یہ ایک حقیقت ہے کہ چین نے سوشلسٹ جدیدیت کی جانب اپنے
نئے سفر میں "جدت اور انوویشن" کی بنیادی حیثیت کو نمایاں مقام دیا ہے اور
اسے مسلسل مضبوط بنایا جا رہا ہے۔انوویشن کو ترقی دینے کے لیے پالیسی سازی
کی حمایت بھی کی جا رہی ہے۔ ملک نے اپنے 14ویں پانچ سالہ منصوبے (2021 تا
2025) میں جدت کی اہمیت کو بخوبی اجاگر کیا ہے ، جس میں مصنوعی ذہانت،
کوانٹم معلومات، انٹیگریٹڈ سرکٹس، زندگی اور صحت، برین سائنس، افزائش ،
ایرو اسپیس اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے دیگر شعبوں میں متعدد اسٹریٹجک
منصوبوں کا نفاذ شامل ہے ۔
ان کوششوں کے ثمرات یوں برآمد ہوئے ہوئے ہیں کہ ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی
آرگنائزیشن کی جانب سے جاری کردہ 2024 کے گلوبل انوویشن انڈیکس کے مطابق
انوویشن انڈیکس میں چین کی رینکنگ گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک درجہ بڑھ کر
11 ویں نمبر پر آ گئی ہے جس سے وہ ٹاپ 30 میں شامل واحد درمیانی آمدنی والی
معیشت بن گیا ہے۔ گزشتہ 75 سالوں میں، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی نے چین
کی جدیدکاری میں کلیدی محرک قوت فراہم کی ہے، اور عالمی ٹیکنالوجی اور
صنعتی انٹیلی جنٹ مینوفیکچرنگ کی ترقی کو بھی فروغ دیا ہے. سست عالمی
اقتصادی ترقی اور کچھ ممالک کی جانب سے چین کی سائنسی اور تکنیکی ترقی پر
دباؤ کے پس منظر میں ، چین نے ہمیشہ سائنسی اور تکنیکی انقلاب اور صنعتی
تبدیلی کے نئے دور سے پیدا ہونے والے ترقیاتی مواقع سے فائدہ اٹھایا ہے ،
اور مسلسل جدید کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ان میں سے ، نئی توانائی کی صنعت
چین کا ایک نیا روشن پہلو بن گئی ہے ، جو نہ صرف عالمی صنعتی چین کی فراہمی
کو مالا مال کرتی ہے ، معیشت اور معاشرے کی سبز اور کم کاربن ترقی کو فروغ
دیتی ہے ، بلکہ آب و ہوا کی تبدیلیوں سے نمٹنے اور سبز توانائی کی تبدیلی
کو فروغ دینے میں بھی نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔
چین کے نقطہ نظر سے، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کھلے پن اور تعاون سے الگ
نہیں ہو سکتی . دنیا تسلیم کرتی ہے کہ "چین امن، ہم آہنگی، تعاون اور جیت
جیت پر زور دیتا ہے"۔ سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کے میدان میں اس تصور پر
واضح طور پر عمل کیا گیا ہے۔ اس وقت چین نے 160 سے زائد ممالک اور علاقوں
کے ساتھ سائنسی اور تکنیکی تعاون قائم کیا ہے اور سائنسی اور تکنیکی تعاون
پر 118 بین الحکومتی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ اس کے علاوہ، چین عالمی
سائنس اور ٹیکنالوجی کے قواعد سازی، ایجنڈا ترتیب دینے، حکمرانی کی اصلاحات
کے ساتھ ساتھ صحت عامہ اور صاف توانائی سمیت عالمی جدت طرازی حکمرانی
کےدیگر معاملات میں فعال طور پر حصہ لے رہا ہے.
اس وقت چین، چینی طرز کی جدیدکاری کے ذریعے ایک مضبوط ملک کی تعمیر اور
قومی احیاء کو جامع طور پر فروغ دے رہا ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20
ویں مرکزی کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس نے جامع جدت طرازی کے نظام اور
میکانزم کے قیام کی حمایت کے لئے خصوصی انتظامات کیے، اور اسے نمایاں مقام
پر رکھا ہے۔ چینی قیادت واضح کر چکی ہے کہ ایسے تمام لوگوں کو ہر ممکن
وسائل اور مدد فراہم کی جائے گی جو ملک کو سائنس و ٹیکنالوجی میں انوویشن
کی جانب آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ چین
ٹیکنالوجی کے عمدہ استعمال سے ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کو بھی فروغ دے رہا ہے
تاکہ سائنس ٹیکنالوجی کے دور میں نئے مواقع سے احسن طور پر استفادہ کیا جا
سکے۔ توقع کی جا سکتی ہے کہ چین مستقبل میں مزید جدت طراز کامیابیاں حاصل
کرے گا، چینی طرز کی جدیدکاری کے لئے زیادہ طاقتور سائنسی اور تکنیکی مدد
فراہم کرے گا، اور دنیا کی سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور انسانی ترقی
میں مزید چینی طاقت فراہم کرےگا۔
|