متوقع حکومتی پیکجز۔۔۔

مہنگائی کے اس دور میں روزانہ ہمار ی نظر کے سامنے سے مختلف خوردنی اشیا ءاور موبائل نیٹ ورکس کے پیکجز گزرتے ہیں ۔کہیں پانچ کلو گھی خریدنے پر دس روپے کی بچت ،توکہیں بچوں کی کتب پر ایک پنسل فری ملنے کی اطلاع !ایک طرف تو اِس طرح کی بچت سکیمیں کام کررہی ہیں ۔دوسری طرف سیلور نیٹ ورک والے کبھی لیڈیز فسٹ پیکج ،ویک اینڈپیکج اور فری ڈیلی ایس ایم ایس پیکج متعارف کروا رہے ہیں جس سے معروف اور مصروف لوگوں کے سکون کا بیڑا غرق کرنا آسان ہوگیا ہے ۔خدانخواستہ اگر صدرپاکستان ان موبائل نیٹ ورکس میں سے کسی کی سم ذاتی استعمال کے لیے خریدلیں اور پھر عوام کے وسیع تر مفاد کی خاطر کسی ٹیلی ویثرن چینل پر آکر عوام کو بتا دیں تو انہیں بھی موبائل پیکجز سے ہونے والی تکلیف اور مشکلات کا اندازہ ہوہی جائے گا ۔۔۔خیر ہم ان پیکجز کو جب بھی دیکھتے ہیں ،اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ پیکج پیش کرنے کے حوالے سے ہماری حکومت ہمیشہ سے کتراتی رہی ہے لیکن عنقریب انہیں کوئی نہ کوئی پیکج متعارف کرانا ہی ہو گا ۔۔۔ہم نے اپنے طور پر یہ کھوج لگانے کی کوشش کی کہ اگر حکومت کو بامر مجبوری پیکج پیش کرنے پڑجائیں تو وہ کیسے ہوں گے ؟اُن کی نوعیت کیا ہو گی او رعوام کو اُن سے کیا فوائد حاصل ہوں گے ۔تحقیق اور فکر سے جو نکا ت سامنے آئے وہ آپ کی خد مت میں پیش ہیں ۔۔۔

فضا میں آکسیجن کی کمی کا مسئلہ :
حکومت کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ اگر پوری قوم اسی رفتار سے سانس لیتی رہی تو روز بروز آکسیجن کم ہوتی جائے گی اور امکا ن ہے کہ 2080ءتک سانس لینے کے لیے مصنوعی آکسیجن کا ہی سہارا لینا پڑے ۔اس لیے اپنے ملک پر او ر اپنی آنے والی نسلوں پر احسان ِ عظیم کرتے ہو ئے پوری قوم پورے ہفتے میں ایک گھنٹہ سانس روک کر آکسجن کی بچت کریں گے جس کی وجہ سے ہماری آبادی میں خاطر خواہ کمی اور آکسیجن کی ایکسپائری ڈیٹ میں اضافہ ہو گا ۔اس مرتبہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیر اعظم خود سانس روک کر اس پیکج کے نافذالعمل ہو نے کا اعلان فرمائیں گے ۔

مہینے میں دوسے تین طے کے روزے رکھنا :
حکومتی ایما ءپر مفتیا ن ِ عظام سے طے کے روزے کی تعریف ”وہ روزہ جو ایک دن سحری کھا کر دوسرے دن کی شام افطار کیا جائے “۔بذریعہ اشتہارات عوام تک پہنچائی گئی اور عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ تقوٰ ی کے حصول اور قحط سے بچاﺅ کے لیے مہینے میں دوسے تین طے کے روزے رکھیں تاکہ اناج وغیر ہ کی بچت بھی ہو اور عوام الناس مرنے کے بعد جنت کی نعمتوں سے مالا مال ہوں ۔

مستقبل کے وزیر اعظم بلاول بھٹو کی تعلیم :
بھٹو خاندان کے لیے دی جانے والی قربانیوں سے کسی کو انکا ر نہیں ۔تین نسلوں سے وہ پاکستان کے لیے شہادت کے منصب پر فائز ہوتے رہے ۔اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان اُن کی قربانیوں کا صلہ د ے۔ وزیراعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل کے وزیر اعظم بلاول بھٹو کی تعلیم کے لیے صد ر زرداری اپنی جیب سے نہیں خر چ کرنا چاہتے ۔۔۔اُن کاکہنا ہے کہ کیونکہ بلاول نے تعلیم کے بعد پاکستان کے عوام کی خدمت کرنی ہے اِس لیے اُس کی تعلیم کا خرچہ بھی پاکستانی خزانہ برداشت کرے ۔مجھے امید ہے کہ عوام جمہوری حکومت کے اس فیصلے کو سرائیں گے کہ ہم عوام پر بلاول بھٹو کی تعلیم کے لیے تعلیم یافتہ وزیر اعظم پیکج کا آغاز کر رہے ہیں جن کا خا طر خواہ اضافہ آئندہ چند سالوں میں سامنے آجائے گا ۔اگر وزیر اعظم پڑھا لکھا ہوگا تو عوام کو فائدہ ہی ہو گانا ۔۔۔!

جوتوں کی قیمتوں میں اضافہ ۔۔۔۔ملکی وقار کی سلامتی :
ملکی وقار کی سلامتی کی خاطر حکومت نے جوتوں پر پچاس فیصد ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس طرح صرف باشعور اور پڑھے لکھے یعنی امیر لوگ جوتے خرید سکیں گے اور ہر ایرے غیر ے کو جوتے خریدنے کی سہولت میسر نہ ہوگی ۔اس کی وجہ سے صدر زرداری پر جوتا پھینکنے جیسے نا گوار واقعات بھی نہ ہو سکیں گے کیونکہ جو تے ایسے ناہنجاروں کی پہنچ سے بہت دور ہو جائیں گے ۔وزیر اعظم نے کہا ہے کہ عوام ہماری حکومت کے مسائل کو سمجھتے ہوئے ہمارے اس فیصلے کو بھی خندہ پیشانی سے قبول کرے گی ۔
Syed Mumtaz Ali Bukhari
About the Author: Syed Mumtaz Ali Bukhari Read More Articles by Syed Mumtaz Ali Bukhari: 9 Articles with 11359 views I wrote a book on " Namoos e Risalat ( Cruceed Cartoons)"
I also managed Children magazine Quaterly Sahar in 2010 and now publishing another childre
.. View More