باپ اور بیٹی

بیمار معاشرہ

کائنات میں ماں کے ساتھ ایک خوبصورت کردار باپ کا بھی ہوتا ہے ،اسی باپ کا بیٹی سے رشتہ ایک انمول احساس ہوتا ہے ،محبت اور تعلق کی ایک خوبصورت کہانی، باپ اور بیٹی کا رشتہ ان لمحات سے بھرا ہوا ہے جو ہمیشہ کے لیے قابل احترام ہیں۔ زندگی کے سبق سکھانے سے لے کر ہنسی بانٹنے تک، باپ اپنی بیٹیوں کی زندگیوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
سفر کے ہر قدم میں، ایک باپ اکثر طاقت، برداشت ، ایثار کا ستون ہوتا ہے، جو مدد، رہنمائی، اور جھکنے کے لیے کندھا فراہم کرتا ہے۔ وہ نہ صرف اپنی بیٹی کی حفاظت کرتا ہے بلکہ اسے اپنے خوابوں کی پیروی کرنے اور اپنے مقاصد کا تعاقب کرنے کی طاقت بھی دیتا ہے۔ اس خوشی اور سکون کو نہ بھولیں جو ایک بیٹی اپنے باپ کی زندگی میں لاتی ہے۔ اس کی مسکراہٹ اس کی دنیا کو روشن کرتی ہے، اور اس کی کامیابیاں اس کے دل کو فخر سے بھر دیتی ہیں۔ بیٹی زندگی کی خوبصورت نعمتوں کی مستقل یاد دہانی ہے۔
باپ اور بیٹی کا رشتہ ایک ایسا خزانہ ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط تر ہوتا جاتا ہے۔یہ ایک ایسا رشتہ ہے جو مشکلات کے امتحان کو برداشت کرتا ہے اور زندگی کی خوشیاں مناتا ہے۔
باپ بیٹی کا بندھن خود ایک دوسرے کے ناقابل فراموش احساس ہے کہ بیٹی کے لیے زندگی کے سخت ایام میں سائبان کی مانند ، آنسوؤں سے بھری آنکھوں کے لیے باپ کی دلاسے والی ایک جھلک کافی ہوتی ہے ، خالی جیب سے خواہشات کی تکمیل کا حوصلہ صرف باپ کے نصیب میں رب العالمین نے رکھا ہے ، بڑھاپے میں بیٹی کی ایک مسکراہٹ باپ کو جوانی کی دہلیز پر لا کھڑا کرتی ہے اور جوانی میں بیٹی کی تکلیف کا ایک پل باپ کو موت کی دہلیز پار کروا دیتا ہے ، باپ کے سر کا مان و تاج بیٹی کی عزت ہوتی ہے تو بڑی بانصیب ہیں وہ بیٹیاں جن کے حصّے میں تاج بننا ہوتا ہے ،سسرال میں بیٹی کا دل باپ کی صحت کے ساتھ دھڑکتا ہے ، بیٹی کا رشتہ ایسا بے مول ہے کہ اپنے اندر ہر دکھ کو جگہ دے کر بھی باپ کا سامنا مسکراتے ہوئے چہرے سے کرتی ہے ،لیکن رب العالمین نے باپ کو بھی یہ ہنر دیا ہے کہ بیٹی کی آنکھوں کی چمک سے ،خودساختہ مسکراہٹ سے ،لفظوں کے اتار چڑھاؤ سے سمجھ جاتا ہے کہ بیٹی خوش نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔مگر افسوس کہ ہم نے اس رحمت کو سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کی ، بیٹی کی صورت میں رب العالمین کی جو رحمت ہمارے گھر میں آئی ہے اس کی خوشبو کو محسوس کرنے سے قاصر ہی رہتے ہیں ،کیونکہ ہمارے دلوں میں ،ہمارے ذہنوں میں دولت کی تقسیم ، وراثت میں حصہ ، شادی کے موقع پر دلہن کے جہیز کی فکر اس کی پیدائش کے وقت ہی اس کی اہمیت و رحمت کے احساس کو قتل کر دیتی ہے ۔۔۔۔پھر ہم جیتے تو ہیں ، روز بیٹی سے ملتے تو ہیں ، اس کو عزت و غیرت سمجھتے تو ہیں لیکن رحمت کے احساس سے خالی ہو کر ،جو باپ بیٹی کی محبت کو سر اٹھانے ہی نہیں دیتا ۔۔۔۔۔اور جس گھر میں اس کی پیدائش پر یہ احساس رحمت محسوس کر لیا تو سمجھ جائیں آپ نے بلکہ باپ نے بیٹی کا معانی سمجھ لیا ۔

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 876 Articles with 557718 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More