|
|
فلم بینی کے شوقین افراد جو کہ پاکستانی اور بھارتی
فلموں کو دیکھنے کا شوق رکھتے ہیں ایسے افراد نے ایسی کئی فلمیں دیکھی ہوں
گی- جس میں فلم کا ہیرو یا ہیروئين بچپن میں کسی میلے میں ماں کا ہاتھ چھڑا
کر کہیں گم ہو جاتا ہے اور اس کے بعد کسی ایک بھولے بسرے گانے کی دھن کی
مدد سے یا گلے میں پڑے کسی لاکٹ سے جوان ہونے کے بعد وہ مل جاتے ہیں- |
|
مگر حقیقی زندگی اور فلموں میں بہت فرق ہوتا ہے یہ ایک
علیحدہ بات ہے کہ فلموں کی کہانیاں بھی حقیقی زندگی سے بنائی جاتی ہیں جو
کہ پردہ سکرین پر جب نظر آتی ہیں- تو لوگ ان کو بہت دلچسپی سے دیکھتے ہیں-
آج ہم آپ کو ایسی ہی حقیقی زندگی کی ایک کہانی سنائيں گے جو آج کل کے دنوں
پر سوشل میڈيا پر نظر آرہی ہے مگر جب اس کے حوالے سے تحقیق کی گئی تو پتہ
چلا کہ یہ واقعہ اگرچہ دو سال پرانا ہے مگر اپنے اچھوتے پن کے سبب آج کل
تیزی سے وائرل ہو رہا ہے- |
|
بیٹے کی شادی میں بہو کے
بجائے بچھڑی بیٹی مل گئی |
یہ واقعہ چین کے صوبہ جیانگ سو کا ہے جہاں پرایک خاتون نے بیٹے کی شادی کی
تقریب میں بہو کے ہاتھ پر ایک پیدائشی نشان دیکھا۔ اس نشان کو دیکھ کر ان
کو اپنی بچھڑی بیٹی یاد آگئی جو کہ بیس سال قبل ان سے بچھڑ گئی- |
|
|
|
اس نشان کو دیکھ کر اس خاتون نے اپنی ہونے والی بہو سے
اس لڑکی کے حوالے سے پوچھا- تو اس موقع پر ان کی ہونے والی بہو کے والدین
نے یہ انکشاف کیا کہ یہ لڑکی ان کی سگی اولاد نہیں ہے بلکہ ان کو بیس سال
قبل یہ بچی ان کو ایک سڑک کے کنارے ملی تھی- |
|
جس کے بعد جب ان کو اس بچی کے والدین کے بارے میں کچھ
پتہ نہ چل سکا تو انہوں نے اس بچی کو گود لے لیا اور پالنا شروع کر دیا-
تاہم انہوں نے اس بچی کو بھی یہ نہیں بتایا تھا کہ وہ ان کی سگی اولاد نہیں
ہے- |
|
مگر ان خاتون نے بچی کے ہاتھ پر موجود نشان دیکھ کر یہ
پہچان لیا کہ یہ ان کی بچھڑی بیٹی ہے جو ان کی بہو بننے جا رہی تھی- |
|
بہن کی شادی بھائی سے
نہیں ہو سکتی |
اس موقع پر انتہائی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے ایک
جانب بیس سال بعد ماں بیٹی ایک دوسرے سے ملے- مگر اس وقت ایک اور عجیب
صورتحال پیدا ہو گئی کہ بہن بھائی کی شادی آپس میں نہیں ہو سکتی تھی اس وجہ
سے شادی کی تقریب میں ایک ہیجان برپا ہو گیا- |
|
|
|
مگر ایک بار پھر دوبارہ سے فلمی صورتحال
پیدا ہو گئی جب ان خاتون نے بتایا کہ شادی کی تقریب پر کوئی اثر نہیں پڑے
گا کیونکہ یہ لڑکا جو ان خاتون کا بیٹا تھا وہ ان کا اصل بیٹا نہ تھا- بلکہ
بیٹی کی جدائی اور اس کی تلاش میں ناکامی کے بعد انہوں نے اپنی ممتا کی
تسکین کے لیے ایک بچے کو یتیم خانے سے گود لے کر پال لیا تھا- |
|
لہٰذا چونکہ یہ لڑکا ان کا سگا بیٹا نہیں
تھا تو اس کی شادی اس لڑکی سے ہو سکتی تھی تو اس کے بعد وہ خاتون جو بہو
لینے آئی تھیں بیٹی لے کر چلی گئیں اور اپنے بیٹے کو ہی انہوں نے داماد بنا
لیا- |
|
اس واقعے کے بارے میں جان کر یہ یقین ہو
جاتا ہے کہ فلموں کی کہانیاں بھی دراصل اصل زندگی سے ہی لی جاتی ہیں یہ ایک
الگ بات ہے کہ ہمیں ان کے بارے میں پتہ نہیں ہوتا ہے- |