للن پٹیل نے کلن شرما سے پوچھا یار اگر خدانخواستہ ۴؍ جون کو کمل نہیں کھل
سکا تو کیا ہوگا؟
کلن بولا بھائی منحوسیت کی باتیں نہ کیا کرو۔ یہ ناممکن ہے۔
اچھا تم تو کہتے تھے کہ مودی ہے سب کچھ ممکن ہے۔ ایسا ہے تو کیا وہ اتنا
بھی نہیں کرسکتے؟
بھائی کلن ان کی بہکی بہکی باتوں سے تو ایسا لگتا ہے کہ وہ نادانستہ وہی
کررہے ہیں جو تم کہہ رہے ہو۔
جی ہاں میں بھی نہیں چاہتا کہ کمل نہ کھلے مگر بفرضِ محال ایسا ہوگیا تو
اپنے پردھان جی کیا کریں گے؟
وہ تو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ جھولا اٹھا کر چل دیں گے۔ اپنے ہی کسی مندر
میں بیٹھ کر اپنی ہی مورتی کی پوجا ارچنا کریں گے ۔
للن نے تائید کی ہاں یار اس کے لیے انہوں نے ماحول بنادیا ہے لیکن اپنے
چانکیہ کیا کریں گے؟
ان کو کچھ کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔ جئے شاہ آئی پی ایل کی چاندی کاٹ رہے
ہیں ۔ جس باپ نے اس قابل بنایا اس کو کیسے بھول سکتے ہیں؟
جی نہیں ایسی بات نہیں مگر خود کو مصروف رکھنے کی خاطر کچھ نہ کچھ تو کرنا
ہی پڑے گا ۰۰۰۰۰نا؟
کلن نے کہا میرے خیال میں جیوتش بن جائیں گے ۔
ارے جیوتش ودیاّ تو براہمنوں کا کام ہے کل یگ کا چانکیہ تو بنیا ہے ۔
جیوتشی کیسے بن سکتے ہیں۔
ہاں یار بن گئے تب بھی ان کے پاس مہورت نکلوانے کون آئے گا؟
للن بولا میرے خیال میں ٹی وی والے آکر ان سے استفادہ کریں گے ۔
اچھا ! وہ کیوں؟
اس لیے کہ آج کل وہ یہی کررہے ہیں ابھی تازہ پیشنگوئی ابھی انہوں نے یہ کی
ہے کہ ۶؍ جون کو راہل اور اکھلیش چھٹی منانے باہر چلے جائیں گے ۔
کلن نے پوچھا اچھا تو کیا مودی جی کو اتنی جلدی ہے دو دن کے اندر حلف
برداری ہوجائے گی؟
جی ہاں ا میت شاہ کا دعویٰ تو یہی ہے کہ بی جے پی چار سو پار ہوگی کانگریس
کو چالیس اور اکھلیش کو چار نشستیں ملیں گی ۔
اچھا! چار ہی چار کا نہایت لذیذ اچار بنایا ہے مگر انہوں نے پردھان جی کے
بارے میں کیا کہا ؟
للن بولاان کے بارے میں چانکیہ نے کہا کہ وہ چھٹی ہی نہیں لیتے ۔
یہ بھی صحیح ہے، جو کام کرتا ہے وہ چھٹی لیتا ہے مگر جو کام ہی نہیں کرتا
وہ چھٹی کیسے لے سکتاہے؟
دیکھو کلن پردھان جی نے تمہیں اور کلن دونوں کو غلط ثابت کردیا ۔
اچھا ! وہ کیسے؟
انہوں نے اول تو انتخابی مہم کے دوران اچانک ایک دن کی چھٹی لے لی اور کچھ
کام بھی کردیا ۔
کلن بولا یار تم بھی پردھان جی کی طرح متضاد باتیں کرنے لگے چھٹی بھی لی
اور کام بھی کیا؟ یہ دونوں باتیں بیک وقت کیسے ہوسکتی ہیں؟
کیوں نہیں ہوسکتیں ۔ لوگ نجی کام کے لیے دفتر سے چھٹی لیتے ہیں ۔
لیکن پردھان جی تو کہتے ہیں کہ وہ قوم کے لیے جیتے اور مرتے ہیں۔ ان کا
اپنا کوئی نجی کام نہیں ہے۔
ارے بھیا یہ سب کہنے کی بات ہے۔ ان کا اصلی کام انتخابی تشہیر کرنا ہے اس
