تھوڑی دیر پہلے میں نے دیکھا میری دو سال کی بیٹی چھپا کر
برف کھا رہی تھی اور اب دیکھ رہا ہوں کہ میری بیوی جسے میں نے بیماری کی
وجہ سے سختی کے ساتھ ٹھنڈہ پانی پینے سے منع کیا ہے وہ مجھ سے دو کرسیاں
دور بیٹھے چوری چوری ٹھنڈہ پانی پینے میں مصروف ہے میں ان دونوں سے ہی
انجان بنا بیٹھا سوچ رہا ہوں کی کس قدر مماثلت ہے ان دونوں کی معصومیت بھری
چوری میں اور اگر مجھے تھوڑی دیر پہلے بیٹی پر غصہ نہیں آیا تو کیا بیوی پر
غصہ ہونا چاہئے؟؟؟؟
کیوں لوگ بیوی سے بھی ایسے صبر و تحمل سے پیش نہیں آسکتے جیسا رویہ وہ اپنی
بیٹیوں کے لئے رکھتے ہیں.
ارے بھائی ! یہ بھی تو کسی کی بیٹی ہے تم اُسے خرید کر تو نہیں لائے اور کل
تم نے اپنی بیٹی کو بھی تو کسی کے ساتھ رخصت کرنا ہے نا۔ مجھے تو جب بھی
بیوی سے کوئی جھگڑا یا معاملہ در پیش ہوتا ہے میں سوچتا ہوں اسکی جگہ میری
بیٹی ہو اور میری جگہ اُسکا شوہر ہو تو اس موقع پر میں کیا چاہوں گا کہ
اسکے شوہر کا رویہ کیسا ہونا چاہئے پس پھر میں بھی ویسے ہی پیش آتا ہوں۔۔۔
ایک بار یونہی کوئی بات چلی میں نے بیوی سے پوچھا کیا میں ایک اچھا شوہر
ہوں؟
اُس اللہ کی بندی نے ایسا جواب دیا کی اس سے بہتر تعریف کسی کے لئے بھی
ممکن ہی نہیں اُس نے کہا میں چاہوں گی میری بیٹی کو بھی آپ جیسا آدمی ملے۔
یہ قول میری شادی شدہ زندگی کا حاصل ہے اک ایسا انعام جسے قیامت میں بھی
ساتھ رکھنا چاہوں گا ،
اب اس وقت میں یہ سب لکھ رہا ہوں وہ چوری چوری میری طرف دیکھتی ہے کہ میں
اُسکی طرف متوجہ تو نہیں اور میں دل ہی دل میں مسکراتے ہوئے بظاہر موبائل
میں مستغرق اسکے ٹھنڈہ پانی پینے کے ختم ہونے کا انتظار کر رہا ہوں۔۔۔
ایک کامیاب باپ و شوہر بننا کوئی مشکل نہیں ہوتا بس اپنوں کو اہمیت دینا
سیکھیے..
ہمیشہ خوش رہیے اور خوشیاں بانٹیے, کیونکہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو ہی یہ
درجہ دیا ہے کہ انسان ہی ہیں جو دوسروں کو خوش رکھتے ہیں باقی جاندار نہیں
اگر کوئی انسان بھی یہ نہیں کر سکتا تو وہ جاندار تو ہوگا لیکن انسان
نہیں..
|