|
|
انسان جب اس اس دنیا میں آتا ہے تو جس طرح اس کی پیدائش
ایک حقیقت ہے اسی طرح اس کی موت بھی ایک حقیقت ہے۔ وہ جانتا ہے کہ ایک نہ
ایک دن اس نے بھی مر جانا ہے اور جب قبر میں جائے گا تو دونوں ہاتھ خالی لے
کر جانا ہے- مگر اس کے باوجود اس دنیا میں جینے کی خواہش انسان کو زر زمین
اورزن کی لالچ میں اتنا اندھا کر دیتا ہے کہ وہ ہر غیر اخلاقی کام کرنے کے
لیے تیار ہو جاتا ہے- |
|
سوشل میڈيا پر شئير کچھ
عبرت ناک مناظر |
گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر سے کچھ ایسے مناظر نظر سے گزرے
جن کو دیکھ کر بے ساختہ خیال آیا کہ انسان کس رخ پر جا رہے ہیں دولت کی ہوس
نے انسان کو کتنا گرا دیا ہے- |
|
اس ویڈیو کے مطابق ایک بزرگ خاتون ہیں جن کا گاڑی میں ہی
انتقال ہو چکا ہے۔ ان کی حالت دیکھ کر ان کی عمر رسیدگی کا اندازہ لگایا جا
سکتا ہے- ان کو دیکھ کر ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ان کو طبعیت خراب ہونے پر
ہسپتال لے جایا جا رہا تھا مگر راستے میں ہی ان کا انتقال ہو گیا- |
|
جیسے کہ عام طور پر اس موقع پر قریبی رشتے دار ہی بیمار کو ہسپتال لے جاتے
ہیں تو ان بزرگ خاتوں کے ساتھ موجود شخص بھی یقینا ان کا کوئی قریبی عزیز
ہی ہوگا۔ وہ ان کا بیٹا بھی ہو سکتا ہے یا پھر ان کا داماد کیوں کہ یہی
رشتے ایسے ہوتے ہیں جو کہ مرنے والے کے وارث قرار دیۓ جا سکتے ہیں- |
|
|
|
میت کو سنبھالنے کے
بجائے جائيداد سنبھالنے کی فکر |
ان خاتوں کے مرنے کے بعد ان کے وارثوں میں دو تین مرد
نظر آرہے تھے جو کہ ایک اسٹامپ پیپر اور اسٹامپ پیڈ لے کر آئے- انہوں نے
مردہ بزرگ خاتون کے انگوٹھے کو اسٹامپ پیڈ سے نیلا کرنے کے بعد اسٹامپ پیپر
پر ان کا انگوٹھا لگوا رہے تھے- |
|
انسان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو مگر مرنے کے بعد مردہ
کا احترام ہر مذہب میں یکساں ہے- مگر اس دنیاوی جائيداد کی لالچ میں جس طرح
سے ان لوگوں نے مری ہوئی خاتون کی لاش کی بے حرمتی کرتے ہوئے ان کے ہاتھوں
کو موڑتے ہوۓ اسٹامپ پیپر پر انگوٹھے لگوائے- یہ سب کرتے ہوئے وہ یہ بھول
گئے کہ ایک نہ ایک دن ان کو بھی مرنا ہے- |
|
مرنے کے بعد جس طرح یہ بزرگ خاتوں اپنی ساری جائیداد اسی
دنیا میں چھوڑ گئی اسی طرح ان سے انگوٹھا لگوانے والا بھی مرنے کے وقت سب
کچھ یہیں چھوڑ جائے گا- |
|
یہ مناظر دیکھ کر بے ساختہ خیال آیا کہ ہم سب ہی اس بے
حس معاشرے کا حصہ ہیں جہاں مردوں سے انگھوٹھے ہی نہیں لگوائے جاتے بلکہ
زندہ لوگوں کی زندگی بھی اجیرن کر دی جاتی ہے- |
|
|
|
اپنے قریبی رشتوں کو چند سو گز زمین کے لیے
جانی دشمن بنا لیا جاتا ہے ایسی دشمنیاں پالی جاتی ہیں جو نسلوں تک جاری
رہتی ہیں- کاش ہم سب اس حقیقت کو سمجھ سکیں کہ یہ دنیا ایک عارضی جگہ ہے
جہاں پر ہم اپنی آخری زندگی کی تیاری کے لیے آئے ہیں اور ایک نہ ایک دن تو
ہمیں اپنے اللہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے- |