سے انہوں نے ایک دن کی چھٹی لے کر کچھ دفتری کام کردئیے۔
کلن بولا ارے یار یہ بھی کوئی دفتری کام کا وقت ہے۔مجھے تو خوف ہے کہیں
مخالفین یہ نہ کہہ دیں’ یہ ناداں گر گئے سجدے میں جب وقتِ قیام آیا‘
نہیں بھائی انہوں نے کچھ فائلوں کو نمٹانے اور کچھ افسران کا تبادلہ کرنے
کی خاطر یہ وقفہ لیا ۔
یار کمال ہے ۔ یہ سب فالتو کے کام تو ۴؍ بلکہ یکم جون کے بعد بھی ہوسکتے
تھے یہ درمیان کون سے ضرورت آن پڑی؟
بھیا مجھے تو لگتا ہے پردھان جی اب نروس ہونے لگے ہیں ۔
کیا بکتے ہو للن انہوں نے روبیکا لیاقت سے کہا کہ وہ تپسیا کرتے ہیں اس لیے
نروسنیس ان کی لغت میں نہیں ہے۔
اچھا تو شاید تھک گئے ہوں گے ۔ اس عمر ایک دن کے اندر دو دو تین تین خطابات
عام کرنا بچوں کا کھیل نہیں ہے۔
کلن نے کہا یہ بولو کہ بوڑھوں کے بس کا روگ نہیں ہے مگر وہ تو کہتے ہیں کہ
انہیں الوہیاتی توانائی ملتی ہے اس لیے تھکن ان کے قریب نہیں پھٹکتی ۔
یار کلن تمہارا مسئلہ یہ کہ جن باتوں کو وہ خود سنجیدگی سے نہیں کہتے تم
انہیں سچ سمجھ لیتے ہو ۔ ان کی ایسی باتوں کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
اچھا اگر تھک گئے تھے تو آرام کرلیتے دفتر میں جاکر کام کرنے کی کیا ضرورت
تھی ۔
بھیا ہر انسان آگے کی سوچتا ہے ۔ کل کو اقتدار چلا گیا تو مخالفین ان ساری
فائلوں کو کھول کر انتقام لے لیں گے ۔
کیا بکتے ہو ۔ تمہارا مطلب ہے ای ڈی والے بھی کبھی پردھان جی کے خلاف
ہوجائیں گے َ؟
کیوں نہیں ؟ سرکاری افسران کی وفاداری فرد سے نہیں حکومت سے ہوتی ہے ۔ ان
کے آگے جو ہڈی ڈالتا ہے وہ اسی کے آگے دُم ہلاتے ہیں۔
لیکن بھیا پردھان جی تو صبح و شام اپنے مصاحبین میں گھرے رہتے ہیں ۔ ان میں
سے کس کی مجال ہے کہ انہیں حقیقت ِ حال سے واقف کرائے۔
للن بولا ارے بھیا نتن گڈکری نے تو بلا واسطہ آگاہ کرہی دیا کہ وہ اپنے
اچھے دنوں کی شہنائی سن رہے ہیں ۔
اچھا ! وہ کیسے؟
پردھان جی نے جس دن چھٹی لی اسی دن نتین گڈکری نے بڑے زور و شور سے اپنی
سالگرہ منائی ۔
کلن نے سوال کیا اچھا ؟ کہیں وہ 75؍ ویں سالگرہ مناکر سبکدوش تو نہیں
ہوگئے؟
نہیں بھیا وہ تو اپنی 67؍ ویں سالگرہ کا جشن منارہے تھے اور ایسا زبردست
جشن کہ پچھلے دس سالوں میں یہ جلوہ کبھی بھی نظر نہیں آیا ۔
اچھا تو تم کہنا کیا چاہتے ہو؟ مجرا وجرا تو نہیں کروا دیا ؟
نہیں بھائی وہ ترازو کے ایک پلڑے میں خود بیٹھ گئے اور دوسرے پر ان کے مداح
لڈو کے ڈبے رکھتے رہے ۔
اچھا تو کیا انہیں لڈووں سے تولا گیا؟
جی ہاں تم صحیح سمجھے لیکن اتنے سارے لڈو آئے کہاں سے اور پھر گئے کہاں ؟
مجھے تو لگتا ہے آر ایس ایس کے صدر دفتر سے آئے ہوں گے اور ان کا بڑا حصہ
وہیں لوٹا دیا گیا ہوگا ۔
یار کلن 67؍ ویں سالگرہ کی تو کوئی خاص اہمیت ہوتی نہیں ہے پھر یہ تماشا
کیوں کیا گیا ؟
