صحا بۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین

جس نے ایمان کی حالت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھاہو اور ایمان پر اس کی وفات ہوئی ہو۔ اسے صحابی کہتے ہیں۔ انھیں میں مہاجر و انصار ہیں۔

مہاجرصحابہ
جو صحابہ مکہ معظمہ سے اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں اپنا گھر بار چھوڑ کر مدینہ طیبہ ہجرت کر گئے ان کو مہاجرین صحابہ کہا جاتا ہے۔

انصار صحابہ
مدینہ منورہ کے وہ صحابہ کرام جھنوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور مہاجرین کرام کی مدد نصر ت کی وہ انصار کرام کہلاتے ہیں۔

صحا بۂ کرام کے متعلق عقیدہ
تمام صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم آقائے دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے جاں نثار اور سچے غلام ہیں۔ ان کا جب ذکر کیا جائے تو خیر ہی کے ساتھ ہونا فرض ہے۔ تمام صحابہ کرام جنتی ہیں۔ وہ جہنم کی بھنک نہ سنیں گے۔ اور ہمیشہ اپنی من مانتی مرادوں میں رہیں گے۔ قیامت کی سب سے بڑی گھبراہٹ انھیں غمگین نہ کرے گی۔ فرشتے ان کا استقبال کریں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہر صحابی کی یہ شان قرآن عظیم ارشاد فرماتا ہے۔ تو صحابہ کرام میں سے کسی کی کسی بات پر گرفت اللہ و رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے اور کوئی ولی کتنے ہی بڑے مرتبہ کا ہو کسی صحابی کے رتبہ کو نہیں پہنچتا۔ ان میں سے کسی کی شان میں گستاخی یا کسی کے ساتھ بد عقید گی، گمراہی ہے اور ایسا شخص جہنم کا مستحق ہے۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1381674 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.