سبق آموز واقعہ


میرے محترم اور معزز پڑھنے والوں ہم اپنی روز مرہ زندگی میں کچھ دلچسپ ، اسلامی ، سبق آموز ، نصیحت آموز اور کام آنے والے واقعات سنتے یا پڑھتے رہتے ہیں۔ اور میں ان سے ملنے والے سبق اور حاصل ہونے والی نصیحت کے بارے میں خلاصہ بیان کروں گی۔ اور کوشش کروں گی کہ ہم بھی ان باتوں پر عمل کرکے باعمل ہوجائیں ۔ سب سے پہلے میں اپنی اس تحریر کا آغاز جناب حاتم طائی کے واقعہ سے کرتی ہوں ۔ حاتم طائی کانام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے غیر معمولی شجاعت اور سخاوت کی وجہ سے ان کا نام تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہے گا ایک دفعہ حاتم طائی نے کہا کہ میں نے زندگی میں کئی علوم حاصل کئے مگر آخر میں چار باتوں پر میں ٹھر گیا مطلب میرے سارے علوم کا خلاصہ چار باتوں میں پنہا تھا میں نے انہیں اختیار کرلیا اور مطمئن ہوگیا پہلا علم جو میں نے حاصل کیا وہ یہ تھا کہ جو رزق میرے نصیب میں لکھا ہے نہ تو مجھ سے وہ کوئی چھین سکتا ہے اور نہ ہی کوئی اس میں کمی کرسکتا ہے اس لئے رزق کے معاملے میں میں بے فکر ہوگیا۔ دوسرے علم کے بارے میں اس نے بتاتے ہوئے کہا کہ زندگی میں جو حق یعنی ذمہ داری اللہ رب العزت نے مجھے دی ہے وہ مجھے ہی ادا کرنے ہیں بس پھر میں اس کے کاموں میں لگ گیا یعنی جو نیکی کا حکم مجھے عطا کیا گیا میں اس میں مشغول ہوگیا ۔حاطم طائی نے اپنے تیسرے علم کے بارے میں بے بتایا کہ ایک چیز جو مجھے ہر وقت دیکھتی ہے ڈھونڈتی ہے اور میرے تعاقب میں رہتی ہے وہ ہے موت میں اس سے بھاگ نہیں سکتا اس نے آنا ہے اور وہ آئے گی اس لئے میں نے اس سے سمجھوتہ کرلیا ۔چوتھا اور آخری علم جو میں نے حاصل کیا وہ یہ ہے کہ میں جان گیا ہوں کہ میرا رب مجھے ہر وقت دیکھ رہا ہے میرے ہرکام سے باخبر ہے لہذہ اس خوف سے میں نے برے کام چھوڑ دیئے اور گناہوں سے اپنا ہاتھ کھینچ لیا ۔ حاتم طائی کے بتائے ہوئے ان چار علوم کو پڑھکر یہ سبق ملتا ہے اور یہ چار علوم ہماری زندگی کے لئے ایک اصول اور ایسی مشعل راہ ہیں کہ جن لوگوں نے انہیں اپنالیا ان کے لئے زندگی اتنی آسان اور مطمعن ہوجائے گی جس کا انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا اصل میں قران مجید فرقان حمید میں احادیث مبارکہ میں انبیاء کرام علیہم السلام کے حالات میں صحابہ کرام علیہم الرضوان کے اعمال میں بزرگان دین کے واقعات میں اور اللہ تبارک وتعالی کے بتلائے ہوئے راستوں میں ایک مکمل اور کامیاب زندگی گزارنے کے تمام اصول و ضوابط ہمیں صاف دکھائی دیتے ہیں مگر ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم زندگی گزارنے کے طریقوں کو دوسرے لوگوں کی زندگیوں میں تلاش کرتے ہیں ۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ ہمیں ا چھی اور نیک باتوں کو پڑھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا کرے آمین۔
 

SALMA RANI
About the Author: SALMA RANI Read More Articles by SALMA RANI: 30 Articles with 16933 views I am SALMA RANI . I have a M.PHILL degree in the Urdu Language from the well-reputed university of Sargodha. you will be able to speak reading and .. View More