چین اس وقت اپنی جدید مصنوعات اور جدید ٹیکنالوجیز کی
بدولت ایک انتہائی مربوط سپلائی چین کی تشکیل سے ملک کو عالمی الیکٹرک
وہیکل (ای وی) مارکیٹ میں مزید کامیابیوں کی جانب گامزن کر رہا ہے۔جب چین
کی نئی انرجی وہیکل (این ای وی) کی صنعت کی بات آتی ہے، تو ملک کا جنوبی
صوبہ گوانگ دونگ یقینی طور پر نئی ٹیکنالوجیز کا "مرکز" ہے۔اعداد و شمار کے
مطابق گزشتہ سال چین میں ہر چار میں سے ایک نیو انرجی گاڑی گوانگ دونگ میں
تیار کی گئی تھی۔چین کا یہ صوبہ ایک جدید ماحولیاتی نظام کا گھر ہے جو نیو
انرجی گاڑیوں کے تمام پیداواری مراحل کا احاطہ کرتا ہے۔یہاں ایسی نئی
فیکٹریاں بھی مسلسل قائم کی جا رہی ہیں جو برقی گاڑیوں کے اہم ترین جزو "بیٹری"
کی پیداوار میں مہارت رکھتی ہیں۔ان فیکٹریوں کے اندر دنیا کی انتہائی موثر
بیٹری پروڈکشن لائنیں دیکھی جا سکتی ہیں.
مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایک فیکٹری کی مشینیں سالانہ چھ لاکھ کاروں کو بجلی
فراہم کرنے کے لئے کافی بیٹریاں تیار کرسکتی ہیں ، لیکن یہ صرف ایک مقامی
آٹومیکر کی طلب کا ایک چھوٹا سا حصہ پورا کرتی ہیں۔بیٹریاں ای وی سپلائی
چین کا بنیادی حصہ ہیں ، کیونکہ یہ کار کی حفاظت ، چارجنگ ، رینج ، لاگت
اور باقی قیمت کا تعین کرتی ہیں۔دوسری جانب چینی ای وی بیٹریاں اپنی جامع
سپلائی چین اور فروخت کے بعد خدمات کی اچھی کارکردگی اور معیار کی وجہ سے
دنیا میں قدرے نمایاں مقام پر فائز ہیں۔اس حقیقت کو بھی مدنظر رکھا جائے کہ
نیو انرجی گاڑیوں کی صنعت سے وابستہ چینی کمپنیوں کو قومی یا مقامی حکومتوں
سے کوئی سبسڈی نہیں ملتی ہے۔ لہذا اسے دنیا میں خالص مارکیٹ مقابلہ کہا جا
سکتا ہے جس میں چینی کارکنوں کی محنت اور مارکیٹ کی وسعت نے چین کو عالمی
سطح پر آگے رکھا ہوا ہے۔
چینی نیو انرجی کار سازوں اور تکنیکی ماہرین کے نزدیک اُن کی بیٹری کی
پیداواری لائنوں کی صلاحیت اور تکنیکی سطح مختلف ہے. بہترین پیداواری
لائنیں اعلی کارکردگی، کم لاگت اور زیادہ درست کوالٹی کنٹرول حاصل کر سکتی
ہیں۔چینی ماہرین روایتی لیتھیم بیٹریوں کو مستقبل کے متبادل کے ساتھ تبدیل
کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، لیکن کلیدی تکنیکی مشکلات بدستور موجود ہیں۔آل
سولڈ اسٹیٹ بیٹریاں توانائی کی کثافت اور حفاظت میں ایک بڑی کامیابی حاصل
کر سکتی ہیں، لہذا، انہیں ای وی بیٹری ٹیکنالوجی کا اہم سنگ میل اور عالمی
پاور بیٹری انڈسٹری میں مسابقت کا ایک تکنیکی مقام سمجھا جاتا ہے. لیکن اہم
مواد اور مینوفیکچرنگ تکنیک میں بدستور بہت سے تکنیکی چیلنجز موجود ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نیو انرجی گاڑیوں کی صنعت کی ترقی گلوبلائزیشن
کے ساتھ منسلک ہے. نئی توانائی کی گاڑی نہ صرف نقل و حمل کا ذریعہ یا ایک
نئی گاڑی کی شکل ہے ، بلکہ اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ یہ اہم
معدنیات کی دوبارہ وضاحت کرتی ہے۔اگرچہ غیر ملکی مارکیٹ کی تلاش کے لئے وقت
اور صبر کی ضرورت ہوتی ہے لیکن چینی الیکٹرک گاڑیوں کی حاصل شدہ کامیابیوں
کے تناظر میں یورپی آٹومیکرز چینی ہم منصبوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کی
تشکیل سے متعلق زیادہ یکساں نقطہ نظر اپنا رہے ہیں۔ویسے بھی دنیا میں نئی
توانائی کی جانب منتقلی کا رجحان زور پکڑ رہا ہے ،جس سے اس اعتماد کو تقویت
ملتی ہے کہ چینی نیو انرجی گاڑیوں کی صنعت ترقی کرتی رہے گی۔
چینی نیو انرجی کار ساز اس حوالے سے بھی پُرامید ہیں کہ غیر ملکی صارفین
اعلی معیار اور تکنیکی طور پر جدید مصنوعات کی خواہش رکھتے ہیں.ایسے میں
چینی ای وی بنانے والوں کو عالمی سطح پر جانے پر مقامی مارکیٹ اور ثقافت
میں فعال طور پر ضم ہونا چاہئے۔اعلی درجے کی ، سستی سبز گاڑیاں تیار کرنا
ایک عالمگیر مشن ہے جو بلآخر ، ماحول دوست نقل و حمل کی جستجو اور ترقی کو
آگے بڑھائے گا اور نیو انرجی گاڑیوں کے نظام کو نئی توانائی اور قوت محرکہ
دے گا .
|