خواب حقیقت میں انسان کے وہ احساسات ہوتے ہیں جن کے بارےمیں انسان کو خود مکمل علم حاصل نہیں ہوتا ہے۔ خواب کے متعلق زمانہ قدیم سے لے کر اب تک بہت سے نظریآت پیش کیے گئے لیکن اب تک کو ئی مکمل خاکہ نہ ملا۔ ایک نظریے کے مطابق نیند کی حالت میں روح انسان کا جسم چھوڑ دیتی ہے مگر دماغ سے اس کا رابطہ رہتا ہے۔ ماہرین خواب کے مطابق انسان کو زیادہ تر علوم خوابوں کے ذریعے حاصل ہوتے ہیں۔ اکثر خواب انسان جو سارا دن سوچتا ہے اس کے مطابق آتے ہیں۔ اور کچھ شیطانی طاقتوں کا نتائج کا ردعمل ہوتا ہے۔ کچھ سائنسدانوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ انہیں زیادہ ترعلم خواب کے ذریعے حاصل ہوا ہے جن سے چند کی مثالیں یہاں پیش کی گئیں ہیں:- ١-مشہور سائنسدان البرٹ آئن سٹائن نے بھی کہاکے اسے تھیوری اف ریلیٹیویٹی بھی خاب میں معلوم ہوئی ۔ ٢- نیکولا ٹیسلا نے بھی بتایا تھا کہ اسے کئی دریافتوں کے بارے میں بھی خواب سے ھی معلوم ہوا۔ ٣- مشہور میتھامیٹیش رامانوجن کے مطابق اس نے کئ فارمولے بھی خواب میں دیکھے اور دنیا کے سامنے پیش کیے۔ ٤- اسی طرح ١٩١٣ٰء میں نیلز بوہر کو خواب کے ذریعے ایٹم کا سٹرکچر معلوم ہوا۔ ایسے سائنسدانوں، مفقرین اور مصنفوں کی ہزاروں کہانیاں ہیں جنہوں نے خواب میں ایسا کچھ دیکھاجس سے انسانیت کی تاریخ ہی بدل گئی ۔ سائنسدان کارل جنگ نےاپنی تھیوڑی میں کہا تھا کے انسان کے دماغ کا نیچلا حصہ جیسے انکوشیاس برین کے نام سے جانا جاتا ھے انسان کے بچپن، آباؤاجداد اور ذاتی یادیں محفوظ ہوتی ہیں۔ انسان جو سوچتا ہے وہ ہی اس کے خواب میں آتا ہے اور یہ انسان کے بس میں نہیں ہوتا ہے
|