قیامت کا دن

 قیامت کا دن بڑا سخت ہولناک دن ہے۔ اس کی دہشت اور خوف سے دل دہلیں گے ۔ زمین و آسمان ، جن و انسان اور فرشتے غرض تمام کائنات فنا ہو جائے گی۔ آسمان شق ہو جائے گا، زمین پر کوئی عمارت باقی نہ رہے گی۔ پہاڑ دھنکی ہوئی اون کی طرح اڑے پھریں گے۔ آسمان کے تارے بارش کے قطروں کی طرح زمین پر گر پڑیں گے، ایک دوسرے سے ٹکرا کر ریزہ ریزہ ہو کر فنا ہو جائیں گے۔ اسی طرح ہر چیز فنا ہو جائے گی اور سوائے پروردگار عالم کے کچھ باقی نہ رہے گا۔

قیامت آنے کی شکل یہ ہوگی کہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے حضرت اسرافیل علیہ السلام صور پھونکیں گے جس سے تمام زمین و آسمان میں ہلچل پڑ جائے گی۔ شروع شروع میں اس کی آواز بہت باریک ہوگی اور رفتہ رفتہ بلند ہوتی جائے گی۔ جس سے لوگ بہوش ہو کر زمین پر گر پڑیں گے اور مر جائیں گے۔ زمین ، آسمان اور پہاڑ اور پھر اللہ کے حکم سے اسرافیل اور عزرائیل بھی فنا ہو جائیں گے۔ اس وقت سوا اس ایک اللہ کے دوسرا کوئی نہ ہوگا۔ اور وہ تو ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا۔

حضرت عزرائیل کی روح
جب زمین و آسمان سب فنا ہو جائیں گے تو اللہ تعالیٰ حضرت عزرائیل علیہ السلام کو حکم دے گا کہ جبریل کی روح قبض کر، حضرت عزرائیل ان کی روح قبض کریں گے۔ وہ ایک بڑے پہاڑ کی مانند اللہ کی پاکی بیان کرتے ہوئے سجد ے میں گر پڑیں گے۔ اسی طرح حضرت میکائیل اور اسرافیل اور عرش اٹھانے والے فرشتوں کی روح باری باری سے قبض کر لی جائے گی وہ سب بھی مر جائیں گے پھر عزرائیل علیہ السلام سے اللہ تعالیٰ فرمائے گا ’’مت‘‘ (مرجا) وہ بھی ایک بڑے پہاڑ کی مانند تسبیح کرتے ہوئے سجدے میں گر پڑیں گے اور مر جائیں گے۔

قیامت کا صحیح وقت تو خدا کو معلوم ہے یا پھر اس کا رسول جانے مگر جتنا وقت گزرتا جاتا ہے۔ قیامت قریب ہوتی چلی جاتی ہے۔ ہاں اللہ و رسول نے قیامت کی کچھ نشانیاں بتا دی ہیں۔ جب یہ سب واقع ہو لیں گی۔ قیامت آجائے گی

قیامت کی نشانیاں
سب سے بڑی علامت خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا دنیا میں تشریف لا کر چلا جانا ہے۔ مگر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ اور بھی نشانیاں بیان فرمائی ہیں مثلاً:
۱۔ علم دین اٹھ جائے گا یعنی علماء دین اٹھالیے جائیں گے، جہالت کی کثرت ہوگی۔
۲۔ لوگ دنیا کمانے کے لیے علم حاصل کریں گے دین کی خدمت کے لیے نہیں۔
۳۔ دین پر قائم رہنا اتنا دشوار ہو جائے گا کہ جیسے مٹھی میں انگار لینا۔
۴۔ زکوٰۃ ادا کرنے کو لوگ تاوان اور بوجھ سمجھیں گے۔
۵۔ گانے اور بے حیائی کی کثرت ہوگی، کسی کا لحاظ پاس نہ ہوگا۔
۶۔ ذلیل لوگ بڑے بڑے محلوں میں فخر کریں گے۔ مال کی زیادتی ہوگی۔
۷۔ نکمے اور ناکارے لوگ بڑے بڑے عہدوں پر ہوں گے۔
۸۔ وقت میں برکت نہ ہوگی یعنی بہت جلد جلد گزرے گا۔
۹۔ لوگ ماں باپ کی نافرمانی کریں گے اور بی بی اور دوستوں کا کہنا مانیں گے۔
۱۰۔ اگلوں کو برا کہیں گے، ان پر لعنت کریں گے۔ مسجدوں میںشور کریں گے اور بیٹھ کر دنیا کی باتیں بنائیں گے۔

ان علامات کے علاوہ اور بھی بہت علامتیں ہیں جن کا بیان اگلے حصہ میں آتا ہے۔
بخاری شریف،مسلم شریف، ابن ماجہ، ابوداؤد،ترمذی، نسائی ،موت کی نشانیاں ،عالم برزخ وغیرہ
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1381713 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.