ایک محفوظ سائبر اسپیس کی جانب

چین نے پچھلی دہائی کے دوران، ملک میں بہتر انفراسٹرکچر، تکنیکی کامیابیوں اور زبردست ڈیجیٹل معیشت کے ساتھ، ایک بہتر گورننس اور محفوظ سائبر اسپیس کی تعمیر میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔اسی عرصے کے دوران، چین نے اپنی سائبر اسپیس مینجمنٹ اور جواب دہی کے طریقہ کار کو بہتر بنایا ہے، مزید آن لائن مواد تخلیق کیا گیا ہے جس نے پورے معاشرے کو ایک مثبت توانائی فراہم کی ہے، اور ملک کی سائبر اسپیس گورننس کے نظام کو عمدگی سے آگے بڑھایا ہے۔ چین نے ایک شفاف سائبر اسپیس کی تشکیل کے لیے ملک گیر مہمات بھی شروع کی ہیں، جس میں نمایاں مسائل جیسے غیر منظم فین کلب سرگرمیاں، انٹرنیٹ اکاؤنٹس اور سائبر اسپیس وائلنس کے انسداد کے لیے اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور ایسی منفی سرگرمیوں کو سختی سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ امر بھی قابل زکر ہے کہ چین نے گزشتہ دہائی میں مسلسل کوششوں کے نتیجے میں نسبتاً جامع سائبر قانونی نظام تشکیل دیا ہے۔اس حوالے سے ابھی حال ہی میں "نئے دور میں چین کی قانون پر مبنی سائبر اسپیس گورننس" کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر بھی جاری کیا گیا ہے ،جس کے مطابق، قوانین اور ضوابط کا مقصد لوگوں کے قانونی حقوق اور عوامی مفاد کا تحفظ کرنا اور سائبر اسپیس کی پائیدار اور صحت مند ترقی کے لئے قانونی ضمانت فراہم کرنا ہے۔گزشتہ 10 سالوں میں چین کی سائبر قانون سازی کے اعتبار سے قابل ذکر کامیابیوں میں پانچ خصوصی قوانین بنائے گئے ہیں۔2016 میں نافذ ہونے والے سائبر سیکیورٹی قانون کے بعد سے نیٹ ورک کی مصنوعات ، خدمات ، آپریشن اور اہم معلومات کے بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کے لئے اقدامات کیے گئے ہیں۔اسی طرح 2018 میں ، الیکٹرانک کامرس قانون نافذ کیا گیا تھا ، جس نے ای کامرس آپریشنز کو "باقاعدہ" بنایا اور صارفین کے حقوق اور دانشورانہ ملکیت کے حقوق کے تحفظ کو مضبوط بنایا۔2021میں نافذ ہونے والے ڈیٹا سیکیورٹی قانون نے قومی ڈیٹا سیکیورٹی کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا ہے اور ڈیٹا کے قانونی، منطقی اور مؤثر استعمال کو فروغ دیا ہے۔ اسی سال ، ذاتی رازداری کے تحفظ کو بہتر بنانے اور لوگوں کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے پرسنل انفارمیشن پروٹیکشن قانون نافذ کیا گیا تھا۔گزشتہ سال، ملک نے ٹیلی کام اور آن لائن فراڈ سے نمٹنے کے لئے قانون نافذ کیا، جو جرائم کے سدباب اور لوگوں کے املاکی حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے مضبوط قانونی مدد فراہم کرتا ہے.

اسی طرح چین نے روایتی قانونی اصولوں کو سائبر اسپیس تک توسیع دینا بھی جاری رکھا ہے ، جس میں پرسنل انفارمیشن پروٹیکشن قانون ، فوڈ سیفٹی قانون اور نابالغوں کے تحفظ سے متعلق قوانین میں ترمیم شامل ہے۔اسی وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی ترقی کے رجحان کی پیروی کرتے ہوئے چین نے قانون سازی کے ذریعے اپنی سائبر اسپیس گورننس کو آگے بڑھایا ہے جو "ایک معقول ، سوچے سمجھے اور جمہوری طریقے سے نافذ کی گئی ہے" جس سے "منظم، جامع اور مربوط " سائبر قانون سازی میں مدد مل رہی ہے۔وائٹ پیپر بتاتا ہے کہ انصاف کی تیز تر فراہمی کے مقصد سے انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کو عدالتی سرگرمیوں کے ساتھ مزید مربوط کرنے کے لئے "نئے چینلز، ڈومینز اور ماڈلز" کی تلاش کی گئی ہے۔جدید ٹیکنالوجیز جیسے بگ ڈیٹا، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت اور بلاک چین کو عدالتی کارروائی، فیصلے کے نفاذ اور عدالتی انتظامیہ کے شعبوں میں فروغ دیا گیا ہے۔مقامی عدالتوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ مقامی حالات سے ہم آہنگ ہوں اور انٹرنیٹ سے بااختیار فیصلے کے لیے نئے طریقہ کار تلاش کریں۔انٹرنیٹ کورٹ چین میں عدالتی ماڈل جدت طرازی کو فروغ دینے کی ایک کامیاب کوشش ہے۔ 2017 اور 2018 میں ہانگ چو، بیجنگ اور گوانگ جو میں انٹرنیٹ عدالتیں قائم کی گئیں ،جو بنیادی طور پر 11 قسم کے انٹرنیٹ مقدمات بشمول آن لائن مالیاتی قرض سے وابستہ معاہدے کے تنازعات ، آن لائن خلاف ورزی کے تنازعات اور آن لائن کاپی رائٹ تنازعات جیسے امور کو دیکھتی ہیں۔

اسی طرح ملک میں ذاتی معلومات کے تحفظ کو نمایاں اہمیت دی گئی ہے ، خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے لیے نگرانی کے نئے تصورات اور طریقے اختیار کیے گئے ہیں اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے۔غیر قانونی طور پر ذاتی ڈیٹا جمع کرنے اور استعمال کرنے والی موبائل ایپلی کیشنز کے خلاف باقاعدگی سے کارروائیاں کی گئی ہیں۔ 2019 سے اب تک چین نے 3.22 ملین موبائل ایپلی کیشنز کا معائنہ کیا ہے اور قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والی تقریباً 3000 ایپلی کیشنز کو یا تو نوٹس جاری کیا گیا ہے یا انہیں ہٹایا گیا ہے۔اس طرح کے ٹارگٹڈ اقدامات نے ذاتی معلومات کے حقوق کی خلاف ورزیوں کو مؤثر طریقے سے روکا ہے اور عوام میں بھی ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کے بارے میں مضبوط شعور پیدا ہوا ہے۔آج انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دور میں ذاتی معلومات کا احترام اور تحفظ سب کے لیے لازم ہو چکا ہے ، چین کی طرح قانون سازی کے نفاذ سے اس ضمن میں انٹرنیٹ صارفین کو مضبوط تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے اور محفوظ سائبر اسپیس کا فروغ ممکن ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1324 Articles with 615246 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More