حضرت جابر بن عبداللہ رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ حضور
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میری شفاعت میری امت کے
کبیرہ گناہ کرنے والوں کے لئے ہے۔ محمد بن علی الباقر کہتے ہیں کہ مجھ سے
حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : اے محمد! جو کبیرہ گناہوں والے نہیں
ہوں گے ان کی شفاعت کا کیا حال ہوگا؟ترمذی کتاب : صفة القيامة، باب : في
الشفاعة ... المستدرک
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے فرمایا : میری شفاعت میری امت کے کبیرہ گناہ کرنے والوں کے لئے
ہے۔ترمذی کتاب : صفة القيامة، باب : في الشفاعة ,,, ابو داؤد، ابو داؤد،
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : قیامت کے دن میری شفاعت میری امت کے کبیرہ
گناہ کرنے والوں کے لئے ہے۔‘‘ ابنِ ماجہ، کتاب : الزهد، باب : ذکر الشفاعة،
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا : یقیناً شفاعت میری امت کے کبیرہ گناہگاروں کے لئے
بنائی گئی ہے
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا : یقیناً شفاعت میری امت کے کبیرہ گناہگاروں کے لئے
بنائی گئی ہے
’حضرت عبداللہ بن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ ہم کبیرہ گناہ کرنے
والوں کے لئے استغفار کیا کرتے تھے یہاں تک کہ ہم نے حضور نبی اکرم صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : (بے شک اللہ اس بات کو نہیں
بخشتا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے اور اس سے کم تر (جو گناہ بھی ہو) جس کے
لئے چاہتا ہے بخش دیتا ہے) [النساء، 4 : 48] آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا : بے شک میں نے اپنی دعائے شفاعت اپنی امت کے کبیرہ گناہ کرنے والوں
کے لئے ذخیرہ کی ہوئی ہے۔ (یہ فرمان سننے کے بعد) ابنِ عمر رضی اللہ عنہ
فرماتے ہیں : ہم اپنے ان بہت سے خیالوں سے باز آگئے جو ہمارے دلوں میں آتے
رہتے تھے۔ اس کے بعد ہم اُن کی بخشش کے بارے میں بات کرتے تھے اور پُر امید
ہوگئے تھے۔‘
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے ایک روز ارشاد فرمایا : میری شفاعت میری امت کے کبیرہ
گناہگاروں کے لئے ہے۔ ابنِ عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : نیکیوں میں سبقت
لے جانے والا بغير حساب کے جنت میں داخل ہوگا، میانہ رو (جس کی نہ زیادہ
نیکیاں اور نہ زیادہ گناہ ہوں) اللہ تعالیٰ کی رحمت سے جنت میں داخل ہوگا،
اور (گناہ کر کے) اپنی جان پر ظلم کرنے والے اور اصحابِ اعراف حضرت محمد
مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت سے جنت میں داخل ہوں گے۔‘
|