|
|
جس طرح جوڑوں کا درد جوڑے ہی جان سکتے ہیں اسی طرح ہر
مہینے ماہواری کا ہونے والا درد اور اس کی شدت اور اس کی تکلیف کو صرف
لڑکیاں ہی سمجھ سکتی ہیں- جو کہ ہر مہینے کے مخصوص دنوں میں اس کا نہ صرف
سامنا کرتی ہیں بلکہ اس کی وجہ سے اپنے روزمرہ کے کاموں کو کرنے سے بھی
عاجز ہو جاتی ہیں- |
|
ماہواری کے درد کو کم کرنے کے بڑی خواتین کے ٹوٹکے
|
اکثر لڑکیوں کو ماہواری کے اس دردکی شدت پہلے دو دنوں
میں ہوتی ہے جس کو کم کرنے کے لیے ہر گھر کی خواتین کے پاس کوئی نہ کوئی
ٹوٹکا ہوتا ہے- کوئی گرم کپڑے کی ٹکور کا مشورہ دیتا ہے تو کوئی اجوائن
کھانے کو لا دیتا ہے- |
|
عام طور پر تمام خواتین کا یہی ماننا ہوتا ہے کہ اس درد
میں درد کش گولیوں کے استعمال سے بچنا چاہیے۔ اب اس حوالے سے ماہر امراض
نسواں کا کیا کہنا ہے یہ تو وہی جانیں- |
|
مگر ایک دو دن گزرنے کے بعد یہ درد اور اس کی شدت میں کمی واقع ہو جاتی ہے
مگر ایک مہینے کے بعد دوبارہ سے یہ درد ہوتا ہے- |
|
|
|
ماہواری کے درد کو کم کرنے کا جدید اور آسان طریقہ |
کینیڈا سے تعلق رکھنے والی ایک ٹک ٹاکر چریسی بریل جو کہ
خوبصورتی اور صحت کے عام مسائل کے حوالے سے ٹک ٹاک ویڈيوز بناتی ہی-ں اس
بار انہوں نے خواتین کے سب سے بڑے مسئلے ماہواری میں ہونے والے درد کو دور
کرنے کا ایک بہت ہی آسان طریقہ بتایا ہے۔ |
|
ریفلیکسولوجی علاج کا ایک ایسا طریقہ ہے جس میں انسانی
جسم کے مختلف اعصاب کو پرسکون کر کے مختلف بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے- |
|
اسی طریقے کو استعمال کرتے چریسی نے ماہواری کے درد کو
کم کرنے کا ایسا طریقہ بتایا ہے جس سے صرف پانچ منٹ کے اندر اس درد سے آرام
مل سکتا ہے- |
|
چریسی کا کہنا ہے کہ کان کی اندرونی دیوار میں موجود ایک
خاص پوائنٹ کا کسی پین یا برش سے صرف 5 منٹ تک مساج سے درد میں افاقہ ہو
سکتا ہے- |
|
ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ہزاروں خواتین اس طریقے کا
استعمال کر چکی ہیں اور اس سے ان کو کافی آرام بھی ملا ہے- |
|
چریسی کا کہنا تھا کہ اس خاص پوائنٹ پر 3 سے 5 منٹ تک
بہت ہلکے ہاتھوں کے ساتھ پین کی مدد سے مساج کرنے سے نہ صرف درد میں افاقہ
ہوتا ہے بلکہ فوری آرام بھی ملتا ہے- |
|
|
|
مگر یاد رہے ریفلیکسولوجی ایک ایسا طریقہ
علاج ہے جو مرض کی شدت کو کم ضرور کر سکتا ہے مگر یہ مکمل علاج کے زمرے میں
نہیں آتا ہے- اس وجہ سے اگر تکلیف کی شدت برقرار رہے یا ہر مہینے شدید درد
ہو تو اس طرح کے ٹوٹکوں کے استعمال سے بہتر ہے کہ کسی ماہر امراض نسواں سے
چیک اپ کروا لیا جائے۔ |
|
اس کے ساتھ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اکثر
خواتین کے اندر یہ روائتی سوچ آج بھی موجود ہے کہ شادی سے پہلے لڑکیوں کو
درد ہوتا ہے- اس وجہ سے ان کو کسی ماہر امراض نسواں کے پاس لے جانا
پیچیدگیوں کا باعث ہو سکتا ہے جو کہ سراسر غلط سوچ ہے۔ |
|
نارمل ماہواری کی صورت میں ہلکا پھلکا درد
تو ہوتا ہے مگر اس کی شدت بہت سارے دیگر مسائل کی علامت بھی ہو سکتی ہے- جس
کو ماہر امراض نسواں ہی بہتر بتا سکتی ہے اور صحیح وقت پر علاج آپ کی بیٹی
کو بہت سارے مسائل اور پیچیدگیوں سے بچا سکتا ہے۔ |