مرگھٹ میں مردہ اٹھ کر بیٹھ جاتا ہے، ہندوؤں میں آخری رسومات کے دوران مردے اٹھ کر کیوں بیٹھ جاتے ہیں؟

image
 
موت ایک ابدی حقیقت ہے اور ہر معاشرے اور مذہب میں مرنے والے کو انتہائی احترام کے ساتھ اس کے سفر آخر پر روانہ کیا جاتا ہے۔ اسلام اور ديگر الہامی مذاہب میں مردے کے جسم کو دفن کر دیا جاتا ہے
جب کہ جین، سکھ، بدھ اور ہندو اپنے مرنے والوں کو زمین میں دفن کرنے کے بجائے ان کو جلا دیتے ہیں اور اس کے بعد ان کی راکھ کو پانی میں بہا دیتے ہیں-
 
مردے کو جلانے کا سبب
ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے مردوں کو شمشان گھاٹ لے جا کر لکڑی کے ذریعے جلاتے ہیں اپنے اس عمل کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ انسانی جسم غرور اور تکبر کی علامت ہوتا ہے جو کہ روح کو بے چین رکھتا ہے- اس وجہ سے مرنے کے بعد روح کی آزادی کے لیے جسم کا جلایا جانا ایک ضروری کام ہے-
 
image
 
اس کے علاوہ ہندوؤں میں نظریہ اواگوان بھی پایا جاتا ہے جس کے مطابق ہر انسان کی روح اس دنیا میں سات جنم لیتی ہے مگر ہر بار وہ ایک نئے جسم میں آتی ہے اس وجہ سے کسی کے بھی مرنے کے بعد اس کے جسم کو ختم کرنا ضروری ہوتا ہے تاکہ اگلی بار وہ ایک نئے جسم میں آسکے-
 
مرگھٹ میں جلانے کے دوران مردے کا اٹھ کر بیٹھ جانا
شمشان گھاٹ میں جس جگہ مردے کو جلایا جاتا ہے اس جگہ کو مرگھٹ کہا جاتا ہے جہاں پر لکڑی کے درمیان میں مردے کے جسم کو جلایا جاتا ہے۔
 
ڈیڑھ سے دو گھنٹوں کے اس عمل کے دوران اس بات کا مشاہدہ کیا گیا ہے کہ شروع کے کچھ وقت کے بعد مردہ اٹھ کر بیٹھ جاتا ہے جس کے بعد اس کو دوبارہ سے سیدھا کر کے لٹا دیا جاتا ہے تاکہ جسم کے جلنے کا عمل مکمل کیا جا سکے-
 
سائنسی ماہرین کے مطابق مردے کے اٹھ کر بیٹھنے کی وجہ
انسانی جسم کے اندر 70 فیصد تک پانی موجود ہوتا ہے۔ جب مردے کو جلایا جاتا ہے تو سب سے پہلے اس کے جسم کے اندر سے یہ پانی سوکھنا شروع ہو جاتا ہے۔ اور پانی سوکھنے کی وجہ سے پٹھوں میں اکڑاہٹ ہوتی ہے اور وہ سکڑنا شروع ہو جاتے ہیں-
 
image
 
ان کے اس طرح سکڑنے کی وجہ سے لیٹا ہوا مردہ بیٹھ جاتا ہے جس کو دیکھ کر اکثر افراد خوفزدہ بھی ہو جاتے ہیں اور ان کو محسوس ہوتا ہے کہ مردہ دوبارہ سے زندہ ہو گیا- جب کہ حقیقت میں مردہ زندہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ ارتی کے جلنے کے عمل کا ہی حصہ ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: