آزاد کشمیر سے بھارت اور عالمی برادری کو تین پیغام

اطہر مسعود وانی
گزشتہ ہفتے مسئلہ کشمیر سے متعلق آزاد کشمیر سے بھارت اور عالمی برادری کو تین پیغام بھیجے گئے۔ پہلا پیغام آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں آزاد کشمیر حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے متفقہ طور پر منظور کی جانے والی قرار داد تھی جس میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ قوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے تاکہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی سرپرستی میں منصفانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کر سکیں ۔آزاد کشمیر سے بھارت کو دوسرا پیغام آزاد کشمیر کے صدر کی طرف سے ہے جس میںواضح کیا گیا کہ کشمیری کسی صورت تقسیم کشمیر قبول نہیں کریں گے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں قیام امن ممکن نہیں ہے۔ بھارت اور عالمی برادری کو تیسرا پیغام چیف آف دی آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کی طرف سے ہے۔جنرل سید عاصم منیر نے6اپریل کو آزاد کشمیر میں لائین آف کنٹرول پہ اگلے مورچوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کشمیریوں کے منصفانہ کاز کی حمایت کے لیے پرعزم ہے اور جموں و کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتی ہے۔یہ بات بہت اہم ہے کہ جنرل عاصم منیر نے چیف آف آرمی سٹاف کا عہد ہ سنبھالنے کے فوری بعد سب سے پہلے لائین آف کنٹرول کا دورہ کیا تھا اور اس سے یہ بات واضح ہوئی کہ کشمیر کاز ان کی اولین ترجیح میں شامل ہے۔

آزاد کشمیر قانو ن ساز اسمبلی کے5اپریل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا کہ کشمیری کسی صورت تقسیم کشمیر قبول نہیں کریں گے کیونکہ ہم کشمیریوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے اپنے خون سے تحریک آزادی کو سینچا ہے اور وہاں پر شہدا کی قربانیاں ا نشا اللہ جلد رنگ لائیں گی۔ انٹرنیشنل کمیونٹی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق خودارادیت دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں قیام امن ممکن نہیں۔ 05اگست2019 کو آرٹیکل 370اور 35اے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں تیزی سے تبدیلیاں شروع کر دی ہیں اور وہاں پر انسانی حقوق کی پامالی میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کر رہا ہے جس کے مطابق اس نے بیالیس لاکھ سے زائد غیر ریاستی ہندئوں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے ہیں اسی طرح وہاں پر ڈی لیمیٹیشن کر کے وہاں کی حلقہ بندیاں تبدیل کر رہا ہے جس سے کہ وہ وہاں پر ایک ہند وزیر اعلی لانے کی راہ ہموار کر رہا ہے اور جس سے وہ مسئلہ کشمیر کو ختم اور مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کر نا چاہتا ہے۔ لیکن میں آج یہاں آزادی کے بیس کیمپ کی اسمبلی سے مودی کو دو ٹوک الفاظ میں یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ بھارت اپنے توپ وتفنگ سے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو زیر نہیں کر سکتا اور مقبوضہ کشمیر انشا اللہ جلد بھارتی تسلط سے آزاد ہو کر رہے گا۔ میں نے حال ہی میں امریکہ، برطانیہ، بیلجیئم اور ترکی کا بین الاقوامی دورہ کیا ہے اور میرے دورے میں اقوام متحدہ کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل خالد الخیری نے ملاقات میں بتایا کہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں اب بھی موثر ہیں اور مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے، اسی طرح میں نے امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں وزرات خارجہ کے اعلی حکام سے ملاقاتیں کیں جبکہ میں اپنے دورے کے دوران برطانوی پارلیمنٹ، یورپی یونین کے اعلی عہدیداران سمیت یورپی ممبران پارلیمنٹ اور مختلف ممالک کے تھنک ٹینکس اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے عہدیداران سے ملاقاتیں کر کے انہیں مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ انٹرنیشنل کمیونٹی کو باور کرایا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لئے عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دلوایا جائے۔صدر آزاد کشمیر نے آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے ممبران کی طر ف سے مقبوضہ کشمیر کی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کی جدوجہد میں آزادی کے بیس کیمپ کا بچہ بچہ کشمیری عوام کے ساتھ ہے اور ہماری یہ جدوجہد مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جاری و ساری رہے گی۔ اس موقع پر صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں دونوں اطراف کے کشمیریوں کی جانب سے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں کہنا چاہتا ہوں کہ کشمیری کسی صورت تقسیم کشمیر قبول نہیں کریں گے۔

آزاد کشمیر اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے متفقہ طورپر قرار داد منظور کی گئی۔ قرارداد میں گزشتہ 75 سالوں سے بھارت کے غیر قانونی قبضے میں رہنے والے کشمیریوں کی حالت زار اور موجودہ ہندوتوا حکومت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر سب سے قدیم حل طلب بین الاقوامی تنازعات میں سے ایک ہے اور اس مسئلے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کو تسلیم کرتا ہے۔قرارداد کشمیر کاز کے لیے پاکستان کی حمایت کو بھی سراہتی ہے اور بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے لوگوں کی بہادری، حوصلے اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ یہ 5 اگست 2019 سے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے، اور IIOJK میں آبادیاتی تبدیلیوں کو متعارف کرانے کی کوششوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔قرارداد میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ غیر ملکی قبضے میں ہونے والا کوئی بھی سیاسی عمل جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کے استعمال کا متبادل نہیں ہو سکتا۔ یہ IIOJK میں 900,000 سے زیادہ ہندوستانی افواج کی موجودگی کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے، جس نے اسے دنیا کے سب سے زیادہ عسکری خطوں میں تبدیل کر دیا ہے۔ قرارداد IIOJK میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتی ہے، بشمول ماورائے عدالت قتل، من مانی حراست، املاک کی تباہی، اور تشدد۔قرارداد میں IIOJK میں حالیہ سخت اقدامات کی بھی مذمت کی گئی ہے، جس میں ایک بڑے پیمانے پر انسداد تجاوزات مہم کے تحت جائیدادوں کی مسماری، آزادی پسند لوگوں کی جائیدادوں کو ضبط کرنا، اور سری نگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے دفتر پر قبضہ کرنا شامل ہے۔ یہ کشمیری سیاسی رہنماں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی اور نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔آخر میں، قرارداد میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ IIOJK میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی آزادانہ تحقیقات کی اجازت دے۔ یہ بھارت پر زور دیتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے تاکہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی سرپرستی میں منصفانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کر سکیں۔
چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے6اپریل کو لائن آف کنٹرول (LOC) کے ساتھ اگلے علاقوں کا دورہ کیا۔اس موقع پہ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاک فوج ہر قسم کے خطرے کے خلاف پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سا لمیت کے دفاع کے لیے پرعزم ہے اور کشمیریوں کے منصفانہ کاز کی حمایت کے لیے پرعزم ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کا حل چاہتی ہے۔جنرل عاصم منیر نے آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد سے سے پہلے آزاد کشمیر میں لائین آف کنٹرول کا دورہ کرتے ہوئے یہ واضح کیا تھا کہ کشمیر کاز ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور یہ بھارت اور عالمی برادری کے لئے ایک واضح پیغام ہے۔


اطہرمسعود وانی

033351764w29
Athar Massood Wani
About the Author: Athar Massood Wani Read More Articles by Athar Massood Wani: 768 Articles with 609742 views ATHAR MASSOOD WANI ,
S/o KH. ABDUL SAMAD WANI

Journalist, Editor, Columnist,writer,Researcher , Programmer, human/public rights & environmental
.. View More