ارے بھیا اقتدار میں آنے کی آہٹ سے زیادہ خوشی اور کس بات کی ہوسکتی ہے؟
للن بولا بھیا پردھان جی کی ہار یا جیت تو سمجھ میں آتی ہے مگر درمیان یہ
نیتن گڈکری کہاں سے آگئے؟
یار کبھی کبھار میچ ہار جیت کے علاوہ برابری پر بھی تو ختم ہوجاتا ہے۔
سیاست کا ڈرا سمجھ میں نہیں آیا؟
ارے بھیا سمجھ لو کہ بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھرنے کے باوجود
اکثریت سے محروم رہ جائے تو کیا ہوگا؟
جی ہاں اس صورت میں چار سو پار کا نعرہ لگانے والے مودی اور شاہ تو کسی کو
منہ دکھانے کے لائق نہیں رہیں گے۔
کلن نے تائید کی اور بولا جی ہاں اس وقت نیا چہرا درکار ہوگا اور وہ سب لوگ
شیر بن جائیں گے جنہیں پردھان جی نے بلی بنا رکھا تھا ۔
جی ہاں وہ لوگ اس ناکامی کے لیےچندرا چندرا کر گجراتی جوڑی کو موردِ الزام
ٹھہرانے لگیں گے۔
اوروہ درست بھی ہوگا اور ایسے میں بعید نہیں کہ نیتن گڈکری نیا قابلِ قبول
چہرا بن کر ابھریں؟
اچھا تو کیا یوگی ادیتیہ ناتھ ان کے آگے دب جائیں گے؟
دبنا ہی پڑے گا کیونکہ پردھان جی کو لاکر سنگھ ایک بار جو غلطی کرچکا ہے وہ
دوبارہ اسے نہیں دوہرائے گا۔
یہ بات تو ہے ۔ پچھلی بار اس کو بہت بڑا جھٹکا لگا ۔ دودھ کا جلا اب چھانچ
بھی پھونک پھونک کر پیے گا؟
کلن نے کہا کہ لوگ باگ کہہ رہے ہیں کہ پردھان جی آسانی سے اقتدار نہیں
چھوڑیں گے بلکہ ٹرمپ والا کھیل کھیلیں گے۔
ہوسکتا ہے لیکن اس سے انہیں کا نقصان ہوگا۔ تم نے دیکھا کہ ٹرمپ کو اس
تماشے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
جی ہاں لیکن ٹرمپ تو پھر سے صدارتی امیدوار بن گیا ۔ کیا پردھان جی کے ساتھ
بھی یہ ہوسکتا ہے ؟
نہیں ہوسکتا کیونکہ پانچ سال بعد ان کی عمر 79؍ سال کی ہوچکی ہوگی اور نیتن
گڈکری بھی پردھان جی کا وہی حشر کریں گے جو ان کا کیا گیا تھا۔
یار اب سمجھ میں آیا کہ موجودہ سروے سے پردھان جی پریشان کیوں ہیں؟ وہ
بیچارے تو اندر اور باہر دونوں جگہ گھر چکے ہیں۔
دیکھو بھیا کلن یہ ان کے اپنے ہاتھوں کی کمائی ہے اس لیے زیادہ ہمدردی
جتانے کی ضرورت نہیں ۔
ہاں پھر بھی انہوں نے دس سالوں تک ہمارے لیے تفریح کا اتنا سامان کیا۔
ہماراخوب دل بہلایا اس لیے احسانمندی بھی تو کوئی چیز ہے۔
ارے بھائی کوئی مفت میں تھوڑی نا کیا ؟ دس لاکھ کا کوٹ پہن کر ۸؍ ہزار کروڈ
کے جہاز میں اڑتے رہے ۔ ایک چائے والے کو اور کیا چاہیے؟
ہاں یار یہ بات بھی ہے۔ کسی اداکار نے ایسی عیش نہیں کی جیسی پردھان جی نے
کی ہے۔ ہرروز نہ جانے کتنے لباس بدلتے رہتے تھے ۔
بھائی وہ تو ہر اداکار کو کرنا پڑتا ہے۔ نئے نئے بہروپ اختیار کرنا اداکاری
مجبوری ہوتی ہے۔
جی ہاں بھیا اگر وہ ہار جائیں تو اس مصیبت سے ان کی جان چھوٹ جائے ۔
اور ہاں ملک کو بھی ان سے نجات مل جائے۔ یہ تو وِن وِن سچویشن ہے۔ وہ بھی
خوش ہم بھی خوش ۔دونوں کے دونوں خوش ۔
|