میں نے جتنا وقت کو ضائع ہوتے ہوئے دیکھا ہے اتنے بے رحمی سے کسی چیز کو برباد ہوتے ہوئے نہیں دیکھا۔ہم ہمیشہ کامیاب لوگوں کے تذکرے کرتے ہیں ۔ لیکن کبھی ہم نے ان کے ماضی پر نظر ڈالا ہے کہ وہ کتنا مطالعہ کرتے وقت کو کتنا انمول رکھتے ، وقت کی کتنی قدر کرتے ، تبھی تو تاریح نے بھی انہیں نہیں بولا ، وقت نے بھی ان کی قدر کیں ۔ اور وہ لوگ جنہوں نے وقت کو بہت بے دردی سے ضائع کیا ، پھر تاریح بھی ان کا ذکر ںہیں کرتی ۔ ان کو بہت ہی اسانی سے بول گئ ۔ لیکن تاریح اپنے اپ کو دہراتی ہے ۔ مجھے امید ہے کہ پھر سے اسے رجال اللہ تعالیٰ پیدا فرمادینگے کہ جو وقت کی قدر کرنگے ، اور تاریح ان کا استقبال بھی ہی عمدہ طریقے سے کرے گی ۔ اب میں تمہں کیا کہوں تم نے تو امنی ماضی ہی بلا دی ۔ اس لئے تو علامہ اقبال نے فرمایا تھا وہ معزز تھے زمانے میں مسلماں ہو کر اور تم خوار ہوئے تارک قراں ہو کر
|