عالمی صنعتی اور سپلائی چین کا فروغ

ابھی حال ہی میں چائنا انٹرنیشنل سپلائی چین ایکسپو کا بیجنگ میں انعقاد کیا گیا۔اسے عالمی تجارت کے فروغ میں ایک اہم کوشش قرار دیا جا سکتا ہے ، جو عالمی صنعتی اور سپلائی چین میں تعاون کو فروغ دینے میں چین کے اہم اور ذمہ دارانہ کردار کی عکاسی کرتی ہے۔قومی سطح پر اپنی نوعیت کی اس پہلی نمائش نے 50 سے زائد ممالک اور خطوں کے نمائش کنندگان کو راغب کیا۔ اس ایکسپو کے انعقاد سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ ملٹی نیشنل کارپوریشنوں کو اپنے چینی ہم منصبوں کے ساتھ مزید وسیع تعاون کی توقع ہے اور انہیں لچکدار، موثر اور متحرک صنعتی اور سپلائی چینز کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، اس طرح کے تعاون سے عالمی اقتصادی ترقی کے لیے ایک اہم یقین دہانی ہو گی۔
صنعتی اور سپلائی چین تعاون کو بڑھانے کے لئے یہ سب سے زیادہ ضروری ہے کیونکہ عالمی معیشت کووڈ ۔19 وبائی صورتحال کے اثرات، جغرافیائی سیاسی تناؤ اور دیگر عوامل کے باعث عالمگیریت مخالف رجحانات کے بڑھنے کی وجہ سے ایک مشکل اور غیر متوازن بحالی سے گزر رہی ہے۔ایسے میں چین نے ملک میں کئی ایسی معاشی سرگرمیوں کے انعقاد کو یقینی بنایا ہے جس سے کاروباری اداروں کا اعتماد بڑھا ہے۔اس ضمن میں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو جیسے دیگر بڑے میلوں کی طرح،حالیہ سپلائی چین ایکسپو نے چین کے اعلیٰ سطحی کھلے پن اور کثیر القومی کمپنیوں کو چین میں اپنے کاروبار کو ترقی دینے کے نئے مواقع فراہم کیے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم کی جانب سے جاری کردہ اقتصادی آؤٹ لُک کے مطابق، چین کی معاشی نمو 2023 میں 5.2 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اس سے قبل بھی دنیا کی دوسری بڑی معیشت اورایک بڑے ذمہ دار ملک کی حیثیت سے چین نے اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو فروغ دینے اور دنیا کے ساتھ ترقی کے مواقع کا اشتراک کرنے کے اپنے پختہ عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔چین کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ وہ عالمی اقتصادی بحالی اور عالمی ترقی و خوشحالی میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ کھلے اور جامع انداز میں کام کرنا جاری رکھے گا۔یہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت کی حیثیت سے عالمی معاشی بحالی کے لیے چین کے ذمہ دارانہ رویے کی عمدہ عکاسی ہے جس سے مشکلات سے دوچار عالمی معیشت کو مضبوط سہارا ملے گا۔
چین اس سلسلے میں مزید اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو وسعت دینے کا خواہاں ہے۔ ملک نے اعلان کیا ہے کہ وہ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی رسائی کے حوالے سے تمام پابندیاں ہٹا دے گا۔ویسے بھی چین کا مستقل بہتری کی جانب گامزن صنعتی نظام اور بڑی مارکیٹ ،صنعتی اور سپلائی چینز کے لیے مضبوط حمایت اور وسیع جگہ فراہم کرتی ہے۔کلیدی مواد سے لے کر بنیادی اجزاء اور آپریٹنگ سسٹم تک، سپلائی چین ایکسپو میں متعدد خصوصی نئے کاروباری اداروں کی شرکت صنعتی ویلیو چین کے اعلیٰ معیار تک پہنچنے کے لیے چین کے عزم اور کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔ چین کا مینوفیکچرنگ سیکٹر 2022 میں ملکی جی ڈی پی کا 27.7 فیصد رہنے کے ساتھ ساتھ 13 سالوں سے عالمی درجہ بندی میں سرفہرست رہا ہے۔دوسری جانب چین نے لچکدار، موثر اور جامع عالمی صنعتی اور سپلائی چین کو برقرار رکھنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے اپنے پختہ عزم اور ٹھوس اقدام کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں مشترکہ کوششیں عالمی اقتصادی بحالی کو فروغ دے سکتی ہیں، جبکہ "ڈی کپلنگ "، تجارتی تحفظ پسند اور دھونس پر مبنی طرز عمل کا نتیجہ صرف منفی اثرات کی صورت میں ہی برآمد ہو گا۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 962 Articles with 412654 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More