چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے شنگھائی میں ساتویں چائنا
انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو اور ہانگ چھیاو انٹرنیشنل اکنامک فورم کی افتتاحی
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ چین کی اقتصادی ترقی کی بنیاد یں
تبدیل نہیں ہوئی ہیں اور چینی حکومت مستحکم معاشی ترقی کو برقرار رکھنے کی
صلاحیت رکھتی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ ستمبر میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی
پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے اجلاس کے بعد چینی حکام کی
جانب سے توسیعی پالیسیوں کے اجراء کی روشنی میں، چین کی اقتصادی کارکردگی
میں مثبت رجحان دیکھا گیا ہے، اہم معاشی اشارے بحال ہوئے ہیں، مارکیٹ کا
اعتماد بڑھ رہا ہے، اور سماجی توقعات میں بہتری آئی ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ پہلی تین سہ ماہیوں میں چین کی جی ڈی پی میں سال بہ
سال 4.8 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کی بلند ترین بنیاد پر تھا۔ یہ شرح
نمو دنیا کی تمام بڑی عالمی معیشتوں میں سب سے زیادہ ہے۔ قابل ذکر بات یہ
ہے کہ چین کی اقتصادی ترقی میں، ترقی کے نئے ڈرائیور تیزی سے پھیل رہے ہیں،
ہائی ٹیک صنعتوں میں سرمایہ کاری ڈبل ڈیجٹ کی ترقی کو برقرار رکھے ہوئے ہے.
ابھرتی ہوئی صنعتوں جیسے مصنوعی ذہانت، جدید مینوفیکچرنگ اور گرین اکانومی
نے بھی مضبوط ترقی کا تجربہ کیا ہے۔ اپنی مضبوط لچک، بے پناہ صلاحیت اور
حکمت عملی کے لئے کافی گنجائش کے پیش نظر، چینی معیشت استحکام اور ترقی کے
راستے پر آگے بڑھتی رہے گی۔
اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ چینی حکومت مضبوط معاشی ترقی کو برقرار رکھنے
کی صلاحیت رکھتی ہے۔ معاشی دباؤ میں کمی کے باوجود، چین کاؤنٹر سائیکلیکل
ایڈجسٹمنٹ کو تیز کرنے کے لئے اچھی طرح سے لیس ہے. چین کے پاس اب بھی
اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں دونوں کو نافذ کرنے کے لئے کافی گنجائش ہے۔
لہذا، چینی حکام رواں سال کے ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے اور چین کی آئندہ
معاشی ترقی کے حوالے سے پراعتماد ہیں۔
ساتویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کا مزید ذکر کیا جائے تو نئے معیار
کی پیداواری قوتوں کو خصوصی توجہ حاصل ہے ، جس میں جدید مصنوعات،
ٹیکنالوجیوں اور خدمات کی ایک وسیع رینج کا احاطہ کیا گیا ہے۔ عالمی
کمپنیاں اپنی جدید ترین تکنیکی اختراعات کی نقاب کشائی کر رہی ہیں، جو چین
کی مارکیٹ اور مینوفیکچرنگ انڈسٹری دونوں کو مزید کھولنے کے عزم سے پیدا
ہونے والے مواقع سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔مجموعی طور پر ایکسپو کے دوران دنیا
بھر سے 400 سے زائد نئی مصنوعات، ٹیکنالوجیز اور خدمات کی نمائش کی جا رہی
ہے، جن میں مصنوعی ذہانت، نئے مواد، خود کار نظام اور توانائی کی منتقلی کی
ٹیکنالوجیز جیسے شعبے شامل ہیں۔
یہ توجہ چین کی اقتصادی حکمت عملی کا مرکز ہے اور دنیا بھر میں کمپنیوں کے
لئے ایک بنیادی مسابقتی طاقت کی نمائندگی کرتی ہے. نمائش کنندگان جدید ترین
مصنوعات پیش کر رہے ہیں ، جن میں سے بہت سے عالمی یا چینی ڈیبیو کریں گے۔
پہلی بار ، نئے مواد کے لئے ایک سیکشن وقف کیا گیا ہے ، جس میں کاروباری
اداروں اور اعلیٰ درجے کی مینوفیکچرنگ کی مصنوعات بشمول الیکٹرانک مواد ،
بایومیٹریلز ، اور خصوصی مواد کو اجاگر کیا جا رہا ہے، ۔ آٹوموٹو سیکٹر
ابھرتی ہوئی صنعتوں جیسے خودکار ڈرائیونگ، کم اونچائی والی معیشت اور نئی
توانائی ذخیرہ کرنے والی گاڑیوں کی نمائش کر رہا ہے۔یوں ، چائنا انٹرنیشنل
امپورٹ ایکسپو کے ذریعے چین کا مقصد عالمی سطح پر معیشتوں کے لیے اعلیٰ
معیار کی مربوط ترقی کو فروغ دینے کے لیے نئی معیار کی پیداواری قوتوں کے
لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم قائم کرنا ہے۔
|