تذکارِ صالحات


نئے سال کا آغاز ایک اچھی کتاب سے کیجئیے کیوں کہ کتاب ذہن ساز ہے ،زندگی بدل سکتی ہے۔
امام ابن تیمیہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ دورانِ جنگ ،سب اپنا سامان گھوڑا گاڑیوں پرلادے، ہجرت کر رہے تھے ،امام ابن تیمیہ نے اپنی گاڑی پر کتابیں لاد رکھی تھیں ،دنیاوی سامان وہیں چھوڑ آۓ مگر دولتِ علم کو ساتھ لے آۓ۔
حقیقت یہ ہے کہ کتاب ایسا فکری اثاثہ ہے کہ جس میں کئ ادوار کے دانشوروں کی میراث ملتی ہے۔انسان دوسروں کے حالات اور تجربات سے فائدہ اٹھانے کے قابل ہوجاتا ہے ۔کتابیں لکھنے والے دراصل تخیل کے معمار ہوتے ہیں جو سوچ کو وسعت اور جذبوں کو شگفتگی بخشتے ہیں۔اچھی کتابوں کا مطالعہ ،شعور کو پختگی عطا کرتا ہے اور معاشرے میں ہم آہنگی پیدا کرتا ہے۔اسی لئے کہا جاتا ہے کہ
Readers are the leaders.
کتابیں پڑھنے والے ہی رہنما بنتے ہیں۔
مطالعہ نہ صرف حالات کے دباؤ سے نجات دیتا ہے بلکہ فکرونظر کی نئ راہیں دکھاتا ہے جو عمل کے نئے میدانوں کی طرف رہنمائی کرتی ہیں۔موجودہ دور کو 'ڈیجیٹل ایرا ' کہا جاتا ہے ۔ٹیکنالوجی کے فروغ سے کتب بینی کا رحجان بہت کم ہوگیا ہے ۔اسی وجہ سے انسانی زندگی نے میکانکی رنگ اپنا لیا ہے اور صبروتحمل ،بڑوں کا ادب ،چھوٹوں پہ شفقت ، مہمان نوازی کی اعلیٰ ظرفی ،اختلاف_راۓ میں اخلاقی اقدار کو ہاتھ سے جانے نہ دینا جیسی خوبیاں کم ہوتی جارہی ہیں:

~ ہے دل کے لئے موت مشینوں کی حکومت
احساس _مروت کو کچل دیتے ہیں آلات !

سابق امریکی صدر "ابراھام لنکن" کا قول ہے کہ " کتابیں خریدنا تمہیں مہنگا نہیں پڑ سکتا لیکن کتابیں نہ پڑھنا ،تمہیں مہنگا پڑ سکتا ہے !"
۔مجھے اس اسلامی سال کے آغاز پر جو کتاب پڑھنی ہے ،اس کا نام " تذکارِ صالحات " از طالب ہاشمی ہے۔ یہ کتاب مجھے تحفہ میں ملی ہے۔اس کے ٹائٹل پر مسجد _نبوی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا عکس ،قران پاک اور پھولوں کے تینوں امیج بہت پیارے لگے۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ جب اس کتاب کو میں نے ورق گردانی کے لئے کھولا تو سامنے "محترمہ دردانہ صدیقی،قئیمہ حلقہ خواتین جماعتِ اسلامی پاکستان ،"اور محترمہ ثمینہ سعید ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل " کے نام جگمگارہے تھے ۔ اس اظہارِ اپنائیت کے لئے بہت شکر گزار ہوں ۔اس کتاب میں پیغمبروں کے اھل خانہ ،صحابیات رضی اللہ عنہما،تابعیات کے ساتھ دور_قریب یا عہد_حاضر کی چند صالحات کا بھی تذکرہ موجود ہے۔ اتنی عظیم شخصیات کے بارے میں پڑھتے ہوئے ایک نامعلوم سا خوف بھی رہتا ہے کہ نجانے ہم ان کی پیروی کے قابل ہوں گے یا نہیں۔

~ کیا فائدہ،فکر_بیش و کم سے ہوگا
ہم کیا ہیں جو کوئی کام ہم سے ہوگا
جو کچھ کہ ہوا ،ہوا کرم سے تیرے
جو کچھ ہوگا،تیرے کرم سے ہوگا !