شرارتی کوا

بچوں ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک گاؤں میں ایک کوا رہتا تھا۔ جو کہ بہت شرارتی تھا۔وہ ہر کسی کو تنگ کر کے خوش ہوتا۔کبھی کسی کی روٹی اُٹھا کر لے جاتا اور کبھی کسی کو چونچ مار کر زخمی کر دیتا۔

گاؤں کے لوگ کوے کی حرکتوں سے بہت تنگ تھے۔کیوں کہ اس کوے سے چھوٹا ،بڑا کوئی بھی محفوظ نہیں تھا۔ شروع شروع میں تو لوگوں نے کوے کی شرارتوں کو نظر انداز کیا، لیکن جب پانی سر سے گزر گیا تو ان نے مل کر کے کوے سبق دینے کا سوچا۔ اور سب آپس میں صلاح مشورہ کرنے لگے کہ کوے سے کیسے نجات حاصل کی جائے۔

ان نے کہا کہ ہم کوے کو گولی مار دیتے ہیں۔ تاکہ نہ رہے بانس نہ بجے بانسری۔ کوا ان کی باتیں سن رہا تھا۔ اس نے ان سے کہا کہ برائے مہربانی مجھے نہ مارو۔ میں آئندہ شراتیں نہں کروں گا۔

گاؤں والوں کو اس کی حالت پر ترس آگیا۔اور اس کو آخری موقع سے کر معاف کر دیا۔

کچھ دن تو کوا شریف بن کر رہا ۔لیکن عادت سے مجبور ہوکر اس نے پھر گاؤں والوں کو تنگ کرنا شروع کر دیا۔

ایک گاؤں کا بندہ کسی کام سے جا رہا تھا کہ کوا اس کے سر پر بیٹ کر کے چلا گیا۔بندہ اس کے پچھے بھاگا لیکن وہ اُڑ کے چلا گیا۔

گاؤں والے جمع ہوئے اور ایک شکاری کو بلا لائے۔ اور اس نے ایک جال لگا کر اس کوے کو پکڑ لیا اور اس کو اپنے ساتھ شہر لے گیا۔

اور اس طرح اس کوے کو شرارت کی سزا مل گئی۔ اور گاؤں کے لوگوں نے سکھ کا سانس لیا۔

کوا جاتے جاتے میرا برگر بھی لے گیا۔
ghulam mujtaba kiyani
About the Author: ghulam mujtaba kiyani Read More Articles by ghulam mujtaba kiyani: 34 Articles with 84359 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.