وہم نہیں حقیقت ہے یہ
(Syed Musarrat Ali, Karachi)
|
وقت کا پتہ ہی نہیں چلتا یار، ٹائم بہت تیزی سے گذر رہا ہے بھئی، بس یار پتہ ہی نہیں چلتا کب دن گذر جاتا ہے اور اتنی جلدی سال گذر گیا پتہ ہی نہیں چلا وغیرہ وغیرہ جیسے کلمات نہ تو بچپن میں سنے ، نہ جوانی میں لیکن آج بڑھاپے میں کثرت سے سننے کو مل رہے ہیں۔اس کی وجہ میرا بڑھاپا نہیں کیونکہ میرے بچپن میں نانا نانی بوڑھے تھے ، ان سے کبھی نہیں سنا تھا، پھر جوانی میں والدین کو بوڑھا دیکھا مگر ان کے منہ سے بھی کبھی نہیں سنا کہ وقت بہت تیزی سے گذر گیا۔ تو آخر اب کیا ایسی بات ہو گئی کہ بچہ بچہ وقت تیزی سے گزرنے کی بات کرنے لگا؟ یہ تو سب کو معلوم ہے کہ زمین اپنے محور کے گرد تو گھوم ہی رہی ہے ساتھ ساتھ سورج کے گرد بھی چکر لگا رہی ہے۔ زمین کے اپنے محور کے گرد گھومنے سے دن اور رات وجود میں آتے ہیں اور 23.93گھنٹے میں ایک چکر پورا کرنے کے باعث ایک دن چوبیس گھنٹے کا ہوتا ہے۔ زمین کے سورج کے گرد چکر لگانے میں 365.26دن لگتے ہیں جس کا ایک سال بنتا ہے، گویا زمین کا سورج کے گرد ایک پورا چکر ایک سال کا ہوتا ہے جو براہِ راست زمین کے سورج سے فاصلے پر منحصر ہے۔ہمیں اس چیز کا بالکل احساس نہیں کہ زمین اور سورج کے درمیان کا فاصلہ ایک مقررہ وقت کی رفتار سے کم ہوتا آیا ہے ، ہورہا ہے اور ہوتا رہے گا تآنکہ یہ فاصلہ سوا نیزے کے برابر رہ جائے جس کے بارے میں سب نے سن رکھا ہے کہ قیامت کے قریب سورج سوا نیزے پر آ جائیگا۔ کیپلرز لاء T2 ∞ R3 کے مطابق ( جس میں T وقت کو ظاہر کرتا ہے اور R سورج و زمین کا درمیانی فاصلہ)، اگر زمین اور سورج کے مابین موجودہ فاصلہ آدھا ہوجائے تو ایک سال 129 دن کا رہ جائے گا۔ لہٰذا سال تیزی سے کیا بلکہ بہت تیزی سے گذر جائیگا اور نتیجتاً دن بھی بہت چھوٹا ہو جائیگا اور یہ وہم سچ ثابت ہوجائیگا کہ وقت کا پتہ ہی نہیں چلتا یار، ٹائم بہت تیزی سے گذر رہا ہے بھئی، بس یار پتہ ہی نہیں چلتا کب دن گذر جاتا ہے اور اتنی جلدی سال گذر گیا پتہ ہی نہیں چلا وغیرہ وغیرہ۔ آدمی کو چاہیئے وقت سے ڈر کر رہے کون جانے کس گھڑی وقت کا بدلے مزاج اللہ تعالیٰ سب کی خیر فرمائے، آمین!
|