دم ہے تو کر کے دکھاؤ... بے روز‏گاری کا رونا مت روئيں، یہ کام شروع کریں اور دنوں میں لکھ پتی ہو جائيں

image
 
جیسے جیسے دنیا ترقی کرتی جا رہی ہے اس حساب سے کمانے کے طریقے بھی تبدیل ہوتے جا رہے ہیں۔ ایک زمانے میں جب محلے کی کسی عورت کو دہی یا کوئی اور سودا منگوانا ہوتا تھا تو وہ پڑوس کے بچے کو آٹھ آنے کا لالچ دے کر اس سے سامان منگوا لیا کرتی تھی۔ آج اسی کام نے باقاعدہ بائيکیا کی صورت اختیار کر لی ہے- یہی وجہ ہے کہ کہا جاتا ہے کہ دنیا میں پیسے کمانے کے طریقے کم نہیں ہیں بس انسان میں پیسے کمانے کا دم اور طریقہ ہونا چاہیے-
 
دنیا کے کچھ انوکھے کاروبار
دنیا میں بہت سارے ایسے کاروبار یا پیسے کمانے کے طریقے موجود ہیں جن سے لوگ لاکھوں روپے کما رہے ہیں- اور جب ہمیں ان کے بارے میں پتہ چلتا ہے تو ہم بے ساختہ یہ کہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ کیا ایسا بھی ہو سکتا ہے-
 
1: بچوں کے نام رکھنے کا کاروبار
ایسے لوگ تو آپ نے دیکھے ہوں گے جو کہ بچے کا نام رکھنے سے قبل کسی نہ کسی نے اس کے وقت پیدائش کے حساب سے نام کے پہلے حروف کے بارے میں پتہ لگواتے ہیں- تاکہ بچے کا نام اسکی شخصیت پر مثبت اثرات مرتب کر سکے- نیویارک کی ایک لڑکی ٹیلر ہمفرے نے اس حساب سے ایک کنسلٹنٹ کمپنی شروع کی ہے جس کا مقصد لوگوں کے ہونے والے بچوں کے بامعنی اور منفرد نام تجویز کرنا ہوتا ہے- ٹیلر عام طور پر ایک نام تجویز کرنے کا معاوضہ 1500 ڈالر تک لیتی ہے جو تقریباً سوا چار لاکھ پاکستانی روپے کے برابر ہوتا ہے- مگر بعض اوقات کچھ نام تجویز کرنے کا معاوضہ اس کو 10000 ڈالر تک بھی مل جاتا ہے جو کہ پاکستانی 28 لاکھ کے لگ بھگ ہوتے ہیں- تو پھر کیا خیال ہے کیا آپ بھی اس کام کو کرنا چاہیں گے؟
image
 
2: چیف میم آفیسر
ماضی میں شادی بیاہ کی تقریبات میں بھانڈ آکر لوگوں کی تفریح کا سامان بنتے تھے- ان افراد کی بزلہ سنجی اور حس مزاح بہت مضبوط ہوتی تھی- اس وجہ سے بات سے بات نکال کر ایسے مواقع پیدا کرتے تھے کہ لوگ ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو جاتے تھے- مگر آج کے جدید دور میں چیزیں تبدیل ہونے کی وجہ سے اس پیشے نے بھی ایک نئی صورت اختیار کر لی ہے- جیسا کہ بھارت میں ایک بنگلور کمپنی نے چیف میم آفیسر کی جاب کا اشتہار دیا ہے- اشتہار کے مطابق اس جاب کو کرنے کے قابل شخص کے اندر حس مزاح ہونی چاہیے اور جو اس جاب کے لیے سلیکٹ ہو جائے گا اس کو ایک آئی پیڈ دیا جائے گا- اس کے علاوہ ایسے فرد کو بھارتی کرنسی کے مطابق ایک لاکھ روپے تنخواہ بھی دی جائے گی-
image
 
3: پیشہ ور آرگنائزر
اگر کسی کو صفائی کا کیڑا ہو تو اس کے اس کیڑے کو مارنے کے لیے آپ اس کی مدد کر سکتے ہیں- یہ نوکری ہے پیشہ ور آرگنائزر کی جو کہ کسی کے بھی گھر کو اور اس کے سامان کو ترتیب سے رکھ سکتا ہے -یہ کام کرنا بھی بہت فائدے کا سودا ہے اور لوگ اس کام کو کر کے 50 ہزار ڈالر جو کہ چودہ کروڑ روپے سالانہ کے برابر ہوتے ہیں کما سکتے ہیں-
image
 
4: سانپ کا زہر نکالنے والا
پیسہ کمانا ہے تو ہمت پیدا کرو اور اگر ہمت ہے تو لاکھوں کماؤ ۔ دنیا بھر میں سانپ کو زہریلا ترین جانور تصور کیا جاتا ہے- مگر سانپ کے زہر سے بہت ساری دوائيں بنائی جاتی ہیں اور مختلف ریسرچ میں بھی ان کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مگر اس زہر کو نکالنا آسان کام نہیں ہوتا ہے۔ بلکہ اس کے لیے بہادری اور ٹریننگ کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر آپ میں یہ ہمت ہے تو آپ ماہانہ لکھوں روپے بھی کما سکتے ہیں-
image
 
5: پیار کی جپھی دینے والے
بھارتی فلم منا بھائے ایم بی بی ایس میں اس کا کہنا تھا کہ صرف ایک جادو کی جپھی ہارتے انسان کو بتا سکتی ہے مرتے انسان کو زندگی بخش سکتی ہے- اور ماہرین نفسیات کے مطابق یہ حقیقت ہے کہ اگر انسان کو نفسیاتی طور پر کوئی سہارا مل جائے تو وہ اپنے مشکل وقت سے نکل سکتا ہے- آج کے اس نفسا نفسی کے دور میں کسی کے پاس دوسرے کے لیے وقت نہیں ہوتا ہے اس وجہ سے اب پیشہ ورانہ طور پر بیرون ملک ایسے لوگ دستیاب ہیں جو کہ دوسروں کا غم بانٹنے کے پروفیشن سے وابستہ ہے- اور وہ گھنٹوں کے حساب سے معاوضہ لیتے ہیں اور لوگوں سے ان کا غم سنتے ہیں اور ان کو حوصلہ دیتے ہیں- اور اس کام کا معاوضہ بھی لاکھوں روپے میں ہوتا ہے-
image
 
یہاں پر اس مضمون کو تحریر کرنے کا سب سے بڑا مقصد اپنی نئی نسل کو یہ پیغام دینا تھا کہ جو لوگ یہ سوچ کر بیٹھے ہیں کہ ہمارے ملک میں بے روزگاری میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے- ایسے افراد کو صرف اپنی سوچ میں تھوڑی سی تبدیلی کی ضرورت ہے اور نوکری تلاش کرنے کے بجائے کسی بھی ایسے منفرد کاروبار کو تلاشنا چاہیے جس میں انوسیٹمنٹ تو نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے مگر فائدہ بڑا ہوتا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: