اب سمجھ آیا کہ باغبان میں امیتابھ بچن نے چار بیٹوں کے ہوتے لے پالک بچہ کیوں پالا، باپ بیٹے کے درمیان ایسا کیا ہوا کہ باپ یہ کہنے پر مجبور ہوگیا

image
 
ویسے تو والدین اور بچوں کے تعلق کے حوالے سے بالی وڈ میں کافی فلمیں بنائی گئی ہیں- اور جذباتی اور فیملی موویز ہونے کی وجہ سے ایسی فلمیں لوگ نہ صرف اپنی فیملی کے ساتھ بیٹھ کر دیکھ سکتے ہیں- بلکہ گھر کے ہر فرد اور ہر عمر کے لوگوں کو ان فلموں میں اپنی کہانی نظر آتی ہے- جس کی وجہ سے سب ہی لوگ ان کو دیکھنا پسند کرتے ہیں-
 
بالی وڈ کی مشہور فلم باغبان
والدین اور اولاد کے باہمی تعلق پر بنائی جانے والی فلم باغبان جو کہ آج سے بیس سال قبل ریلیز ہوئی تھی اور جس میں مرکزی کرداروں میں امیتابھ بچن اور ہیما مالنی نظر آئے تھے-
 
اس فلم کی کہانی ایک ایسے بینکر کے گرد گھومتی ہے جس نے اپنی ساری عمر اپنے چاروں بیٹوں کو اچھی زندگی اور سہولیات دینے پر صرف کر دی- لیکن ریٹائرمنٹ کے بعد جب اس کو ان بچوں کی ضرورت پڑی تو بچوں نے اس کو اپنے مسائل گنوانا شروع کر دیے- اور ایسے وقت میں امیتابھ کے کام اس کا وہ لے پالک بیٹا آیا جس کو اس نے سڑک سے اٹھا کر اس کی تعلیم کےاخراجات پورے کیے تھے-
 
image
 
حقیقی زندگی میں باغبان کا طعنہ
آج کل سوشل میڈيا کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف اجاول اتھراؤ کا ایک ٹوئٹ کافی وائرل ہو رہا ہے- جس میں اس نے اپنے والد کے لگائے گئے ایک واٹس ایپ اسٹیٹس کو شئير کیا-
 
اس کا کہنا تھا کہ رات اس کی اور اس کے والد کی کسی بات پر بحث ہو گئی اور جب صبح اٹھ کر دیکھا تو والد نے واٹس ایپ پر جو اسٹیٹس لگا رکھا تھا وہ کـچھ اس طرح سے تھا-
 
'دھیرے دھیرے سمجھ آرہا ہے کہ باغبان میں امیت جی نے 4 بیٹوں کے رہتے ایک بچہ کیوں ایڈاپٹ کیا تھا'
 
اجاول اتھراؤ کا یہ ٹوئٹ نہ صرف دیکھتے دیکھتے وائرل ہو گیا بلکہ اس کو ہزاروں لوگوں نے نہ صرف لائک اور شئیر کیا بلکہ اس پر مختلف انداز میں کمنٹ بھی کیے-
 
image
 
سوشل میڈیا صارفین کے تبصرے
اس ٹوئٹ پر مختلف صارفین نے مختلف انداز میں اپنی رائے کا اظہار کیا- کسی نے اجاول کے والد کے اس انداز کو دیکھ کر کہا کہ والدین کا اپنے بچوں کو پیغام دینے کا نیا طریقہ- جبکہ ایک صارف کا یہ بھی کہنا تھا کہ صرف اجاول کے والد ہی نہیں بلکہ اس کی والدہ بھی اس کو دھمکانے کے لیے یہی طریقہ اختیار کرتی ہیں- ایک صارف نے اجاول کے والد کے حس مزاح کی بھی تعریف کی-
 
یاد رکھنے کی بات
اگرچہ مذاق کی حد تک تو یہ ٹوئٹ واقعی کچھ وقت تک ہنسانے کے اچھا ہو سکتا ہے- مگر جیسے جیسے ہمارے والدین عمر کی منزلیں طے کر کے ادھیڑ عمری میں داخل ہوتے جاتے ہیں- وہ اولاد کے معاملے میں بہت حساس ہوتے جاتے ہیں-
 
اولاد کی مذاق میں کہی گئی بات بھی ان کے دل کو دکھا دیتی ہے۔ اجاول کے والد کا یہ ٹوئٹ بھی اگرچہ ایک مذاق کے طور پر کیا گيا ہے مگر یہ ایک لمحہ فکریہ ہے کہ کیا انسان کو اپنی اولاد سے امیدیں نہیں رکھنی چاہںیں؟
YOU MAY ALSO LIKE: