اوشین گیٹ کے ابھی دو مشن باقی ہیں کیونکہ ۔۔ سی ای او اوشن گیٹ لوگوں کو ٹائی ٹینک کا ملبہ کیوں دکھانا چاہتے تھے؟

image


گزشتہ ماہ ٹائی ٹینک جہاز کا ملبہ دیکھنے کیلئے جانے والی آبدوز ٹائٹن کے مزید دومشن لائن اپ تھے، اوشین گیٹ کے چیف ایگزیکٹیو اسٹاکٹن رش کی جانب سے لوگوں کو ٹائی ٹینک دکھانے کے حوالے سے اہم انکشافات بھی سامنے آگئے۔

اسٹاکٹن رش نے ایک بار ایک انٹرویو میں ٹائی ٹینک کے ملبے تک سیاحوں کو سیر کروانے کو اپنی خواہش قرار دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ گہرے سمندر میں غرق شدہ ٹائی ٹینک کے ملبے تک سیاحوں کو غوطہ خوری کروانے کا انتخاب اس لیے کیا ہے کیونکہ یہ پانی کے اندر ایک مشہور اور قیمتی ترین چیز ہے۔

3 سال پہلے ایک انٹرویو میں اسٹاکٹن رَش کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ کمپنی نے جہاز بناتے وقت کچھ اصول توڑے ہیں تاہم ہر کوئی ٹائی ٹینک سے متعلق جاننا چاہتا ہے خواہ وہ اب سمندر کی تہہ میں پہنچ چکا ہے۔’میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کسی سے پوچھیں گے کہ پانی کے اندر کیا ہے تو وہ شارک، وہیل اور ٹائٹینک، اِن تین ناموں کے ساتھ جواب دے گا۔‘

یاد رہے کہ ٹائٹن آبدوز 18 جون کے مشن پر روانہ ہونے کے بعد دو گھنٹے سے بھی کم وقت میں پھٹ گئی تھی اور اس سے کچھ دیر قبل ہی اس کا اپنی مدر شپ سے تمام رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ واقعے سے قبل ٹائٹن آبدوز نے ٹائی ٹینک کے ملبے تک تین سفر کیے تھے جبکہ اوشین گیٹ کے جون 2024ء کے لیے مزید دو مشن لائن اپ ہیں۔

اوشین گیٹ کی ٹائٹن آبدوز کے سی ای او اسٹاکٹن رَش بھی ان پانچ افراد میں سے ایک تھے جو ٹائی ٹینک جہاز کے ملبے کے سفر کے دوران ہلاک ہو گئے تھے۔آبدوز میں ہلاک ہونے والے دیگر افراد میں فرانسیسی ایکسپلورر پال ہنری نارجیولٹ، برطانوی ارب پتی ہمیش ہارڈنگ، برطانوی نژاد پاکستانی شہزادہ داؤد اور اُن کا 19 سالہ بیٹا سلیمان بھی شامل تھا۔

YOU MAY ALSO LIKE: