وہ غلطی جو سب کرتے ہیں۔۔۔ ٹوتھ برش باتھ روم میں رکھنے کا یہ نقصان جان کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے

image
 
ہم میں سے بیشتر افراد اپنا ٹوتھ برش باتھ روم میں ہی رکھنے کے عادی ہوتے ہیں اور وہ بھی بغیر یہ سوچے سمجھے کہ یہ عادت ہمیں کتنا بڑا نقصان پہنچا سکتی ہے-
 
اس عادت کی بنیادی وجہ یہ ہوتی ہے کہ جب بھی ہم صبح و شام منہ ہاتھ وغیرہ دھوئیں تو وہیں کھڑے کھڑے باآسانی دانت بھی برش کر لیں- جس کے بعد ہم برش کو بھی اسی جگہ چھوڑ دیتے ہیں-
 
اگر آپ بھی ایسا کرتے ہیں تو خبردار ہوجائیں کیونکہ یہ صحت کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے-
 
جی ہاں ماہرین کے مطابق باتھ روم ٹوتھ برش رکھنے کے لیے سب سے بدترین جگہ ہے جس کی وجہ غسل خانے میں ٹوائلٹ کا موجود ہونا ہے- اور یہ ٹوائلٹ آپ کے ٹوتھ برش کی آلودگی کا سبب بن جاتا ہے-
 
image
 
"سٹول فاؤنٹین"
ایک نئی تحقیق کے دوران یہ انکشاف ہوا ہے کہ ٹوائلٹ کو فلش کرنے کے دوران یہ "فیکل فاؤنٹین" کا سبب بنتا ہے جو آس پاس موجود تمام سطحوں تک پھیلنے کی وجہ سے آپ کے برش تک بھی پہنچ جاتا ہے۔
 
یہ "فاؤنٹین" دراصل فضلے کے ایسے ذرات ہوتے ہیں جو انتہائی چھوٹے ہوتے ہیں اور انسانی آنکھ سے دکھائی بھی نہیں دیتے لیکن اڑ کر پورے ٹوائلٹ میں ضرور پھیل جاتے ہیں-
 
اڑنے کی وجہ سے یہ ذرات آپ کے ٹوتھ برش تک بھی پہنچ جاتے ہیں، جس سے آپ کا ٹوتھ برش بھی آلودہ ہوجاتا ہے اور اس کے ذریعے گندگی آپ کے جسم میں داخل ہوجاتی ہے-
 
اسی آلودگی کے سبب ماہرین ٹوتھ برش کو ڈھک کر رکھنے کا مشورہ بھی دیتے ہیں-
 
image
 
ماہرین کا کہنا ہے کہ بہتر ہے کہ اپنا ٹوتھ برش باتھ روم کے علاوہ کسی دوسری جگہ پر رکھا جائے۔
 
اس کے علاوہ یہ بھی ضروری ہے کہ اپنا ٹوتھ برش دیگر افراد کے ٹوتھ برش سے علیحدہ رکھا جائے-
 
ٹوتھ برس کی حفاظت اور صفائی کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ اسے دوسرے لوگوں کے ٹوتھ برش سے الگ رکھیں۔ اس کے علاوہ، برش ہولڈر کپ کو بھی صاف کریں تاکہ اس میں بیکٹیریا پیدا نہ ہو۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: