"پاکستان کی قومی کھیل پالیسی 2024-2029: کھیلوں کی برتری، شمولیت اور عالمی مسابقت کا نیا دور"
(Musarrat Ullah Jan, Peshawar)
حکومتِ پاکستان نے قومی کھیل پالیسی 2024-2029 کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد ملک کو ایک نمایاں کھیلوں کی قوم میں تبدیل کرنا ہے۔ اس پالیسی کا مقصد کھیلوں میں اعلیٰ معیار، شمولیت، رسائی، قومی فخر اور اتحاد کو فروغ دینا ہے۔ 2028 اولمپکس اور 2026 ایشین گیمز جیسے عالمی اسٹیجز پر کامیابی حاصل کرنے کے عزم کے ساتھ، یہ پالیسی پاکستان کے کھیلوں کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ایک جامع لائحہ عمل فراہم کرتی ہے۔
پالیسی کے حوالے سے جاننے کیلئے پاکستان سپورٹس بورڈ اینڈ کوچنگ سنٹر اسلام آباد نے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیا، اور ان سے تجاویز بھی میٹنگ میں حاصل کی جارہی ہیں ، ان میں چاروں صوبے سمیت کھیلوں کی مختلف ایسوسی ایشنز اور فیڈریشنز تک شامل ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر اس میں کھیلوں سے وابستہ صحافیوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے اور ان سے کوئی تجاویز نہیں لی جارہی
نئی مجوزہ پالیسی میں ایسوسی ایشنز و فیڈریشن کے عہدوں کومکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے۔حالانکہ کھیلوں سے وابستہ ایسوسی ایشن و فیڈریشن کا بہت بڑا کردار ہے. یہ ایک اہم مسئلہ ہے، کیونکہ گزشتہ 30 سالوں سے مختلف فیڈریشنوں اور ایسوسی ایشنوں میں لوگ موجود ہیں، اور یہ ایک فیملی بزنس کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ لہٰذا، یہ ضروری ہے کہ اس پالیسی میں تبدیلی لائی جائے تاکہ کھیلوں کی قیادت میں حقیقی پیشہ ور افراد کو آگے آنے کا موقع مل سکے۔اور یہ چیز بھی نئی مجوزہ پالیسی میں شامل کرنے کی ضرورت ہے.
وفاقی حکومت کی جانب سے نئی سپورٹس پالیسی میں کھیلوں کے ڈھانچے کی ترقی، گورننس کی اصلاحات، کھلاڑیوں کی شناخت اور ان کی مضبوطی پر زور دیا گیا ہے۔ اس پالیسی میں کھیلوں کی تنظیموں میں شفافیت اور ڈوپنگ کے خلاف قوانین پر سختی سے عمل کرنے کے عزم کو بیان کیا گیا ہے۔ کھیلوں میں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ایک آزاد اینٹی ڈوپنگ ایجنسی آف پاکستان (ADOP) قائم کی جائے گی۔لیکن یہ کتنی آزاد ہوگی ا س بارے میں مکمل طور پر خاموشی ہے.
مجوزہ ڈرافٹ جو کہ سپورٹس پالیسی کا ہے میں نجی شعبے کے ساتھ تعاون پر بھی زور دیا گیا ہے، جس میں اسپانسرشپ اور ایتھلیٹس کی فلاح و بہبود کے لیے 'Own-a-Player' جیسے پروگرام شامل ہیں۔ اس پالیسی میں کھیلوں کی سیاحت، صنفی مساوات اور شمولیت پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے، خاص طور پر معذور افراد اور نسلی اقلیتوں کے لیے کھیلوں میں مواقع پیدا کیے جائیں گے۔
ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ پاکستان بین الاقوامی سطح پر کھیلوں میں شرکت کے ذریعے اپنی شناخت کو مضبوط کرے گا۔ اس پالیسی کے تحت بین الاقوامی کھیلوں کی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کی جائے گی، جس سے کھلاڑیوں کے لیے عالمی مقابلوں میں شرکت کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔مزید برآں، کھیلوں کی تعلیم کو اسکولوں اور کالجوں میں شامل کیا جائے گا جبکہ علاقائی کھیلوں کو فروغ دے کر پاکستان کی کھیلوں کی وراثت کو محفوظ کیا جائے گا۔ قومی کھیل دستاویزاتی مرکز کا قیام اور کھیلوں کے لیے ایک امانتی فنڈ کا قیام پاکستان کے کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کو مزید مستحکم کرے گا اور کھلاڑیوں کے لیے طویل مدتی مالی امداد فراہم کرے گا۔
کھیلوں کے حوالے سے مجوزہ سپورٹس پالیسی کے ڈراف کے مطابق حکومت کا وڑن صرف میڈل جیتنے تک محدود نہیں بلکہ ملک کی صحت اور فلاح و بہبود کو فروغ دینا ہے۔ اس پالیسی کے مو¿ثر نفاذ کے ساتھ، قومی کھیل پالیسی 2024-2029 کا مقصد پاکستان کو عالمی کھیلوں کی قیادت میں آگے لے جانا ہے۔
#PakistanSportsPolicy #NationalSports2024 #InclusiveSports #SportsExcellence #SportsReforms #FederationPolicy #PakSportsDevelopment
|