آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی ترقی اور حفاظت

ابھی حال ہی میں چین میں منعقدہ عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس 2024 اور گلوبل اے آئی گورننس پر اعلی سطحیٰ اجلاس کے دوران گلوبل اے آئی گورننس پر شنگھائی اعلامیہ جاری کیا گیا ہے ، جو چین کی جانب سے ایک بڑے اور ذمہ دار ملک کی نشاندہی کرتا ہے۔

اعلامیہ کہتا ہے کہ دنیا پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے دور رس اثرات اور اس کی عظیم صلاحیت سے ہر کوئی طرح آگاہ ہے، اور تسلیم کرتا ہے کہ مصنوعی ذہانت ایک سائنسی اور تکنیکی انقلاب کی قیادت کر رہی ہے اور لوگوں کے کام کرنے اور رہنے کے انداز کو گہرائی سے متاثر کر رہی ہے. مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ دنیا کو بے مثال چیلنجز کا بھی سامنا ہے، خاص طور پر حفاظت اور اخلاقیات کے لحاظ سے۔لہذا ،اس عمل میں حفاظت، قابل اعتماد، کنٹرول اور شفافیت کو یقینی بناتے ہوئے مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز کی ترقی اور اطلاق کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ، اور انسانی معاشرے کی ترقی کو بااختیار بنانے کے لئے مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیوں سے فائدہ اٹھانے کی حوصلہ افزائی کی جائے ۔اس ضمن میں صرف عالمی تعاون اور اجتماعی کوششوں کے ذریعے ہی انسانیت کی وسیع تر فلاح و بہبود کے لئے مصنوعی ذہانت کی مکمل صلاحیت کا ادراک کیا جا سکتا ہے۔اعلامیے میں مزید پانچ پہلووں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

مصنوعی ذہانت کی ترقی کو فروغ دینا
اعلامیے میں صحت کی دیکھ بھال ، تعلیم ، نقل و حمل ، زراعت ، صنعت ، ثقافت اور ماحولیات جیسے مختلف شعبوں میں مصنوعی ذہانت کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لئے تحقیق اور ترقی کو فعال طور پر فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔فریقین نے کہا کہ وہ اختراعی سوچ کی حوصلہ افزائی کریں گے، بین الشعبہ جاتی تحقیقی تعاون کی حمایت کریں گے، اور مشترکہ طور پر اے آئی ٹیکنالوجیز اور مصنوعی ذہانت کی کامیابیوں کو فروغ دیں گے۔ روزگار پر مصنوعی ذہانت کے مرتب ہونے والے اثرات پر گہری نظر رکھی جائے گی اور اسے کم کیا جائے گا، مصنوعی ذہانت سے لیس انسانی کام کے معیار اور کارکردگی میں بہتری کی رہنمائی اور فروغ دیا جائے گا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ فریقین کھلے پن اور مشترکہ فائدے کے جذبے کی وکالت کرتے ہیں، اور عالمی مصنوعی ذہانت کے تحقیقی وسائل پر تبادلے اور تعاون کو فروغ دیں گے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور کمرشلائزیشن کو آسان بنانے، مصنوعی ذہانت کے بنیادی ڈھانچے کی منصفانہ تقسیم کو فروغ دینے، تکنیکی رکاوٹوں سے بچنے اور مشترکہ طور پر عالمی مصنوعی ذہانت کی ترقی کو مضبوط بنانے کے لئے تعاون کے پلیٹ فارم قائم کریں گے۔

مصنوعی ذہانت کی حفاظت کو برقرار رکھنا
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ شرکاءمصنوعی ذہانت کی حفاظت کو بہت اہمیت دیتے ہیں، خاص طور پر ڈیٹا کی حفاظت اور رازداری کے تحفظ کو نمایاں اہمیت حاصل ہے. شرکاء ڈیٹا تحفظ کے قوانین کی تشکیل کو فروغ دینے، مختلف ممالک کے ڈیٹا اور معلومات کے تحفظ کی پالیسیوں کے باہمی تعاون کو مضبوط بنانے، اور ذاتی معلومات کے تحفظ اور قانونی استعمال کو یقینی بنانے پر اتفاق کرتے ہیں.شرکاء ریگولیشن کو مضبوط بنانے اور قابل اعتماد مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز تیار کرنے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہیں جن کا جائزہ لیا جاسکتا ہے، نگرانی کی جاسکتی ہے اور ٹریس کیا جاسکتا ہے۔


اے آئی گورننس سسٹم کی ترقی
اعلامیے کے مطابق فریقین ایک عالمی دائرہ کار میں مصنوعی ذہانت کے گورننس میکانزم کے قیام کی وکالت کرتے ہیں، مرکزی چینل کے طور پر اقوام متحدہ کے کردار کی حمایت کرتے ہیں، شمال۔جنوب اور جنوب۔جنوب تعاون کی مضبوطی کا خیرمقدم کرتے ہیں، اور ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی اور آواز کو بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہیں. بین الاقوامی تنظیموں، کاروباری اداروں، تحقیقی اداروں، سماجی تنظیموں اور افراد سمیت مختلف کرداروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ مصنوعی ذہانت کے حکمرانی کے نظام کی ترقی اور نفاذ میں فعال طور پر اپنا کردار ادا کریں۔

عوامی شرکت کو مضبوط بنانا اور خواندگی کو بہتر بنانا
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ فریقین مصنوعی ذہانت پر فیصلہ سازی میں عوام کو شامل کرنے کے لئے عوامی مشاورت، سماجی سروے وغیرہ سمیت متنوع شرکت کے لئے میکانزم قائم کرنے پر اتفاق کرتے ہیں۔مصنوعی ذہانت کے بارے میں عوام کے علم اور تفہیم میں اضافہ کیا جائے گا اور اے آئی سیفٹی کے بارے میں عوامی آگاہی بڑھائی جائے گی۔ مصنوعی ذہانت کے علم کو مقبول بنانے اور عوام میں ڈیجیٹل خواندگی اور حفاظت کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لئے مواصلاتی سرگرمیاں انجام دی جائیں گی۔

معیار زندگی کو بہتر بنانا اور معاشرتی فلاح و بہبود میں اضافہ
اعلامیے کے مطابق فریقین صنعتی جدت طرازی، ماحولیاتی تحفظ، وسائل کے استعمال، توانائی کے انتظام اور حیاتیاتی تنوع کے فروغ سمیت پائیدار ترقی کے میدان میں مصنوعی ذہانت کے اطلاق کو فعال طور پر فروغ دیں گے۔اس ضمن میں عالمی مسائل کے حل میں مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجیوں کی صلاحیت کو تلاش کرنے میں جدید سوچ کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

فریقین نے کہا کہ اس اعلامیے پر عمل درآمد کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔فریقین دنیا بھر کی حکومتوں، سائنس ٹیک کمیونٹیز، صنعتی برادریوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے مثبت ردعمل کے منتظر ہیں۔حتمی مقصد یہی ہے کہ مل کر مصنوعی ذہانت کی صحت مند ترقی کو فروغ دیا جائے، مصنوعی ذہانت کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے اور مصنوعی ذہانت کے ساتھ انسانیت کے مشترکہ مستقبل کو بااختیار بنایا جائے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1384 Articles with 652852 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More