ڈرامہ'گیسٹ ہاوٴس' کے اصل ہیرو افضل خان عرف 'جا ن ریمبو'

پاکستان ٹیلی ویژن کا سنہری دور یاد کیجئے۔۔۔ جب رات آٹھ بجتے ہی گھر گھرسے ڈراموں کی آوازیں آنے لگتی تھیں ۔ لوگوں کی دلچسپی کا یہ عالم تھا کہ وہ رات آٹھ بجے سے نو بجے کے درمیان کہیں جانا پسند نہیں کرتے تھے اور یہ ایک گھنٹہ صرف گھروں میں ٹی وی کے سامنے گزارا کرتے تھے ۔ پی ٹی وی کے فیملی ڈراموں کی دھوم بھارت اور دنیا کے دوسرے ممالک تک تھی۔ ہر سہ ماہی میں ایک سے بڑھ کر ایک ڈرامہ پیش کیا جاتا تھا۔

انہی ڈراموں میں سے ایک "گیسٹ ہاوٴس " بھی تھا جس کا اصل ہیرو افضل خان عرف 'جان ریمبو 'تھا۔ جان ریمبو اسلام آباد سینٹر کی پیشکش تھا ۔ اس میں افضل خان نے ایک گیسٹ ہاوٴس کے خاکروب کا کردار ادا کیا تھا۔ یہ کردار اس قدر مشہور ہوا کہ نہ صرف لوگوں کے دل میں گھر کر گیا بلکہ افضل خان کوفن کی دنیا میں امر کرگیا۔

افضل خان کو" گیسٹ ہاوٴس" میںجان ریمبو کا نام اس لئے دیا گیا تھا کہ ان دنوں ہالی ووڈ ہیرو سلویسٹراسٹالون طاقت ور ہیرو کے روپ میں پوری دنیا میں اپنی پہچان بناچکے تھے اور افضل خان کی وضع قطع بھی اس ڈرامے میں کچھ ایسی ہی تھی۔ ان پر یہ کردار انگوٹھی میں ہیرے کی طرح فٹ بیٹھا ۔ سچ پوچھئے تو آج بھی لوگ افضل خان کو کم اورگیسٹ ہاوٴس"کے ' ریمبو 'کو زیادہ جانتے ہیں۔

افضل خان بنیادی طور پر اسٹیج پر اداکاری کیا کرتے تھے اور" گیسٹ ہاوٴس" ان کا پہلا ڈرامہ تھا۔ اس ڈرامے میں ان کا تکیہ کلام " ریمبو ۔۔ریمبو۔۔جان ریمبو"ہوا کرتا تھا۔ یہ تکیہ کلام یا مکالمہ بھی عرصے تک لوگوں کے ذہنوں میں زندہ رہا۔ " گیسٹ ہاوٴس" کے بعد افضل خان کو اداکاری کی راہوں میں کبھی رک کر پیچھے دیکھنے کا موقع نہیں ملا۔

ڈرامے کے عروج کے دنوں کی باتوں کو یاد کرتے ہوئے افضل خان مقامی میڈیا سے ایک انٹرویو میں کہتے ہیں: گیسٹ ہاوٴس کی تیسری قسط سے ہی لوگوں نے مجھے سرراہ پہچاننا شروع کردیا تھا۔ لوگ مجھے دیکھ کر ایسے ایکسائٹیڈ ہوجاتے تھے کہ انہیں سنبھالنا مشکل ہوجاتا تھا۔ جب یہ معاملہ مزید بڑھتا چلا گیا تو میں نے لوگوں سے چھپنا شروع کردیا ۔۔۔ یہاں تک کہ بعض جگہوں پر مجھے ماسک پہن کر جانا پڑتا تھا۔"

اسی قسم کا ایک اور واقعہ بیان کرتے ہوئے اسی انٹرویو میں وہ کہتے ہیں: ان دنوں بھارت سے کچھ سکھ یاتری اپنی مذہبی رسومات اداکرنے حسن ابدال آئے ہوئے تھے۔ ایک دن چھ گاڑیوں میں سوار درجنوں سکھ یاتری پی ٹی وی اسلام آباد سینٹر پہنچ گئے۔ وہ سارے کے سارے مجھ سے ملنا چاہتے تھے اور جب تک میں نے ان سے بلمشافہ ملاقات نہ کرلی وہ واپس جانے پر رضامند نہیں ہوئے۔یہ لمحہ میری زندگی کا وہ یادگار پل ہے جسے میں ساری زندگی نہیں بھول سکتا "

"گیسٹ ہاوٴس "ہی وہ ڈرامہ تھاجو افضل خان کے لئے فلموں میں اداکاری کی راہیں کھولنے کا سبب بنا۔ آج اسی انڈسٹری سے جڑے انہیں تقریباً بیس سال کا لمبا گزرچکا ہے۔ فلمی دنیا سے انہیں مزید شہرت کے ساتھ ساتھ اپنی شریک سفر اداکارہ صاحبہ بھی ملیں۔

صاحبہ اداکارہ نشو کی بیٹی ہیں۔یہ دونوں میاں بیوی آج بھی فن کی دنیا سے وابستہ ہیں مگر محدود انداز میں۔ آج کل یہ جوڑی لاہور سے ایک مارننگ ٹی وی شو کررہی ہے۔ریمبو یعنی افضل خان کی اداکاری سے سجی ایک فلم "کوئی تجھ سا کہاں" ان کی تازہ ترین پیشکش ہے۔

بشکریہ:
وسیم اے صدیقی