ازہر شریف کے اپنے اساتذہ اور عُلما سے ایک سبق میں نے یہ
بھی سیکھا ہے کہ اسلام اور اس کے مقدسات پر حملے جس شدت سے بڑھیں آپ اسی
شدت سے اسلام کی تبلیغ شروع کردیجیے، حملے اگر انفرادی ہوں تو انفرادی صورت
میں اسلام کی تبلیغ کیجیے، اگر منظم اور جماعتی صورت میں ہوں تو آپ اسلام
کی تبلیغ منظم اور جماعتی صورت میں شروع کردیجیے، خوب دفاع کیجیے، خوب
تبلیغ کیجیے اور یہ دفاع اتنا مدلل ہو کہ دشمن بالکل خاموش ہوجائے، ابھی
حال ہی میں دیکھنے میں آیا کہ مصر میں دنیا بھر کے ملحدین و مستشرقین کی
پوری لابی نے مل کر تکوین کے نام سے ایک پروگرام شروع کیا جس کا مقصد یہ
تھا کہ اسلام، بانی اسلام اور مقدسات اسلام کو اپنے شبہات کا نشانہ بنایا
جائے، اس ایکشن کے مقابلے میں وہاں کے علما کا ری ایکشن یہ آیا کہ انفرادی
سطح پر بھی اور اجتماعی سطح پر بھی انہوں نے ہنگامی صورت میں اسلام کے
پیغام کی تبلیغ شروع کردی۔۔ یہاں پر کتب سیرت کا درس ہورہا ہے، وہاں پر
تاریخ اسلام کے اسباق کی محافل کا انعقاد ہورہا ہے، کہیں پر سنت کی کسی
کتاب کا ختم کرایا جارہا ہے، اور کہیں پر تفسیر کی مجلس سجی ہوئی ہے۔
__ ابھی حالیہ دنوں میں ملک میں جس طرح کے اسلام مخالف واقعات پیش آرہے ہیں
اور عورت کے مسئلے میں اسلام کی شبیہ کو داغدار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے
اس تناظر میں معھد الإمام الماتريدي للدراسات العلياء ماليجاؤن (مالیگاؤں)
نے یہ قدم اٹھایا کہ معھد کے دعاة و مبلغين علاقے کی مسجدوں میں دورہ
فرماکر جمعہ کے خطابات میں عورتوں کے متعلق اسلام کے خلاف کی جانے والی
سازشوں سے پردہ اٹھائیں، اور اسلام میں عورت کا کیا مقام ہے اس سے لوگوں کو
روشناس کرائیں، اور آج بروز جمعہ اس کوشش پر عمل بھی ہوا جس کا نتیجہ بہت
اچھا دیکھنے میں آیا!
__ یہ بھی فیصلہ لیا گیا کہ عورت کے متعلق اسلام کے خلاف جتنے بھی اعتراضات
کیے جاتے ہیں ان کے جواب میں تحقیقی مقالات لکھے جائیں، پھر انہیں میڈیا پر
بھی لایا جائے، تاکہ عوام وخواص سب اس سے مستفیض ہوسکیں۔۔ اس پر بھی معہد
کے اہل قلم کے قلم اپنی کمین گاہوں سے باہر آچکے ہیں ان کے ان قلمی تحقیقی
کارناموں سے بھی عوام وخواص کو بہت جلد مستفیض ہونے کا موقع ملے گا إن شاء
اللہ!!
میں نے ایک دیپ جلایا ہے اندھیروں کے خلاف
از:(مولانا) محمد إسماعيل الازہری لکھنوی
(استاذ معھد الإمام الماتريدي للدراسات العلياء،مالیگاؤں)
|