کیا آپ یہ وجہ جانتے تھے٬ بالوں کے گرنے کی وہ وجوہات جنہیں ہم اکثر نظر انداز کردیتے ہیں

image
 
بالوں کا گرنے کی شکایت کا سامنا پوری دنیا میں بہت سے لوگوں کو ہے۔ اس کی وجہ اکثر جینیات یا بڑھاپے کو قرار دیا جاتا ہے۔ تاہم، اور بھی بہت سی وجوہات ہیں جو بالوں کے گرنے کا سبب بن سکتی ہیں لیکن ہم انہیں مکمل طور پر نظر انداز کردیتے ہیں۔

ہیئر ڈرائر
ہیئر ڈرائر کا روزانہ استعمال بالوں کی کمزوری کا باعث بنتا ہے اور ان کے ٹوٹنے اور گرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بالوں کے کلر اور بالوں کے اسپرے سے بھی بچیں، جو ضرورت سے زیادہ استعمال کرنے پر اسی طرح کے نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔

دوائیں
بعض دوائیوں کا استعمال، یا غلط استعمال بھی بالوں کے گرنے کا سبب بن سکتا ہے- جیسے کہ خون کو پتلا کرنے والی، وٹامن اے سے بھرپور ایکنی دوائیں، ڈپریشن، دل کے مسائل یا ہائی بلڈ پریشر کے لیے استعمال کی جانے والی دوائیں ایسی ہیں جن کا یہ اثر ہو سکتا ہے۔
 
image
 
آئرن
بالوں کا گرنا آئرن کی کمی کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے جو صحت مند بالوں کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ اگر آئرن اس کی وجہ ہے تو آپ کو ناخن ٹوٹنے، پیلی جلد، سانس لینے میں دشواری، کمزوری اور دل کی تیز دھڑکن کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے-

پروٹین کی کمی
پروٹین کی کمی بھی بالوں کے جھڑنے کا سبب بن سکتی ہے- ایسے میں گوشت، انڈے، مچھلی، گری دار میوے، بیج اور پھلیاں جیسے کھانے کے ذریعے پروٹین کی مقدار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

حمل
حمل کے دوران، ہارمونز بالوں کو بچانے کے لیے کام کرتے ہیں، جس سے وہ گھنے نظر آتے ہیں۔ حمل کے اختتام پر، یہ اثر الٹ ہوجاتا ہے اور بالوں میں کمی کا رجحان ہوتا ہے۔ چند مہینوں کے اندر (تین سے چھ کے درمیان) صورت حال دوبارہ متوازن ہو جائے گی۔
 
image
 
بہت زیادہ شدت
بالوں کے گرنے کا ایک سبب بہت زیادہ شیمپو استعمال کرنے یا بہت سخت برش کرنا بھی ہوسکتا ہے، خاص طور پر جب بال گیلے ہوں۔ بہت زیادہ تنگ چوٹیوں سے بھی ہوشیار رہیں، جو بالوں کے ٹوٹنے کا سبب بن سکتی ہیں۔

تمباکو نوشی
تمباکو نوشی آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے اور آپ کے بالوں کے لیے بھی۔ سگریٹ کے دھوئیں میں موجود زہریلے مادے بالوں و خراب کر سکتے ہیں اور بالوں کو بڑھنے اور سر پر رہنے سے روک سکتے ہیں۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: