ہم آدم خوردرندے ہیں


للن شرما نے کلن سنگھ سے کہا کہ یا رلگتا ہے اب اپنے گئورکشک پاگل ہوگئے ہیں ۔
کلن نے پوچھا اچھا یہ عظیم انکشاف تم پر کیونکر ہوا؟
ارے یار انہوں نے اپنے ہم مذہب اور میری برادری کے آرین مشرا کو گولی مار دی۔
اچھا، اب سمجھا! تو بھیا بات یہ ہے کہ پاگل تووہ شروع ہی سے تھے مگر اس کا احساس تمہیں اب ہوا ہے ۔
للن نے سوال کیا شروع سے کیا مطلب؟ میں خود بھی ایک زمانے میں یہ کام کیا کرتا تھا ۔ تم مجھے گالی دے رہے ہو۔
اچھا بھیا یہ بتاو کہ تمہارے بھائی بندوں کو یہ کیسے پتہ چل گیا کہ اخلاق کے فریج میں رکھا گوشت گائے کا ہے؟
ارے بھیا ان کے اپنے ذرائع ہوتے ہیں جس سے انہیں سب ٹھیک ٹھیک پتہ چل جاتا ہے ۔ تم کیا سمجھتے ہو وہ یونہی حملہ کردیتے ہیں ؟
اچھا اگر ایسا ہے تو انہیں یہ کیوں پتہ نہیں چلا کہ آرین مشرا بارہویں جماعت کاہندو طالبعلم ہے اور وہ مکان مالک کے ساتھ میگی کھا کر آرہا ہے؟
ہاں یار ایک برہمن طالبعلم بھلا گائے کا اسمگلر کیسے ہوسکتا ہے؟
جی ہاں اس بیچارے کا نام اگر آرین خان ہوتا تو اس کی گاڑی سے گوشت نکل آتا اور تجربہ گاہ کی رپورٹ اس کو گائے کا گوشت بتا دیتی ۔
یار کلن تم تو آج مسلمانوں کے حامی بن گئے ہو کہیں کمل پھینک کر سائیکل پر چڑھنے کا ارادہ تو نہیں ہے؟
نہیں بھیا میں بھی پریشان ہوں کہ ان احمقوں نے بیس کلومیٹر پیچھا کرنے کے بعد گاڑی کو روک کر اس کی جانچ پڑتال کیوں نہیں کی ؟
للن بولا یار جانچ پڑتال کرکے ہمارے حق میں رپورٹ دینے کا کام تو ہماری سرکاری تجربہ گاہ کا ہے ۔ ہمیں تو اس کی تربیت ہی نہیں دی گئی ۔
جی ہاں ہمیں تو یہ سکھایا گیا ہے کہ پہلے جس کو چاہو شک شبہ کی بنیاد پر سزا دےکر باقی کام سرکار پر چھوڑ دو وہ شک شبہ کی بنیاد پر ہمیں بچا لے گی ۔
للن نے پوچھا یہ تم کیسے کہہ سکتے ہو؟ ہم پرایسا سنگین الزام تو سماجوادی بھی نہیں لگاتے ۔
کلن نے پوچھا اچھا یہ بتاو کہ ملک میں سو سے زیادہ ہجومی تشدد کے واقعات ہوئے ۔ کیا ان میں کسی کو سزا ہوئی؟ کوئی پھانسی چڑھا ؟
ارے بھائی چڑھا ہوگا ۔ ہمیں کیا پتہ؟ ہم کوئی ریکارڈ تھوڑی نا رکھتے ہیں؟
کیا تم نہیں جانتے کہ بیشتر لوگ ثبوت کی کمی کے سبب چھوٹ گئے اور جو جیل میں فطری موت بھی مراتو اسے قومی پرچم میں لپیٹنے کااعزاز بخشا گیا ۔
للن بولا یار وہ تو ہے مگر یہ واردات کچھ مختلف ہے اس لیے مجھے دال میں کچھ کالا لگتا ہے۔
اس میں عجیب کیاہے؟ گئورکشکوں نے شک کی بنیاد پیچھا کیا اور قتل کردیا لیکن چونکہ مرنے والا برہمن ہے اس لیے تم نیا زاویہ ڈھونڈ رہے ہو۔
جی نہیں ہمارے طریقۂ کار کے کئی اہم پہلو یہاں غائب ہیں ۔ اس لیے مجھے لگتا ہے کہ بات کچھ اور ہے اور بتایا کچھ اور جارہا ہے؟
جی ہاں تمہاری بات میں دم ہے کیونکہ اگر گئورکشک سے بھول چوک ہوجائے تو اسے سزا دینا بھی ٹھیک نہیں ہے۔
یہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ ہم لوگ گولی نہیں مارتے بلکہ لاٹھی ڈنڈے سے پیٹتے ہیں۔ اس کی ویڈیو بناتے ہیں اور اس کو پانی بھی نہیں دیتے
ہاں یار للن ہم نے پہلو خان اور دیگر تمام لوگوں کے ساتھ یہی سب کیا لیکن یہاں لاٹھی کی جگہ گولی اور ویڈیو کے بجائے فرار شک پیدا کرتا ہے۔
ہاں بھیا کیا یہ بات عجیب نہیں ہے کہ گولی پیچھے سے چلی اور پیچھے کی سیٹ پر بیٹھی ہوئی سواریوں کو کھرونچ بھی نہیں آئی ۔
کلن بولا جی ہاں اور یہ دعویٰ بھی عجیب لگتا ہے کہ عورتوں کو دیکھ کر انہیں پتہ چلا کہ گائے کے اسمگلر نہیں ہیں ۔
للن نے تائید میں کہا کہ پیچھے سے آنے والی پہلی گولی گردن پر لگی مگر انہوں نے پھر پاس آکر سینے میں گولی ماری ۔
اور ہاں آرین کے بغل میں اسٹیرنگ پر بیٹھے ہرشیت کو ہاتھ تک نہیں لگایا ۔
یار للن اگر تمہاری یہ بات درست ہے پولیس نے ۵؍ گئو رکشکوں کو گرفتار کیوں کرلیا ۔
ارے بھیا دکھانے کے لیے کچھ نہ کچھ تو کرنا ہی پڑتا ہے ورنہ بابا جی کی بڑی بدنامی ہوتی۔ سارا برہمن سماج ان کے اور پارٹی کے خلاف ہوجاتا۔
لیکن للن اس معاملے میں انیل کوشک، ورون، کرشنا، سورو اور آدیش کے بجائے اسلم، اکرم، ادہم ، افہم اور اصنم کو بھی تو پکڑ سکتے تھے ۔
یار تمہارا دماغ چل گیا ہے۔ ان کو گئو رکشک بتا کر بچانا ہے اور مسلما ن تو گئو بھکشک ہے۔
ہاں یار مگر اس بار حملہ آور بہت جلد پکڑ لیے گئے ہم مسلمانوں پر تشدد کرنے سے قبل سارے کیمرے پھوڑ دیتے ہیں۔
للن بولا مجھے لگتا ہے وہ لوگ بیجا خود اعتمادی کا شکار ہوگئے تھے ورنہ ایسی غلطی ہم سے نہیں ہوتی۔
کلن نے سوال کیا اچھا یہ بتاو کہ اب ان بھیڑیوں کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے ؟
وہی جو نیپال سے آکر بہرائچ ضلع کے 40 گاؤں دہشت پھیلانے والے آدم خور بھیڑیوں کے ساتھ کیا جائے گا۔
اچھا وہ کیا چکر ہے؟ اس کی ذرائع ابلاغ میں کوئی خبر ہی نہیں آتی ۔
للن بولا آتی ہے مگر واٹس ایپ یونیورسٹی میں ان خبروں پر پابندی ہے کیونکہ اس سے یوگی بابا کی بدنامی ہوتی ہے۔
یار تم بھی کمال کرتے ہو ۔ نیپال نے خونخوار بھیڑیا بھیج دیا تو اس میں یوگی بابا کی بدنامی کیسے؟
ارے بھیا وہی تو ً۔ یوگی جیسے خونخوار کے ہوتے اس آدم خور بھیڑئیے نے اترپردیش میں گھسنے کی جرأت کیسے کردی ۔ اسی لیے توہین ہوتی ہے۔
عام بھیڑیئے تو نہیں مگر 48 دنوں میں 8 بچوں اور ایک خاتون کو ہلاک اور45 افراد زخمی کرنے والےبھیڑیئے کی موجودگی یوگی کی توہین ہے؟
یار یوگی کی پولیس نے بیچارے گئو رکشکوں کو دھر دبوچا وہ بھیڑئیے کو کیوں نہیں پکڑ سکے؟ کیا یہ انتظامیہ کی وزیر اعلیٰ کے قبیلے پر نرمی نہیں ہے؟
کلن نے پھر سوال کیا یار یہ بتاو کہ اگر آرین کے قاتلوں کو سزائے موت ہوجائے تو کیا اس طرح کی وارداتیں رک جائیں گی؟
ہرگز نہیں میں ۔ جب تک ہریانہ کے چرخی دادری ضلع میں مغربی بنگال کے صابر ملک جیسے کا قتل ہوتا رہے گا یہ کاروبار نہیں رکے گا۔
اچھا! اس بیچارے کا کیا قصور تھا ؟
للن بولا اس پر بڑے مویشی کا گوشت (بیف) کھانے کا شک تھا اس لیے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا گیا۔
لیکن یار ہمارا ملک تو بھینس کا گوشت برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے ۔ ساری دنیا مزے لے لے کر ہماری بھینسوں کا گوشت کھاتے ہے؎؎
ارے بھیا سمجھتے کیوں نہیں وہ گائے کا گوشت کھارہے تھے اور تم تو جانتے ہی ہو کہ ہم گائے کا دودھ پیتے ہیں وہ ہماری ماں ہے۔
اچھا تو کیا ہم لوگ بھینس کا خون پیتے ہیں؟ ملک میں گائے سے زیادہ اور مہنگا بھینس کا دودھ پیا جاتا ہے تو اس کالی خالہ جان کا کیا قصور ہے ؟
للن بولا فضول کے سوالات نہ کیا کرو یہ دیکھو صابر کو کس چالاکی سے ابھیشیک، موہت، رویندر، کمل جیت اور ساحل کو شک نے قتل کیا۔
اچھا مجھے بھی تو پتہ چلے کہ اس کا کتنے کلومیٹر تک تعاقب کیا گیا تھا؟
ارے بھیا اس کو پلاسٹک کی خالی بوتلیں بیچنے کے بہانے ایک دکان پر بلا کر اتنا مارا گیا کہ وہ فوت ہوگیا۔
کلن نے پوچھا یار یہ بتاو ایک نہتے فرد پر دھوکے سے پانچ لوگوں کا ٹوٹ پڑنا کون سی دلیری ہے ؟ مجھے تو اب اس بزدلی پرگھِن آنے لگی ہے۔
زیادہ پاکباز نہ بنو ۔ ہریانہ میں الیکشن ہونے والے ہیں ۔ اس لیے یہ ہماری مجبوری ہے۔
مجبوری ؟ کیسی مجبوری ؟؟ یہ ہماری ہی مجبوری کیوں ہے؟؟؟ دوسرے اس کے بغیر الیکشن کیسے جیت لیتے ہیں؟؟؟؟
للن بولا یار وہ کام کرتے ہیں ۔ تم سمجھتے کیوں نہیں ہمیں اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے یہ سب کرنا پڑتا ہے۔ انتخاب کے بعد سب ٹھیک ہوجائے گا ؟
اچھا تم یہ کیسے کہہ سکتے ہو کہ الیکشن کے بعد ہریانہ میں ہجومی تشدد بند ہوجائے گا ؟
ارے بھائی اس بار ہم ہار رہے ہیں اور تم تو جانتے ہی ہو کہ ہمارے اوپر سے انتظامیہ کا سایہ اٹھتے ہی ہم لوگ دبک کر گھر میں بیٹھ جاتے ہیں ۔
وہ تو ٹھیک ہے مگر اس معاملے پر سنجے سنگھ یہ پوچھنے کاکیا حق ہے کہ گائے کی حفاظت کے نام پر انسان کو مارنا کس مذہب میں لکھا ہے؟ارے بھیا انہوں نے تو یہ بھی کہا کہ یہ قاتل پوری دنیا میں ہندو مذہب کو بدنام کر رہے ہیں۔گائے کے نام پر انسان کو مارنا ہندو مذہب میں نہیں لکھا ہے۔
یار اس معاملےکو تو ہریانہ کے ہمارے وزیر اعلیٰ نے افسوس ناک قرار دےدیا کہیں انہوں نے اپنے گئورکشکوں کو سزا دلوا دی تو بہت برا ہوگا۔
للن نے پوچھا کیوں ایسا کیا ہوجائے گا؟
ارے بھیا اگر اپنے زعفرانی غنڈے بھی ناراض ہوگئے تو انہیں ووٹ کون دے گا؟ باقی تو پہلے ہی چھٹ ہی چکے ہیں۔
جی ہاں اسی لیے اب راہل گاندھی مسلمانوں کا نام لے کر ان پر تشدد کی مذمت کرنے لگے ہیں ۔ اس کو ٹھیک کرنا پڑے گا ۔
ارے یا کیا ٹھیک کریں گے اگر ہمارے درندے مہاراشٹر کے جلگاؤں 72 سالہ بزرگ پر ٹوٹ پڑیں تو کیا رائے عامہ خلاف نہیں ہوگی ۔
ہاں یار ان بیوقوفوں نے اس بزرگ سے موبائل چھین کر اس سے ویڈیو بنائی اور وائرل کردی ۔
یار اس طرح تو ہم لوگ خود اپنی قبر کھود رہے ہیں۔ پردھان جی کس کس کی معافی مانگیں گے؟
بھیا مجھے تو لگتا ہے معافی تلافی کا موقع نکل چکا ہے عنقریب ہمارا حشر بھی بہرائچ کے بھیڑیوں جیسا ہوگا۔
 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2115 Articles with 1367789 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.