بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
انسان کی زندگی میں علم کا حصول ایک بنیادی ضرورت ہے، اور یہ عمل تحقیق و
جستجو سے جڑا ہوتا ہے۔ جب کوئی انسان کسی موضوع میں مہارت حاصل کرنے کی
کوشش کرتا ہے یا اس کے بارے میں جاننا چاہتا ہے، تو اس کے لیے ضروری ہے کہ
وہ غیر جانبداری کے ساتھ تحقیق کرے۔ غیر جانبداری کا مطلب یہ ہے کہ انسان
حقائق کا تجزیہ تعصب کے بغیر کرے، تاکہ وہ ان معلومات تک رسائی حاصل کر سکے
جو درست اور مستند ہوں۔ علم کا یہ مرحلہ نہایت حساس اور اہم ہوتا ہے کیونکہ
کسی بھی غلط سمت میں بڑھنے سے علم کی اساس متاثر ہو سکتی ہے۔ لہذا، تحصیل
علم کے دوران غیر جانبداری کو اپنانا ضروری ہے تاکہ سچائی تک پہنچا جا سکے۔
خواہ کتنا ہی عرصہ کیوں نہ لگے۔
تاہم، جب زندگی میں عملی میدان میں قدم رکھا جائے، تو علم کو عمل میں لاتے
وقت انسان کو جانبدار ہونا ضروری ہو جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عملی
زندگی میں ہر شخص کے اپنے مقاصد اور نظریات ہوتے ہیں، اور جب ان مقاصد کی
حفاظت کی بات آتی ہے، تو جانبداری اختیار کرنا ناگزیر ہو جاتا ہے۔ یہاں ایک
اہم اصول یہ ہے کہ جس شخص کا کوئی مخالف یا دشمن نہ ہو، اس پر منافقت کا
شبہ کیا جا سکتا ہے، کیونکہ یہ حقیقت ہے کہ ہر وہ انسان جو سچائی کی راہ پر
چلتا ہے اور جس کے نظریات اور مقاصد مضبوط ہوتے ہیں، اسے کسی نہ کسی قسم کی
مخالفت کا سامنا ضرور ہوتا ہے۔ اس لیے، عملی زندگی میں محض غیر جانبدار
رہنا ممکن نہیں ہوتا بلکہ ضروری ہے کہ انسان اپنے نظریات کے تحفظ اور ان کے
فروغ کے لیے جانبدار ہو۔
عملی میدان میں ایک اور اہم نکتہ یہ ہے کہ ہر اطلاع کا افشا کرنا ضروری
نہیں ہوتا، بلکہ اس بات کا خیال رکھنا لازمی ہوتا ہے کہ کون سی معلومات کب
اور کہاں شیئر کی جائیں۔ ہر اطلاع کو بلاوجہ عام کرنے سے بعض اوقات نقصان
پہنچ سکتا ہے، کیونکہ اس سے دشمن فائدہ اٹھا سکتا ہے یا خود انسان کسی
نقصان سے دوچار ہو سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ وقت اور حالات کی نزاکت کو
مد نظر رکھتے ہوئے معلومات کا افشا کیا جائے۔ انسان کو سمجھنا چاہیے کہ ہر
موقع پر ہر بات کا کہنا درست نہیں ہوتا، اور بعض معلومات ایسی ہوتی ہیں
جنہیں مناسب وقت پر اور مخصوص افراد کے ساتھ ہی شیئر کیا جانا چاہیے۔
غیر جانبدار علما اور ایسے افراد جو زمانے اور حالات کی نزاکت کو نہیں
سمجھتے، انہیں زندگی کے عملی میدان میں رہنمائی اور پابندی کی ضرورت ہوتی
ہے۔ علم کا مقصد صرف معلومات کا حصول نہیں بلکہ اس کا صحیح استعمال اور
عملی زندگی میں اس کا نفاذ ہوتا ہے۔ وہ لوگ جو علم کو عمل میں لاتے وقت غیر
جانبداری کا رویہ اپناتے ہیں، اکثر ایسے نتائج کا سامنا کرتے ہیں جو ان کے
مقاصد کے خلاف ہوتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ انسان اپنی عملی زندگی میں
جانبداری کا رویہ اپنائے، تاکہ نہ صرف وہ اپنے مقاصد میں کامیاب ہو سکے
بلکہ اپنے دشمنوں سے بھی بچا جا سکے۔ البتہ علم و دانش کا راستہ ہمیشہ کھلا
رہتا ہے، حصول دانش کی کوئی انتہا نہیں، لہذا عملی میدان میں جب کبھی نئے
سچ و حقیقت کے اسرار کھلیں تو قبول کرنا چاہیے اور اس کی خاطر اگر ہدف و
مقصد تبدیل بھی کرنا پڑے تو کرنا چاہیے۔ کیونکہ بالاخر فتح و نصرت حق و سچ
کے ساتھ ہے۔ حصول علم ماں کی گود سے قبر تک ہے۔
|