فاطمہ تجھ پرمیرے ماں باپ قربان فرمان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

 تحریر مسز پیرآف اوگالی شریف

تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا معمول یہ تھا کہ جب حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ بے کس پناہ میں شرف حاضری حاصل کرتیں تو آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ازرہ شفقت اور ازرہ محبت اپنی لاڈلی بیٹی کے استقبال کیلئے کھڑے ہوجاتے، مرحبا یا فاطمہ! کہہ کر ان کا ہاتھ پکڑ لیتے اور اسے چومتے اور پھر حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا کو اپنی جگہ پر بیٹھا دیتے جب آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لے جاتے تو وہ احتراماً کھڑے ہوکر اپنے اباجان کا استقبال کرتیں اور ان کی دست بوسی فرماتیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی لاڈلی بیٹی پر نثار ہو ہو جاتے، اپنے پاس بٹھاتے اور ان کی دلجوئی فرماتے۔ امیر المؤمنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو مخاطب ہو کر فرمایا میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں۔
:: در السحابه : 279،امام شوکانی

ساری دنیا جب مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مخاطب ہوتی ہے یا اصحاب رسول حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگارہ میں عرض کرتے ہیں تو کہتے ہیں یا رسول اللہ میرے ماں باپ آپ پر قربان۔ یہ تھا صحابہ رضی اللہ عنہ کا عمل، سیدنا حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں خدا کی عزت کی قسم میں نے اپنے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبانی سنا ہے کہ جب آپ فاطمہ رضی اللہ عنہا کو بلاتے تو فرماتے، فاطمہ! میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں، مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے ماں باپ کو فاطمہ رضی اللہ عنہا پر قربان کر رہے ہیں اس لئے کہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا ولایت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امین ہیں، یہ محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے، یہ قربت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے، یہ کیفیت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے، حقیقت یہ ہے کہ خاندان رسول کی غلامی ہی غلاموں کا سب کچھ ہے جو فاطمہ کے در کا دربان گیا وہ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا غلام ٹھہرا۔ کیوں؟ اس لئے کہ فاطمہ رضی اللہ عنہا صرف مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا لخت جگر ہی نہیں حسنین کریمین کی امی جان بھی ہیں اس گود میں حسین رضی اللہ عنہ کی پرورش ہوئی ہے۔ جنت کے سرداردوں کی تربیت ہوئی ہے۔ اس لئے فاطمہ سے فرمایا کہ بیٹی میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1381779 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.