور خوبصورت مکانیت حاصل ہے۔ اس کی تعمیر کو کافی عرصہ گزر جانے کے بعد اس کی تذئین نو کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے۔

پاکستان کے چاروں صوبوں میں ضلعی اور تحصیل سطح پہ پریس کلب قائم ہیں۔پشاور پریس کلب کا قیام1964 میں عمل میں آیا۔اس کے ارکان کی تعداد تقریباتین سو ہے۔بلوچستان کے صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں بھی پریس کلب قائم ہے۔


اطہر مسعود وانی
03335176429
Athar Massood Wani
About the Author: Athar Massood Wani Read More Articles by Athar Massood Wani: 777 Articles with 700327 views ATHAR MASSOOD WANI ,
S/o KH. ABDUL SAMAD WANI

Journalist, Editor, Columnist,writer,Researcher , Programmer, human/public rights & environmental
.. View More