حالیہ برسوں کے دوران چین نے ثقافتی ورثے کے منظم تحفظ
اور پائیدار ترقی کو مسلسل آگے بڑھایا ہے ہے، جس نے دنیا بھر میں روایتی
چینی ثقافت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔دوسری جانب چین نے
ایشیائی براعظم سمیت عالمی سطح پر بھی ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے دنیا کے
ساتھ تعاون کو فروغ دیا ہے۔ چین کی فعال کوششوں سے ایشیائی ممالک کے درمیان
ثقافتی روابط کو فروغ دینے کے لیے"الائنس فار کلچرل ہیریٹیج ان ایشیا" کا
باضابطہ قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔چینی صدر شی جن پھنگ کے پیش کردہ
گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کے ایک اہم عمل کے طور پر اس اتحاد کا قیام
ایشیائی ثقافتی ورثے کے تحفظ اور ایشیائی تہذیبوں کے درمیان تبادلوں کو
گہرا کرنے کے لیے سازگار ہے جبکہ اس سے عالمی تہذیبوں کے باغ کو مزید پھلنے
پھولنے میں مدد ملے گی۔اس سے قبل بھی چین نے ہمیشہ متنوع تہذیبوں کےاحترام،
انسانیت کی مشترکہ اقدار کی حمایت ، تہذیبی ورثے اور جدت طرازی کی قدر کرنے
اور بین الاقوامی عوامی تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیاہے۔
ثقافتی ورثے کے تحفظ اور فروغ کے حوالے سے چینی صدر شی جن پھنگ نے ہمیشہ
اپنی ذاتی دلچسپی ظاہر کی ہے اور ابھی حال ہی میں انہوں نے زیادہ سے زیادہ
لوگوں کو عظیم دیوار چین کے بارے میں آگاہ کرنے اور عوام کو اس کے تحفظ میں
شامل کرنے کی کوششوں پر زور دیا ہے تاکہ لوگ اپنے آباؤ اجداد کے قیمتی ورثے
کو آنے والی نسلوں تک منتقل کرسکیں۔شی جن پھنگ نے کہا کہ عظیم دیوار چین
چینی قوم کی نمائندہ علامت اور چینی تہذیب کی ایک اہم علامت ہے۔ یہ ہماری
مشترکہ ذمہ داری ہے کہ اس تاریخی اور ثقافتی ورثے کی حفاظت کریں۔ انہوں نے
اس امید کا اظہار بھی کیا کہ عظیم دیوار چین کے آس پاس رہنے والی کمیونٹی
اپنے گھروں کی حفاظت کرتے ہوئے عظیم دیوار چین کی حفاظت جاری رکھیں گے،
عظیم دیوار چین کی ثقافت کو آگے بڑھائیں گے اور اس سے وابستہ عظیم کہانیوں
کو اگلی نسلوں تک منتقل کریں گے۔انہوں نے شہریوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ
ایک مضبوط سوشلسٹ ثقافت کی تعمیر اور چینی جدیدکاری کو فروغ دینے میں اپنا
حصہ ڈالیں۔
عظیم دیوار چین، چین میں سب سے بڑے پیمانے پر موجود ایک ثقافتی ورثہ ہے.
سنہ 2012 کے بعد سے شی جن پھنگ نے ثقافتی اقدار کو بروئے کار لانے اور عظیم
دیوار چین کے ثقافتی آثار کی وراثت اور حفاظت سے متعلق کام پر بہت توجہ دی
ہے اور عظیم دیوار چین نیشنل کلچرل پارک کی تعمیر کو آگے بڑھانے کے لیے
متعدد ہدایات دی ہیں۔
اس سے قبل بھی انہوں نے متعدد مواقع اور تحریری صورتوں میں ثقافتی ورثے کے
تحفظ اور وراثت کو مضبوط بنانے اور چین کی عمدہ روایتی ثقافت کو فروغ دینے
پر زور دیا ہے۔شی جن پھنگ نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ ثقافتی آثار اور ورثہ چینی
قوم کے جینز اور خون میں شامل ہے ۔ یہ چین کی شان دار تہذیب کے ناقابل
تجدید اور بے بدل وسائل ہیں۔ ثقافتی آثار کے تحفظ اور استعمال اور ثقافتی
ورثے کے تحفظ اور وراثت کے معیار کو جامع طور پر بہتر بنانا ضروری ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ثقافتی آثار کی تحقیق ، تشریح ،
نمائش اور پھیلاؤ کے معیار کو بہتر بنایا جائے۔اس ضمن میں غیر مادی ثقافتی
ورثے کے تحفظ کے لئے حمایت اور سہارے کو مضبوط بنایا جائے اور اقلیتی
قومیتوں کی تاریخ اور ثقافت پر تحقیق کو مضبوط بنایا جائے تاکہ چینی قوم
میں ہم نصیب معاشرے کے تصور کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
چین کا موقف بڑا واضح ہے کہ دنیا رنگین تہذیبوں پر مشتمل ہے۔ چینی تہذیب
میں ہمیشہ مختلف تہذیبوں کے درمیان باہمی تفہیم اور احترام کی حمایت کی گئی
ہے۔چین کو دنیا کے مختلف علاقوں کے ساتھ ثقافتی تبادلوں کی مضبوطی اور
مشترکہ طور پر تہذیبوں کے مابین تبادلوں اور باہمی سیکھنے کو فروغ دیتے
ہوئےگلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو پر عمل درآمد کرنا چاہیے تاکہ بنی نوع
انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں گہری اور دیرپا ثقافتی توانائی فراہم
کی جا سکے۔
|